سپلائی بند کی تو پورا ملک اندھیرے میں ڈوب جائیگا پی ایس او حکام بقایا جات نہ ملنے پر پھٹ پڑے
پی آئی اے 13 اور پاور سیکٹر 117ارب کانادہندہ ہے، قائمہ کمیٹی کوبریفنگ
کرک اورہنگو میں گیس چور مافیا بن چکے، ایم ڈی، ٹینکر حادثے کی فوری اطلاع نہ دینے پر اہلکاروں کو معطل کر دیا، آئی جی موٹر ویز۔ فوٹو: فائل
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم کے اجلاس میں پی آئی اے اور پاور سیکٹر کی جانب سے بقایا جات نہ دینے پر پاکستان اسٹیٹ آئل کے حکام پھٹ پڑے۔
پی ایس او حکام کا کہنا تھا کہ اگر اداروں کو تیل سپلائی بند کردی جائے تو پورا ملک اندھیروں میں ڈوب جائے گا۔ پٹرولیم کمیٹی نے رواں سال کے دوران اوگرا کو10 لاکھ نئے کنکشن دینے کی سفارش کر دی ہے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم کا اجلاس پیر کو بلال احمد ورک کی سربراہی میں ہوا جس کے دوران پی ایس او کے حکام نے مختلف اداروں کی جانب سے بقایا جات کی عدم ادائیگی کے بارے میں قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دی، پی ایس او حکام نے بتایاکہ پی آئی اے پی ایس او کا 13 ارب روپے اور واپڈا 117 ارب روپے کا نادہندہ ہے، حکام نے بتایاکہ پی آئی اے کی جانب سے مسلسل عدم ادائیگیوں کامعاملہ سیکریٹری ایوی ایشن کے ساتھ اٹھائیں گے۔
اجلاس کے دوران اوجی ڈی سی ایل کے ایم ڈی زاہد میر نے تیل چوری کے واقعے کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ نیب 32 کروڑ روپے سے زائدمالیت کے ڈیزل چوری کے معاملے کی تحقیقات کر رہاہے اور اب تک 3 کروڑ 80 لاکھ روپے ریکور کر لیے گئے ہیں۔
پی ایس او حکام کا کہنا تھا کہ اگر اداروں کو تیل سپلائی بند کردی جائے تو پورا ملک اندھیروں میں ڈوب جائے گا۔ پٹرولیم کمیٹی نے رواں سال کے دوران اوگرا کو10 لاکھ نئے کنکشن دینے کی سفارش کر دی ہے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم کا اجلاس پیر کو بلال احمد ورک کی سربراہی میں ہوا جس کے دوران پی ایس او کے حکام نے مختلف اداروں کی جانب سے بقایا جات کی عدم ادائیگی کے بارے میں قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دی، پی ایس او حکام نے بتایاکہ پی آئی اے پی ایس او کا 13 ارب روپے اور واپڈا 117 ارب روپے کا نادہندہ ہے، حکام نے بتایاکہ پی آئی اے کی جانب سے مسلسل عدم ادائیگیوں کامعاملہ سیکریٹری ایوی ایشن کے ساتھ اٹھائیں گے۔
اجلاس کے دوران اوجی ڈی سی ایل کے ایم ڈی زاہد میر نے تیل چوری کے واقعے کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ نیب 32 کروڑ روپے سے زائدمالیت کے ڈیزل چوری کے معاملے کی تحقیقات کر رہاہے اور اب تک 3 کروڑ 80 لاکھ روپے ریکور کر لیے گئے ہیں۔