قائمہ کمیٹی کا کاسا 1000 منصوبے پر سیکیورٹی خدشات کا اظہار

غیرمحفوظ علا قہ ہے، پاکستان پھنس گیا تو کیا ہو گا، سیکیورٹی کون دے گا، شیری رحمن

کرا چی سرکلر ریلوے سے روزانہ 5.5 لاکھ افراد کو سفری سہولت میسر آئے گی، بریفنگ۔ فوٹو : فائل

قائمہ کمیٹی کی جانب سے کا سا 1000 منصوبے پر سیکیورٹی خد شات کا اظہار کیا گیا ہے۔

وزارت ریلوے کی جانب سے سینیٹ قائمہ کمیٹی منصوبہ بندی ترقی و اصلات کو اپنی بریفنگ میں بتایا کہ کراچی سرکلر ریلوے منصوبہ سے روزانہ کی بنیاد پر ساڑھے پانچ لاکھ افراد کو سفری سہولیات میسر آئیں گی تاہم اس منصوبے پر 270 ارب روپے لاگت آئے


اجلاس طاہر مشہدی کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں کا سا 1000 منصوبے پر وزارت پانی وبجلی کے حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ کاسا 1000 منصوبے کا انرجی ٹیرف 5.15سینیٹ ہوگاجس کے ٹرانسمیشن چارجز 2.98، افغان ٹرانزٹ چارجز 1.25، ایوریج چاجز آف پاکستان 9.48 روپے ہونگے۔ کاسا 1000منصوبے سے 4250 گیگاواٹ ایوریج انرجی حاصل ہو گی۔

وزارت کی جانب سے بتایا گیا کہ کاسا 1000 منصوبے کاپی سی ون سی ڈی ڈبلیو پی نے منظور کر دیا اورٹیرف نومبر 2015 میں نیپرا نے منظور کیا، شیری رحمن نے کہاکہ یہ بالکل غیرمحفوظ علاقہ ہے، پاکستان اس میں پھنس گیا تو کیا ہو گا اس منصوبے کی سیکیورٹی کون کریگا جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ہم لوگ خوابوں کی زندگی میں رہتے ہیں ہم بیوقوف نہیں ان تمام ممالک میں لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال ایک جیسی ہے۔
Load Next Story