مالی مشکلات سے دوچار شہری حکومت نے سڑکیں بیچ ڈالیں!

ندیم سبحان میو  جمعرات 22 جون 2017
ہوسٹن کی سٹی کونسل کا آمدن بڑھانے کے لیے منفرد اقدام۔ فوٹو : فائل

ہوسٹن کی سٹی کونسل کا آمدن بڑھانے کے لیے منفرد اقدام۔ فوٹو : فائل

امریکی شہر ہوسٹن کی مقامی حکومت شدید مالی بحران کا شکار ہے۔ اخراجات اور آمدنی کے درمیان دس کروڑ ڈالر کا فرق ہے۔ ریاستی اور وفاقی حکومت سے امداد نہ ملنے کے بعد مقامی حکومت یعنی سٹی کونسل نے اپنے طور پر اس فرق کو مٹانے کی ٹھان لی ہے۔

اس سلسلے میں شہری حکومت کے عہدے داروں نے اتفاق رائے سے وہ ملکیتیں فروخت کرنے کا فیصلہ کیا تھا جو عرصہ دراز سے استعمال میں نہیں ہیں اور نہ ہی مستقبل قریب میں ان کے کام میں آنے کا امکان ہے۔ چناں چہ پہلے مرحلے میں سٹی کونسل نے ان سڑکوں اور پارکنگ وغیرہ جیسی سہولیات کی فروخت کی منظوری دے دی جو استعمال میں نہیں تھیں۔ ان کی فروخت سے شہری حکومت کو بیس لاکھ ڈالر کی آمدنی ہوئی۔

یہ رقم اگرچہ اخراجات و آمدن کا درمیانی فرق کم کرنے میں کچھ زیادہ کردار ادا نہیں کرسکے گی مگر یہ معمولی بھی نہیں ہے۔ اور پھر سٹی کونسل نے اسی طرح مزید ملکیتں اور سہولیات فروخت کرنے کا فیصلہ دیا ہے۔ اس سلسلے میں متعلقہ شعبے قابل فروخت سہولیات اور ملکیتوں کا تعین کررہے ہیں۔

سٹی کونسل نے فروخت کے عمل کا آغاز مانچسٹر کے علاقے سے کیا۔ یہاں ایک ریفائنری واقع ہے۔ اس کے اطراف کی سڑکیں اور دیگر سہولتیں عرصۂ دراز سے بے کار پڑی تھیں۔  یہ ملکیتیں چودہ لاکھ ڈالر کے عوض ریفائنری کے حوالے کردی گئیں۔ ریفائنری کی انتظامیہ اس جگہ پر دفتری عمارت، گودام اور گاڑیوں کے لیے پارکنگ بنانے کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔

ہوسٹن کے مشرقی حصے میں ایک ہائی اسکول واقع ہے۔ اسکول کی انتظامیہ نے سٹی کونسل کے فیصلے سے مستفید ہوتے ہوئے کیمپس کے اطراف کی پانچ سڑکیں چار لاکھ اکتیس ہزار ڈالر میں خرید لیں۔ حاصل کردہ اراضی کیمپس کی عمارت کو توسیع دینے میں استعمال کی جائے گی۔ حصول اراضی کے لیے اسکول کی انتظامیہ نے سٹی کونسل کو نقد رقم ادا نہیں کی۔ بلکہ فریقین کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت کلنٹن پارک سے متصل ساڑھے سات ایکڑ اراضی شہری حکومت کو دے دی گئی، جو اسکول کی ملکیت  تھی۔ یہ اراضی کو پارک کو وسعت دینے میں استعمال کی جائے گی۔

سٹی کونسل سڑکوں اور اراضی وغیرہ کی فروخت ماضی میں بھی کرتی رہی ہے مگر بجٹ خسارہ بڑھنے کے ساتھ ساتھ فروخت کا عمل بھی تیز ہوتا جارہاہے۔ سٹی کونسل کے ترجمان کا کہنا ہے کہ جلد ہی مزید شاہراہیں اور سہولیات بیچ دی جائیں گی۔

ہوسٹن، ریاست ٹیکساس کا سب سے بڑا اور گنجان ترین شہر ہے۔ آبادی بیس لاکھ اور رقبہ سترہ سو مربع کلومیٹر ہے۔ شہر میں متروک سڑکیں بڑی تعداد میں ہیں۔ اسی طرح سڑکوں کے کنارے بنائے گئے ویٹنگ رومز، واش رومز اور دیگر سہولیات بھی ہیں، جنھیں سٹی کونسل بجٹ خسارہ میں کمی لانے کے لیے فروخت کررہی ہے۔

پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کی سٹی گورنمنٹ کو بھی فنڈز کی عدم فراہمی کا شکوہ ہے۔ اگر صوبائی حکومت اس کی فریاد پر کان نہیں دھر رہی ہے تو پھر ہوسٹن کی سٹی گورنمنٹ کی پیروی کی جاسکتی ہے!

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔