مقبوضہ کشمیر میں بھارتی وزیر داخلہ کی آمد پر ہڑتال حریت قیادت نظربند مزید 2 کشمیری شہید

تمام کاروباری مراکز اور تعلیمی ادارے بند رہے، شہید نوجوان کے جنازے میں ہزاروں افراد کی شرکت، قابض فوج کے خلاف مظاہرے

بس اسٹینڈ پرفائرنگ سے اہلکارہلاک،بھارتی فورسزکی گاڑی نے بزرگ شہری کوکچل کرمارڈالا، فورسز کی فائرنگ سیلڑکی زخمی۔ فوٹو : اے ایف پی

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کے دورے کے خلاف احتجاج کے لیے مکمل ہڑتال کی گئی، کٹھ پتلی حکومت نے حریت رہنماؤں کو نظر بند کردیا جبکہ قابض فوج نے گھر گھر تلاشی کے دوران مزید 2 نوجوانوں کو شہید اور ایک لڑکی کوزخمی کردیا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ہڑتال کی کال سید علی گیلانی ،میرواعظ عمرفاروق اور محمدیاسین ملک پر مشتمل مشترکہ مزاحمتی قیادت نے دی تھی۔ تمام دکانیں اورکاروباری مراکزبندرہے جبکہ سرینگر، اسلام آباد، کولگام، شوپیان، پلوامہ، بارہ مولہ ، بڈگام اور دیگرعلاقوں میں گاڑیوں کی آمدورفت معطل تھی۔

دوسری جانب راج ناتھ سنگھ ہفتے کو 4روزہ دورے پر سرینگر پہنچے۔ قابض انتظامیہ نے سری نگر کے رعناواری، خانیار، نوہٹہ ،مہاراج گنج، صفاکدل اور مائسمہ پولیس اسٹیشنوں کی حدود میںسخت پابندیاں عائد کردیں۔ سری نگر میں بھارت مخالف مظاہروں کو روکنے کے لیے بھارتی فورسز کی بھاری تعداد تعینات کی گئی تھی۔

قابض انتظامیہ نے سید علی گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق کو مسلسل گھروں میں جبکہ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یاسین ملک کو سینٹرل جیل سرینگر میں نظربند رکھا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے ایک بیان میں کہا کہ مقبوضہ علاقے میں سیاسی سرگرمیوں پر پابندیاں مزاحمتی قیادت کی اخلاقی فتح ہے۔ انھوں نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فورسز کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں۔

بھارتی فوجیوں نے ضلع شوپیاں کے علاقے بارہ بگ میں رات بھر جاری رہنے والے محاصرے اور تلاشی کے آپریشن کے دوران 2 نوجوانوں کو شہید کردیا۔ نوجوانوں کی شناخت طارق احمد بٹ اور الطاف احمد کے طور پر ہوئی ہے۔ ضلع کے علاقے ہرمین میں بھارتی فوجیوں کی فائرنگ سے ایک لڑکی زخمی ہوئی جس کی شناخت خوشبو کے طورپر ہوئی ہے۔


ادھر ضلع بارہمولہ کے علاقے رفیع آباد میں مجاہدکمانڈر شاہد احمد شیخ کی نمازہ جنازہ میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی۔ نماز جنازہ میں شرکت کے لیے رفیع آباد، قاضی آباد اور زینہ گیر سے لوگوں کی بڑی تعدادنے شاہد احمد کے آبائی علاقے کاچھلو کی طرف مارچ کیا۔ ان کو آزادی اور پاکستان کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعروں کی گونج میں سپرد خاک کیا گیا۔

شاہد احمد کو بھارتی فوجیوں نے گزشتہ روز سوپور میں محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی میں شہید کیا تھا۔ بھارتی فوجیوں نے آپریشن کے دوران ایک مکان کوبھی تباہ کردیا۔ علاقے میں نوجوان سڑکوںپر نکل آئے اوربھارتی فوجیوں پر پتھراؤ کیا۔ضلع میں ٹرین سروس روک دی گئی جبکہ موبائل اور انٹرنیٹ سروسز معطل کردی گئیں۔

علاوہ ازیں سرینگر کے علاقے خیام میں بھارتی پیرا ملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس کی ایک گاڑی نے ایک بزرگ شخص ثنا اللہ میر کو کچل کر شہید کردیا۔نامعلوم حملہ آوروں نے اسلام آباد قصبے میں پولیس پارٹی پر حملہ کرکے ایک اہلکار کو ہلاک اور2 کو شدید زخمی کردیا۔ حملہ آوروں نے پولیس پارٹی پر بس اسٹینڈ کے نزدیک شدید فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک اہلکار امتیاز احمدموقع پر ہی ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے۔

بھارتی فورسز نے علاقے کو محاصرے میں لے کر حملہ آوروں کی تلاش شروع کردی ہے جب کہ مقبوضہ کشمیر میں جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ نے پارٹی چیئرمین یاسین ملک کی گرفتاری اورکل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی اور میرواعظ عمر فاروق کی گھر میں نظر بندی کے خلاف سری نگر میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔

 
Load Next Story