نوجوان کی بازیابی کیلیے ڈھانی برادری کا احتجاجی مظاہرہ

پولیس نے بلا جواز گرفتار کر لیا، مقدمہ بھی درج نہیں کیا

جان محمد ودیگر نے الزام عاید کیاکہ ایس ایس پی جامشورو کے ایماء پر پولیس اہلکاروں نے اسٹیٹ ایجنسی کا کام کرنے والے ڈھانی برادری کے نوجوان انور علی کو حراست میں لیا۔ فوٹو: فائل

KARACHI:
جامشورو پھاٹک پر رہائش پذیر ڈھانی برادری نے نوجوان کی بازیابی کے لیے حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا، جس میں شریک افراد نوجوان کی عدم بازیابی اور پولیس کے خلاف نعریلگارہے تھے۔

اس موقع پر جان محمد ودیگر نے الزام عاید کیاکہ ایس ایس پی جامشورو کے ایماء پر پولیس اہلکاروں نے اسٹیٹ ایجنسی کا کام کرنے والے ڈھانی برادری کے نوجوان انور علی کو حراست میں لیا اور اسے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے جبکہ اس کا نہ تو کسی سیاسی جماعت سے تعلق ہے اور نہ ہی کسی سے دشمنی۔




انھوں نے بتایا کہ پولیس نے اس کے خلاف نہ توکوئی مقدمہ درج کیا اور نہ ہی اس کی گرفتاری ظاہر کی ہے جس کے باعث خدشہ ہے پولیس اسے جھوٹے مقابلے میں مار دے گی جب کہ پولیس اس کی رہائی کے لیے مبینہ طور پر 5 لاکھ روپے طلب کررہی ہے۔ انھوں نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ انور ڈھانی کو بازیاب کرایا جائے اور اس کی غیر قانونی گرفتاری میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے بصورت دیگر احتجاج کا دائرہ پورے سندھ میں وسیع کردیا جائے گا۔
Load Next Story