پاناما تحقیقات کا سامنا کرنے والے ارکان کے الیکشن کمیشن میں ریکارڈ تک رسائی پر پابندی
کوئی بھی ریکارڈ لینے کے لیے سیکریٹری الیکشن کمیشن کی اجازت لازمی ہوگی
ریکارڈکومحفوظ بھی بنایا جائے گا،غیرقانونی طور پر ریکارڈکی چوری یا پھیلاؤ کے سنگین نتائج مرتب ہو سکتے ہیں۔ فوٹو: فائل
KARACHI:
الیکشن کمیشن نے پاناما پیپرز کیس میں سپریم کورٹ اورمشترکہ تحقیقاتی ٹیم میں تحقیقات کا سامنا کرنیوالے ارکان پارلیمنٹ کاتمام ڈیٹا مکمل محفوظ بنانے کا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع کے مطابق سیکریٹری الیکشن کمیشن کی اجازت کے بغیرکمیشن کے افسران اورعملہ پر کسی بھی ریکارڈ تک دسترس پر پابندی عائدکردی گئی، الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب فتح محمد کی جانب سے حکمنامہ بھی جاری کیا گیا جس میں کہاگیا ہے کہ عدالت عظمیٰ اور جے آئی ٹی متعدد ارکان پارلیمنٹ کے ریکارڈکا جائزہ لے رہی ہے۔ الیکشن کمیشن ارکان پارلیمنٹ سے متعلق ریکارڈکا محافظ ہے۔
حکم نامے میں کہا گیاکہ غیرقانونی طور پر ریکارڈ کی چوری یا پھیلاؤ کے سنگین نتائج مرتب ہو سکتے ہیں، حکم نامے کے مطابق سپریم کورٹ یا جے آئی ٹی میں زیر سماعت مقدمات سے متعلق ریکارڈ تک دسترس پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے اورکوئی بھی ریکارڈ حاصل کرنے کیلیے سیکریٹری الیکشن کمیشن کی اجازت لازمی ہوگی۔
الیکشن کمیشن نے پاناما پیپرز کیس میں سپریم کورٹ اورمشترکہ تحقیقاتی ٹیم میں تحقیقات کا سامنا کرنیوالے ارکان پارلیمنٹ کاتمام ڈیٹا مکمل محفوظ بنانے کا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع کے مطابق سیکریٹری الیکشن کمیشن کی اجازت کے بغیرکمیشن کے افسران اورعملہ پر کسی بھی ریکارڈ تک دسترس پر پابندی عائدکردی گئی، الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب فتح محمد کی جانب سے حکمنامہ بھی جاری کیا گیا جس میں کہاگیا ہے کہ عدالت عظمیٰ اور جے آئی ٹی متعدد ارکان پارلیمنٹ کے ریکارڈکا جائزہ لے رہی ہے۔ الیکشن کمیشن ارکان پارلیمنٹ سے متعلق ریکارڈکا محافظ ہے۔
حکم نامے میں کہا گیاکہ غیرقانونی طور پر ریکارڈ کی چوری یا پھیلاؤ کے سنگین نتائج مرتب ہو سکتے ہیں، حکم نامے کے مطابق سپریم کورٹ یا جے آئی ٹی میں زیر سماعت مقدمات سے متعلق ریکارڈ تک دسترس پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے اورکوئی بھی ریکارڈ حاصل کرنے کیلیے سیکریٹری الیکشن کمیشن کی اجازت لازمی ہوگی۔