حسن نوازکاخاندانی کمپنیوں کے بینیفشل اونرسے اظہارلاعلمی
برطانیہ میں ٹرسٹی بنایاجاتاتوٹیکس مسائل پیداہوتے،پاناما جے آئی ٹی کوجواب
برطانیہ میں ٹرسٹی بنایاجاتاتوٹیکس مسائل پیداہوتے،پاناما جے آئی ٹی کوجواب ۔ فوٹو : فائل
QUETTA:
جے آئی ٹی نے پانامالیکس کیس کی تحقیقات کے دوران وزیراعظم کے چھوٹے صاحبزادے حسن نواز سے 7 سوالات پوچھے۔پہلا سوال تھا کہ کیاآپ جانتے ہیںکہ آپکے خاندان میں 1994 سے 2000 تک آف شورکمپنیوں کا بینیفشل اونرکون ہے؟ ۔
حسن نوازنے کہا کہ میرے پاس اسکی معلومات حاصل کرنے کے ذرائع دستیاب نہیں۔ جب ان سے سوال کیاگیاکہ کیاحسین نوازکی طرف سے آپ دونوںکاجواب سپریم کورٹ میں جمع کرانے سے پہلے دکھایاگیا اورکیاآپ نے شیزی نقوی کا برطانوی عدالت میں جمع کرایا گیابیان حلفی دیکھا؟، اس پر حسن نواز نے کہا کہ سپریم کورٹ میںجمع کرایا گیاجواب پہلے نہیںدیکھا تاہم یہ جواب انٹرنیٹ کے ذریعے مجھ تک پہنچا۔ جے آئی ٹی نے پوچھا کیا آپ نے حسین نواز کی 2006 سے 2013ء تک بینیفشل مالک ہونے کی دستاویزات دیکھی ہیں؟تو انھوں نے کہا اسکا مجھ سے کوئی تعلق نہیںاوروہ دستاویزات بھی نہیں دیکھیں۔اس سوال کہ کیا آپ نے حمد بن جاسم کا دوسرا خط اور قطری سرمایہ کاری کی ورک شیٹ دیکھی؟ توحسن نواز کاکہنا تھا کہ قطری خط نیٹ اور میڈیا پر دیکھا، یہ دستاویز میں نے جمع نہیںکرائی تاہم میری طرف سے جمع کرائی گئیں۔
قطری سرمایہ کاری کی ورک شیٹ کے بارے میںجے آئی ٹی سے سن رہا ہوں ۔جے آئی ٹی نے سوال کیا آپ برطانیہ میں مقیم ہیں تو حسین نے آپکوٹرسٹی کیوں نہیںبنایا؟، حسن نواز نے جواب دیا کہ وہ برطانوی شہری ہیںاگرٹرسٹی بنایا جاتا توٹیکس کے مسائل پیدا ہوتے۔حسن نوازسے فلیگ شپ کمپنی کی جس رپورٹ پرانھوں نے دستخط کیے، اُس میں خاندانی ڈائریکٹرز کے انٹرسٹ کے ذکرکی وضاحت کرنے کا کہاگیا تو انھوں نے کہاکمپنی کی رپورٹ اکاؤنٹنٹ نے تیار کی تھی تفصیل نہیں پڑھی۔ جب سوال کیاگیاکہ آپ نے پچھلے بیان میںکہا تھا کہ لندن ایون فیلڈ فلیٹ 16میںکوئی نہیں رہتا تھا جب آپ فلیٹ 17 میں رہتے تھے، کیا اس کی تصدیق کرتے ہیں؟ حسن نواز نے کہاکہ تصدیق کرتا ہوں جب تک فلیٹ 17میں مقیم تھا کسی کو فلیٹ 16 میں قیام کرتے نہیں دیکھا۔
جے آئی ٹی نے پانامالیکس کیس کی تحقیقات کے دوران وزیراعظم کے چھوٹے صاحبزادے حسن نواز سے 7 سوالات پوچھے۔پہلا سوال تھا کہ کیاآپ جانتے ہیںکہ آپکے خاندان میں 1994 سے 2000 تک آف شورکمپنیوں کا بینیفشل اونرکون ہے؟ ۔
حسن نوازنے کہا کہ میرے پاس اسکی معلومات حاصل کرنے کے ذرائع دستیاب نہیں۔ جب ان سے سوال کیاگیاکہ کیاحسین نوازکی طرف سے آپ دونوںکاجواب سپریم کورٹ میں جمع کرانے سے پہلے دکھایاگیا اورکیاآپ نے شیزی نقوی کا برطانوی عدالت میں جمع کرایا گیابیان حلفی دیکھا؟، اس پر حسن نواز نے کہا کہ سپریم کورٹ میںجمع کرایا گیاجواب پہلے نہیںدیکھا تاہم یہ جواب انٹرنیٹ کے ذریعے مجھ تک پہنچا۔ جے آئی ٹی نے پوچھا کیا آپ نے حسین نواز کی 2006 سے 2013ء تک بینیفشل مالک ہونے کی دستاویزات دیکھی ہیں؟تو انھوں نے کہا اسکا مجھ سے کوئی تعلق نہیںاوروہ دستاویزات بھی نہیں دیکھیں۔اس سوال کہ کیا آپ نے حمد بن جاسم کا دوسرا خط اور قطری سرمایہ کاری کی ورک شیٹ دیکھی؟ توحسن نواز کاکہنا تھا کہ قطری خط نیٹ اور میڈیا پر دیکھا، یہ دستاویز میں نے جمع نہیںکرائی تاہم میری طرف سے جمع کرائی گئیں۔
قطری سرمایہ کاری کی ورک شیٹ کے بارے میںجے آئی ٹی سے سن رہا ہوں ۔جے آئی ٹی نے سوال کیا آپ برطانیہ میں مقیم ہیں تو حسین نے آپکوٹرسٹی کیوں نہیںبنایا؟، حسن نواز نے جواب دیا کہ وہ برطانوی شہری ہیںاگرٹرسٹی بنایا جاتا توٹیکس کے مسائل پیدا ہوتے۔حسن نوازسے فلیگ شپ کمپنی کی جس رپورٹ پرانھوں نے دستخط کیے، اُس میں خاندانی ڈائریکٹرز کے انٹرسٹ کے ذکرکی وضاحت کرنے کا کہاگیا تو انھوں نے کہاکمپنی کی رپورٹ اکاؤنٹنٹ نے تیار کی تھی تفصیل نہیں پڑھی۔ جب سوال کیاگیاکہ آپ نے پچھلے بیان میںکہا تھا کہ لندن ایون فیلڈ فلیٹ 16میںکوئی نہیں رہتا تھا جب آپ فلیٹ 17 میں رہتے تھے، کیا اس کی تصدیق کرتے ہیں؟ حسن نواز نے کہاکہ تصدیق کرتا ہوں جب تک فلیٹ 17میں مقیم تھا کسی کو فلیٹ 16 میں قیام کرتے نہیں دیکھا۔