کپتان کی خواہش پر عبدالرحمان ون ڈے اسکواڈ میں شامل
ذوالفقار ٹی20 تک محدود رہ گئے، ذکا اشرف نے سلیکٹرز سے ہر پلیئر کی پرفارمنس کا پوچھا۔
ذوالفقار ٹی20 تک محدود رہ گئے، ذکا اشرف نے سلیکٹرز سے ہر پلیئر کی پرفارمنس کا پوچھا۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل
کپتان مصباح الحق نے سلیکٹرز کی منتخب کردہ ٹیم میں ایک تبدیلی کرا دی، ان کی خواہش پر ذوالفقار بابر کی جگہ عبدالرحمان کا انتخاب کیا گیا۔
دوسری جانب چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف نے بھی اسکواڈز کو آسانی سے منظوری نہیں دی، انھوں نے سلیکشن کمیٹی سے ہر کھلاڑی کی کارکردگی پر استفسار کیا۔ تفصیلات کے مطابق سلیکشن کمیٹی نے دورئہ جنوبی افریقہ کیلیے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی اسکواڈز منتخب کرتے ہوئے دونوں کپتانوں سے بھی مشاورت کی۔
ذرائع نے نمائندہ ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ حفیظ کی طرف سے تو کوئی اعتراض سامنے نہیں آیا البتہ مصباح نے لیفٹ آرم اسپنر ذوالفقار بابر کی جگہ عبدالرحمان کو منتخب کرنے کا کہا، سلیکشن کمیٹی نے ان کی درخواست قبول کر لی، یوں ذوالفقار صرف ٹی ٹوئنٹی تک محدود رہ گئے، شاہدآفریدی کے بارے میں مصباح کی رائے تھی کہ پہلے مختصر طرز کے میچز میں ان کی کارکردگی کا جائزہ لے لیا جائے تاہم سلیکٹرز نے کہا کہ وہ ٹیم کیلیے بہتر ثابت ہوں گے۔
دریں اثنا چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف نے ٹیم کی منظوری سے قبل ہر کھلاڑی کی کارکردگی کے بارے میں سلیکشن کمیٹی سے پوچھا، اس موقع پر مستقبل میں بہتر پرفارمنس کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا، سلیکٹرز نے ذکا اشرف کو مشورہ دیا کہ جونیئر خصوصاً انڈر 19 ٹورز کا زیادہ سے زیادہ اہتمام کیا جائے۔
اس وقت ڈومیسٹک کرکٹ کے سوا کوئی ایسا ذریعہ نہیں جسے کسی کھلاڑی کی قومی ٹیم میں شمولیت کا پیمانہ بنایا جائے، چیئرمین نے بتایا کہ ویسٹ انڈیز اور انگلینڈ سے پاکستان جونیئر ٹیم کی سیریز ہونے والی ہیں جبکہ مستقبل میں بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔
دوسری جانب چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف نے بھی اسکواڈز کو آسانی سے منظوری نہیں دی، انھوں نے سلیکشن کمیٹی سے ہر کھلاڑی کی کارکردگی پر استفسار کیا۔ تفصیلات کے مطابق سلیکشن کمیٹی نے دورئہ جنوبی افریقہ کیلیے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی اسکواڈز منتخب کرتے ہوئے دونوں کپتانوں سے بھی مشاورت کی۔
ذرائع نے نمائندہ ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ حفیظ کی طرف سے تو کوئی اعتراض سامنے نہیں آیا البتہ مصباح نے لیفٹ آرم اسپنر ذوالفقار بابر کی جگہ عبدالرحمان کو منتخب کرنے کا کہا، سلیکشن کمیٹی نے ان کی درخواست قبول کر لی، یوں ذوالفقار صرف ٹی ٹوئنٹی تک محدود رہ گئے، شاہدآفریدی کے بارے میں مصباح کی رائے تھی کہ پہلے مختصر طرز کے میچز میں ان کی کارکردگی کا جائزہ لے لیا جائے تاہم سلیکٹرز نے کہا کہ وہ ٹیم کیلیے بہتر ثابت ہوں گے۔
دریں اثنا چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف نے ٹیم کی منظوری سے قبل ہر کھلاڑی کی کارکردگی کے بارے میں سلیکشن کمیٹی سے پوچھا، اس موقع پر مستقبل میں بہتر پرفارمنس کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا، سلیکٹرز نے ذکا اشرف کو مشورہ دیا کہ جونیئر خصوصاً انڈر 19 ٹورز کا زیادہ سے زیادہ اہتمام کیا جائے۔
اس وقت ڈومیسٹک کرکٹ کے سوا کوئی ایسا ذریعہ نہیں جسے کسی کھلاڑی کی قومی ٹیم میں شمولیت کا پیمانہ بنایا جائے، چیئرمین نے بتایا کہ ویسٹ انڈیز اور انگلینڈ سے پاکستان جونیئر ٹیم کی سیریز ہونے والی ہیں جبکہ مستقبل میں بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔