ویمنز رینکنگ آسٹریلیا بدستور فہرست پاکستان کا ساتواں نمبر

بیٹنگ میں میگ لیننگ سب سے آگے، جویریہ17،بسمہ 18 ویں درجے پر موجود ، بولنگ میں ثنا میر کی 8 ویں پوزیشن

بیٹنگ میں میگ لیننگ سب سے آگے، جویریہ17،بسمہ 18 ویں درجے پر موجود ، بولنگ میں ثنا میر کی 8 ویں پوزیشن۔ فوٹو : فائل

آئی سی سی ویمنز رینکنگ میں آسٹریلیا بدستور سرفہرست اور پاکستان ساتویں نمبر پر موجود ہے۔

آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ2017 کا انعقاد 24 جون سے انگلینڈ میں 5 مختلف مقامات پر ہورہا ہے، 23 جولائی تک جاری رہنے والے ایونٹ میں کارکردگی رینکنگ پر بھی اثر انداز ہوگی، اس لیے میگا ایونٹ سے قبل ویمنز رینکنگ جاری کردی گئی ہے۔

ویمنز کرکٹ میں ٹیموں کی ون ڈے رینکنگ الگ سے جاری نہیں کی جاتی بلکہ ٹی20 اور ون ڈے کی مشترکہ رینکنگ کا اجرا ہوتا ہے۔ آسٹریلیا 128 پوائنٹس کے ساتھ ٹاپ پر ہے، انگلینڈ 122 پوائنٹس دوسرے، نیوزی لینڈ 119 پوائنٹس تیسرے، بھارت111 پوائنٹس چوتھے، ویسٹ انڈیز 108 پوائنٹس 5 ویں، جنوبی افریقہ91 پوائنٹس چھٹے، پاکستان 76 پوائنٹس 7 ویں، سری لنکا 67 پوائنٹس 8 ویں، بنگلہ دیش 42 پوائنٹس 9 ویں اور آئرلینڈ 33 پوائنٹس کے ساتھ 10ویں نمبر پر موجود ہے۔

انفرادی رینکنگ بھی جاری کی گئی ہے، بیٹنگ میں میگ لیننگ سرفہرست ہیں، متھالی راج، اسیٹرتھویٹ، سوزی بیٹس، اسٹیفنی ٹیلر، الیکس بلیکویل، دیندرا دوتن ، ہرمنپریت کور، لیزالے لی، ہیتھر نائٹ، سارا ٹیلر، میگنن ڈو پریز، کلوئی ٹریون، نتالیا سکیور، تھریشا شیٹی، جویریہ ودود، بسمہ معروف، ڈین وین نیکرک اور نکول بولٹن بالترتیب ٹاپ20 میں شامل دیگر بیٹسویمن ہیں۔


بولنگ میں جنوبی افریقہ کی ماریزانے کیپ ٹاپ پر موجود ہیں، اسٹیفنی ٹیلر، جھولان گوسوامی، کیتھرائن برنٹ، جیس جونسن، ایکتا بشٹ، انیسہ محمد، ثنا میر، الائس پیری، شبنم اسماعیل، لیا توہوہو، مورنا نیلسن، راجیشوری گائیکواڈ، ڈینیلی ہیزل، لارا مارش، شیکھا پانڈے، جینی گن، ایابونگا کھاکا، ڈین وین نیکرک اور میگن شٹ بالترتیب ٹاپ 20 بولرز ہیں۔ آل رائونڈرز میں ویسٹ انڈین کپتان اسٹیفنی ٹیلر سرفہرست ہیں، الائس پیری، ماریزا نے کیپ، سوزی بیٹس، ایمی اسٹیرتھویٹ، ڈی وین نیکرک، ہیتھر نائٹ، جھولان گوسوامی، سونی لوس اور دپیتی شرما بھی بالترتیب ٹاپ 10میں موجود ہیں۔

میگا ایونٹ میں6 مرتبہ ٹائٹل اپنے نام کرنے والی ٹیم دفاعی چیمپئن آسٹریلیا ایک بار پھر فیورٹ شمار کی جا رہی ہے۔ گزشتہ ایڈیشن کی رنرز اپ ویسٹ انڈین ٹیم بھی کم بیک کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ 3 مرتبہ ٹرافی اپنے نام کرنے والی انگلینڈ کی ٹیم نے اس سے قبل 1993 اور 1973 میں ہوم گرائونڈ پر ہونے والے دونوں ورلڈ کپ اپنے نام کیے ہیں اور وہ حریفوں کو ٹف ٹائم دینے کیلیے تیار ہے۔

بھارت کو کپتان متھالی راج اور ہرمنپریت کور جیسی تجربہ کار بیٹنگ لائن دستیاب ہیں، بائیں ہاتھ کی بیٹر دپیتی شرما بھی توجہ کا مرکز ہوں گی جو گزشتہ ماہ آئر لینڈ کے خلاف میچ میں پونم روت کے ساتھ 320 رنز کی بڑی اوپننگ شراکت قائم کرچکی ہیں۔ 2000 کی فاتح ٹیم نیوزی لینڈ کی 2 بیٹسویمن ٹاپ فور میں شامل ہیں، 4 لگاتار میچز میں سنچریز اسکور کرنے کا اعزاز رکھنے والی ایمی اسٹیرتھویٹ اور کپتان سوزی بیٹس کسی بھی ٹیم کی بولنگ کا بھرکس نکالنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

ویسٹ انڈیز کی کپتان اسٹیفنی ٹیلر، دیندرا دوتن اور انیسہ محمد اچھی پرفارمنس دکھاتے ہوئے ٹیم کو ٹائٹل دلانے کی کوشش کریں گی۔ پاکستان کی بیٹنگ کا دارومدار جویریہ ودود اور بسمعہ معروف پر ہوگا جبکہ ویسٹ انڈیز کے خلاف وارم اپ میچ میں دھواں دھار اننگز کھیلنے والی نین عابدی کا کھیل بھی دیکھنے والا ہوگا۔ کپتان ثنا میر اور اسپنر سعدیہ یوسف بولنگ میں اہم کردار ادا کریں گی۔

سری لنکا کی ٹیم ورلڈ کپ کوالیفائرز میں پاکستان کو شکست دے چکی ہے، کپتان انوکا رنویرا بولنگ اورسابق کپتان چماری اتاپتو بیٹنگ میں اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھانے کیلیے بیتاب ہیں۔ جنوبی افریقہ کا دارومدار نمبر ون بولر ماریزانے کیپ، شبنم اسماعیل، لیزالے لی، میگنن ڈی پریز اور لوئی ٹریون کی بیٹنگ پر ہوگا۔
Load Next Story