نواز شریف پانی میں مدھانی چلا رہے ہیں مکھن نہیں ملے گا سراج الحق
چیئرمین نیب کی تقرری کا اختیار وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر سے واپس لیاجائے، امیر جماعت اسلامی
پاناما لیکس میں ملوث دیگر افراد کے خلاف بھی کارروائی کی جائے، سپریم کورٹ کے باہر گفتگو۔ فوٹو : فائل
لاہور:
امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں نواز شریف عدالتی فیصلہ تسلیم کریں، نواز شریف پانی میں مدھانی چلا رہے ہیں، نہ انھیں مکھن ملے گا اور نہ لسی، نواز شریف کو جتنا مکھن ملنا تھا وہ کھا چکے ہیں اور لسی پی چکے ہیں۔
گزشتہ روز سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے سپریم کورٹ سے پاناما لیکس معاملے میں ملوث دیگر 436 افراد کے خلاف بھی کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں بادشاہت نہیں ہونی چاہیے۔ نواز شریف عدالتی فیصلہ تسلیم کریں، نواز شریف پانی میں مدھانی چلا رہے ہیں، نہ انھیں مکھن ملے گا اور نہ لسی، نواز شریف کو جتنا مکھن ملنا تھا وہ کھا چکے ہیں اور لسی پی چکے ہیں۔ اگر غیرجانبدار آدمی چیئرمین نیب ہوتا تو آج ملک کا یہ حال نہ ہوتا، نیب چیئرمین کی تقرری کا اختیار وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر سے واپس لیا جائے۔
سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی نے قومی اسمبلی میں قانون سازی کے لیے تجویز پیش کی ہے کہ نیب چیئرمین کی تقرری کا اختیار وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر سے لیا جائے اور یہ ظلم ہے کہ احتساب کے ایک ادارے کے چیئرمین کا تقرر 2 سیاسی شخصیات مل کر کریں، نیب چیئرمین کی تقرری کا اختیار سپریم کورٹ کے چیف جسٹس اور چاروں ہائی کورٹس اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مل کر کریں۔
امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں نواز شریف عدالتی فیصلہ تسلیم کریں، نواز شریف پانی میں مدھانی چلا رہے ہیں، نہ انھیں مکھن ملے گا اور نہ لسی، نواز شریف کو جتنا مکھن ملنا تھا وہ کھا چکے ہیں اور لسی پی چکے ہیں۔
گزشتہ روز سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے سپریم کورٹ سے پاناما لیکس معاملے میں ملوث دیگر 436 افراد کے خلاف بھی کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں بادشاہت نہیں ہونی چاہیے۔ نواز شریف عدالتی فیصلہ تسلیم کریں، نواز شریف پانی میں مدھانی چلا رہے ہیں، نہ انھیں مکھن ملے گا اور نہ لسی، نواز شریف کو جتنا مکھن ملنا تھا وہ کھا چکے ہیں اور لسی پی چکے ہیں۔ اگر غیرجانبدار آدمی چیئرمین نیب ہوتا تو آج ملک کا یہ حال نہ ہوتا، نیب چیئرمین کی تقرری کا اختیار وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر سے واپس لیا جائے۔
سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی نے قومی اسمبلی میں قانون سازی کے لیے تجویز پیش کی ہے کہ نیب چیئرمین کی تقرری کا اختیار وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر سے لیا جائے اور یہ ظلم ہے کہ احتساب کے ایک ادارے کے چیئرمین کا تقرر 2 سیاسی شخصیات مل کر کریں، نیب چیئرمین کی تقرری کا اختیار سپریم کورٹ کے چیف جسٹس اور چاروں ہائی کورٹس اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مل کر کریں۔