مردم شماری پر اعتراضات مسترد عبوری نتائج پر سندھ کے تحفظات دور کریں گے چیف شماریات

صوبوں نے مشترکہ مفادات کونسل میں نتائج تسلیم کیے، عبوری اور نامکمل نتائج میں تبدیلی ہو سکتی ہے

کراچی کی شہری حدود میں اضافہ نہیں ہوا، افغان مہاجرین کا ڈیٹا الگ ہے، مردم شماری پر 17 ارب اخراجات آئے، آصف باجوہ۔ فوٹو: اے پی پی

وزارت شماریات نے چھٹی مردم شماری کے نتائج پر تمام اعتراضات مسترد کر دیے۔

مردم شماری کے بارے میں چیف شماریات آصف باجوہ نے کہاہے کہ ابھی تک مردم شماری کے عبوری نتائج آئے ہیں ان میں تبدیلی ہوسکتی ہے، مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں تمام صوبوں نے نتائج کوتسلیم کیا ہے، عبوری نتائج کے بارے میںسندھ کے تحفظات ہیں جنھیں دور کریں گے۔

وزارت شماریات میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے آصف باجوہ نے کہاکہ اس سے قبل 1998 میں ہونے والی مردم شماری کے حتمی نتائج میںبھی تبدیلی ہوئی تھی۔ مردم شماری کا ڈیٹا کمپیوٹرائز اور دستاویزی صورت میں موجود ہے، لاہور کا سارا ضلع ایک شہری حلقے کے طور پر نوٹیفائی کیا گیا ہے اوراس میں قصور کی 2یونین کونسل بھی شامل کردی گئی ہیں۔کراچی کے صرف 7 دیہہ کی آبادی کوشہری علاقوں میں شامل کیا گیا ہے۔ کراچی شہرکی حدود 1998والی ہی چل رہی ہے۔


یو این ورلڈ سٹیز نے 2016میںکراچی کی آبادی ایک کروڑ 71 لاکھ دکھائی ہے۔ بطور شہری آبادی کراچی کی حدود میں اضافہ نہیں ہوا۔ زیادہ آبادی والے علاقوں میں بلاکس زیادہ ہیں۔ موضع کی آبادی کونہیں چھیڑا گیا۔ افغان مہاجرین کی 1998میں گنتی مہاجر کیمپوں میں کی گئی تھی، جن افرادنے مہاجرین والا کارڈ دکھایا ہے انھیں غیرپاکستانی شمار کیا ہے اور جن کے پاس شناختی کارڈ تھے ان سے کوئی تفتیش نہیں کی گئی اوران کے خلاف کوئی عدالت نہیں لگائی گئی۔

مہاجرین کی بستیوں میں مقیم افرادکاڈیٹاالگ رکھا گیا ہے۔ مردم شماری کے نتائج میں ان کا ڈیٹا شامل نہیں کیا گیا۔ ہمارے پاس جو ڈیٹا آیا ہے اس کی پروسسینگ کررہے ہیں، ایک لاکھ 68ہزار943 بلاکس ہیں۔ ملک میں معذور افراد کا ڈیٹا پروسیس نہیں ہوا تاہم معذور افراد کی تعداد نہ ہونے کے برابرہے اور یہ تعداد10لاکھ سے بھی کم ہے، 32ملین گھروں میں سے 7.5 ملین گھروں کا ایس ایم ایس سروس کے ذریعے چیک کیا گیاہے اورکسی نے بھی مردم شماری کی ٹیموں کوغلط معلومات نہیں دیں۔ دوسری جانب خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ نے نتائج پراطمینان کا اظہارکیا ہے۔ سندھ سے تحفظات سامنے آر ہے ہیں اورہم ان کے تحفظات دور کریں گے۔

آصف باجوہ نے مزید بتایا کہ بین الصوبائی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں سندھ سمیت تمام صوبوں کی نمائندگی تھی سب نے ان پراتفاق کیا تھا اوراس بات پر اتفاق تھا کہ مردم شماری کے لیے عبوری نتائج استعمال کیے جائیں گے۔
Load Next Story