کھارادر کھتری مسجد فجر میں سلام پھیرتے ہی ڈاکوئوں نے نمازیوں کو لوٹ لیا
نمازیوں کی تلاشی لی گئی،ایک درجن سے زائدملزمان موٹر سائیکلوں پر مسجد کے باہر کلاشن کوف لیے کھڑے تھے،عینی شاہدین.
واردات جمعہ کی صبح کی گئی، واقعے کے بعد کھارادر کی مساجد میں نمازیوں کی تعداد کم ہوگئی، افسران کا حکم ہے کہ رات کے وقت گشت نہ کیا جائے، پولیس ذرائع. فوٹو: اے ایف پی
ISLAMABAD:
کھارادر میں واقع کھتری مسجد کے اندر سے مسلح ملزمان فجر میں پیش امام اور نمازیوں سے نقدی ، موبائل فون اور دستی گھڑیاں لے کر فرار ہو گئے۔
کھارادر کے بیشتر رہائشیوں نے فجر کی نماز کے لیے مسجد میں جانا بند کر دیا، تفصیلات کے مطابق کھارادر کے علاقے کاغذی بازار میں واقع کھتری مسجد کے اندر سے مسلح ملزمان جمعہ کی صبح فجر کی نماز کے وقت پیش امام، موذن اور نمازیوں سے نقدی ، موبائل فون اور دستی گھڑیاں لوٹ کر فرار ہو گئے، کھارادر کاغذی بازار کے رہائشی ایک شخص نے ایکسپریس کو بتایا کہ جمعہ کے روز فجر کی نماز کے اختتام پر جیسے ہی پیش امام نے سلام پھیرا5مسلح ملزمان اسلحہ تان کر کھڑے ہو گئے اور کہا کہ جس کے پاس جو کچھ بھی ہے خاموشی سے جمع کرا دو جس پر پیش امام نے ملزمان سے کہا کہ مسجد کے بے حرمتی نہ کی جائے اور تمام نمازیوں سے کہا کہ جیسا یہ بولتے ہیں کرو جس پر سب سے پہلے پیش امام مولانا عارف سعیدی نے اپنی جیب سے250روپے سے زائد کی رقم نکال کر ملزمان کے حوالے کیے جس کے بعد مسجد میں موجود موذن اور دیگر تمام نمازیوں نے نقدی ، موبائل فون اور دستی گھڑیاں ملزمان کے حوالے کر دیں۔
ملزمان نے باری باری تمام نمازیوں کی تلاشی بھی لی، عینی شاہد نمازی نے ایکسپریس کو بتایا کہ ملزمان صورت شکل سے لیاری گینگ وار کے لگ رہے تھے جبکہ ملزمان کے ایک درجن سے زائد ساتھی موٹر سائیکلوں پر مسجد کے باہر کھڑے ہاتھوں میں کلاشن کوف لیے کھڑے تھے ، واردات کے بعد ملزمان فرار ہو گئے ، علاقہ مکینوں نے بتایا کہ مسجد میں واردات کرنے والے ملزمان جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب تقریباً 2بجے سے علاقے میں گھوم رہے تھے اس دوران ملزمان نے متعدد افراد سے موبائل فون اور نقدی لوٹی تھی۔
عینی شاہد نے بتایا کہ جمعہ کو مسجد میں نمازیوں سے لوٹ مار کے بعد کھارادر کی مسجدوں میں علاقہ مکینوں کی تعداد انتہائی کم ہو گئی ہے ہفتے کی صبح فجر کی نماز میں کھتری مسجد میں نمازیوں کی تعداد صرف5 تھی جبکہ اتوار کی صبح8 نمازیوں نے فجر کی نماز کھتری مسجد میں ادا کی جبکہ دیگر مساجدوں میں بھی نمازیوں کی تعداد20 سے زیادہ نہیں رہی ، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ افسران بالا کی طرف سے حکم ملا ہے کھارادر میں رات کے اوقات میں گشت سے گریز کیا جائے اور اگر کوئی واقعہ ہو جائے تو موقع پر پولیس اہلکار بلٹ پروف جیکٹ کے بغیر نہ جائیں جس کے وجہ سے رات12بجے کے بعد گشت پر معمور موبائل بھی ٹاور پر کھڑی رہتی ہے جبکہ میٹھادر تھانے کی پولیس موبائل سٹی اسٹیشن اور حبیب بینک پلازہ کے سامنے پل پر کھڑی رہتی ہے۔
کھارادر میں واقع کھتری مسجد کے اندر سے مسلح ملزمان فجر میں پیش امام اور نمازیوں سے نقدی ، موبائل فون اور دستی گھڑیاں لے کر فرار ہو گئے۔
کھارادر کے بیشتر رہائشیوں نے فجر کی نماز کے لیے مسجد میں جانا بند کر دیا، تفصیلات کے مطابق کھارادر کے علاقے کاغذی بازار میں واقع کھتری مسجد کے اندر سے مسلح ملزمان جمعہ کی صبح فجر کی نماز کے وقت پیش امام، موذن اور نمازیوں سے نقدی ، موبائل فون اور دستی گھڑیاں لوٹ کر فرار ہو گئے، کھارادر کاغذی بازار کے رہائشی ایک شخص نے ایکسپریس کو بتایا کہ جمعہ کے روز فجر کی نماز کے اختتام پر جیسے ہی پیش امام نے سلام پھیرا5مسلح ملزمان اسلحہ تان کر کھڑے ہو گئے اور کہا کہ جس کے پاس جو کچھ بھی ہے خاموشی سے جمع کرا دو جس پر پیش امام نے ملزمان سے کہا کہ مسجد کے بے حرمتی نہ کی جائے اور تمام نمازیوں سے کہا کہ جیسا یہ بولتے ہیں کرو جس پر سب سے پہلے پیش امام مولانا عارف سعیدی نے اپنی جیب سے250روپے سے زائد کی رقم نکال کر ملزمان کے حوالے کیے جس کے بعد مسجد میں موجود موذن اور دیگر تمام نمازیوں نے نقدی ، موبائل فون اور دستی گھڑیاں ملزمان کے حوالے کر دیں۔
ملزمان نے باری باری تمام نمازیوں کی تلاشی بھی لی، عینی شاہد نمازی نے ایکسپریس کو بتایا کہ ملزمان صورت شکل سے لیاری گینگ وار کے لگ رہے تھے جبکہ ملزمان کے ایک درجن سے زائد ساتھی موٹر سائیکلوں پر مسجد کے باہر کھڑے ہاتھوں میں کلاشن کوف لیے کھڑے تھے ، واردات کے بعد ملزمان فرار ہو گئے ، علاقہ مکینوں نے بتایا کہ مسجد میں واردات کرنے والے ملزمان جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب تقریباً 2بجے سے علاقے میں گھوم رہے تھے اس دوران ملزمان نے متعدد افراد سے موبائل فون اور نقدی لوٹی تھی۔
عینی شاہد نے بتایا کہ جمعہ کو مسجد میں نمازیوں سے لوٹ مار کے بعد کھارادر کی مسجدوں میں علاقہ مکینوں کی تعداد انتہائی کم ہو گئی ہے ہفتے کی صبح فجر کی نماز میں کھتری مسجد میں نمازیوں کی تعداد صرف5 تھی جبکہ اتوار کی صبح8 نمازیوں نے فجر کی نماز کھتری مسجد میں ادا کی جبکہ دیگر مساجدوں میں بھی نمازیوں کی تعداد20 سے زیادہ نہیں رہی ، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ افسران بالا کی طرف سے حکم ملا ہے کھارادر میں رات کے اوقات میں گشت سے گریز کیا جائے اور اگر کوئی واقعہ ہو جائے تو موقع پر پولیس اہلکار بلٹ پروف جیکٹ کے بغیر نہ جائیں جس کے وجہ سے رات12بجے کے بعد گشت پر معمور موبائل بھی ٹاور پر کھڑی رہتی ہے جبکہ میٹھادر تھانے کی پولیس موبائل سٹی اسٹیشن اور حبیب بینک پلازہ کے سامنے پل پر کھڑی رہتی ہے۔