حکومت کو پہلے گالیاں پڑ رہی ہیں ا ب نیا پنڈورا بکس نہ کھولیں چیئر مین پی اے سی

نیلم جہلم ڈیم فروری میں مکمل ہو جائے گا، منصوبے کی ابتدائی لاگت 84 ارب تھی جو اب 500 ارب تک پہنچ چکی، چیئرمین واپڈا

کمیٹی کاپن بجلی نرخوں میں اضافے پراظہارتشویش،سب سے زیادہ لائن لاسز چیئرمین کمیٹی کے ضلع سکھر میں ہیں،حکام کی بریفنگ وٹو: فائل

پارلیمنٹ کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کے اجلاس کے دوران چیئرمین کمیٹی خورشید شاہ نے کالا باغ ڈیم پرکمیٹی میں''ٹیکنیکل بریفنگ'' لینے سے انکارکردیا،چیئرمین کے مطابق پہلے ہی سے حکومت کو گالیاں پڑرہی ہیں، مزید پنڈورا بکس نہ کھو لیں۔


اجلاس میں کالا باغ ڈیم پر بریفنگ کے معاملے پرتحریک انصاف کے اراکین خاموش بیٹھے رہے،ن لیگ کے اراکین نے دیگر اراکین کی حمایت نہ ملنے پر اپنے مطالبے پر زور نہیں دیا۔ اجلاس چیئرمین خورشید شاہ کی زیرصدارت ہوا، جس میں وزارت پانی و بجلی کے مالی سال2015-16کے آڈٹ اعتراضات کاجائزہ لیاگیا،کمیٹی نے پن بجلی کے نرخوں میں اضافے پرتشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ واپڈا اپنے وسائل بڑھانے کے بجائے عوام پرمہنگی بجلی کا بوجھ ڈال رہا ہے، چیئرمین واپڈا نے کمیٹی کو بتایا کہ نیلم جہلم ڈیم آئندہ سال فروری میںمکمل ہوجائے گا۔

2004-5ء میںنیلم جہلم منصوبے کی ابتدائی لاگت 84 ارب روپے تھی جو اب بڑھ کر500ارب روپے تک پہنچ چکی،کمیٹی نے پچھلے اجلاس میںعدم شرکت پراس اجلاس کے اخراجات چیئرمین واپڈا پر ڈال دیے۔،اجلاس میں بجلی تقسیم کار کمپنیوں نے لائن لاسز تفصیلات پیش کردیں،سب سے زیادہ لائن لاسز چیئرمین پی اے سی خورشیدشاہ کے ضلع سکھر میں ہیں جو37 فیصدسے تجاوز کر گئے۔ واپڈاحکام نے بتایا کہ1987ء سے آج تک تین سکوک بانڈز کی ادائیگی کردی گئی۔پہلا سکوک بانڈ منگلا ڈیم کی ادائیگی کے لیے 8 ارب روپے لیا گیا،دوسرا سکوک بانڈ 25ارب روپے کا لیاگیا۔
Load Next Story