سینیٹ کمیٹی کا لاپتہ افراد کی رپورٹ پبلک کرنے کا مطالبہ
جن پر لوگوں کو اٹھانے کا الزام ہے ہم انہی کوتحقیقات کاکہہ دیتے ہیں، چیئرپرسن کمیٹی نسرین جلیل
کمیٹی چیئرمین لاپتہ افرادکمیشن کی عدم حاضری پربرہم،شکایات ازالہ کیلیے شعبہ قائم کرنے، سینیٹ سفارشات کاجائزہ لینے کی سفارش۔ فوٹو فائل
سینیٹ فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق نے ملک بھر میں لاپتہ ہونے والے افراد کی تعداد میں مسلسل اضافہ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت لاپتہ افراد کے بارے میں سینیٹ سفارشات کا جائزہ لے، یہ ایک سنگین مسئلہ ہے کیونکہ ملک بھرسے کئی ہزاروں لوگ لاپتہ ہیں۔
سینیٹ فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس چیئرپرسن کمیٹی سینیٹرنسرین جلیل کی صدارت میں ہوا جس میں اراکین کمیٹی نے لاپتہ افرادکمیشن کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال اورحکام کی اجلاس میں عدم شرکت پرشدیدناراضی کا اظہار کیا۔
چیئرپرسن کمیٹی نے کہاکہ ہزاروں افراد لاپتہ ہیں ورثا، خاندان، کسمپرسی کی حالت میں ہیں کوئی شنوائی نہیں، امن وامان اورقانون نافذ کرنے کے ذمہ داراداروں پرالزام ہے کہ لوگ اٹھائے جاتے ہیں۔ انہی اداروں کوتحقیقات کیلیے کہا جاتاہے، لاپتہ افراد کو عدالتوں میں پیش نہیں کیا جاتا بعد میں تشدد شدہ لاشیں ملتی ہیں، قانون نافذ کرنیوالے ادارے ہی قانون کی پاسداری نہیں کریں گے توکون کریگا۔
فرحت اللہ بابرنے کہاکہ دسمبر2016 میں ایوان بالا نے مسودہ قانون تیار کیا تھا، کمیٹی صرف یہ تفصیلات حاصل کرناچاہتی ہے کہ کمیشن کی کا کردگی کیا ہے؟۔ تمام فریقین کیساتھ اجلاس منعقد ہونا چاہیے۔ این اے 120 لاہورکے ضمنی انتخابات میں ڈرامائی اندازسے اٹھائے جانیوالے افراد کا معاملہ لندن میں بھی اٹھایا گیا جس پر سینیٹر نثار محمد نے کہاکہ این اے 120 سے لاپتہ افراد کامعاملہ سیاسی ہے، کمیٹی نے لاپتہ افراد کمیشن کی رپورٹ پبلک کرنیکا مطالبہ کیا۔
جہانزیب جمال دینی نے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان میں بھی کسی بھی جرم یاشک میں گرفتارشخص کودس روزمیں عدالت کے سامنے پیش کرنالازم ہے ۔تین چارسال سے لاپتہ افرادکے لواحقین متواترکیمپوں میں بیٹھے ہیں جن میں چھوٹی عمرکی بچیاں بھی شامل ہیں۔ نثارمحمد نے کہاکہ آئندہ اجلاس میں تمام فریقین سے کمیٹی کی دی گئی ایک ایک سفارش پرجواب لیاجائے۔ کمیٹی نے سفارش کی کہ شکایات کے ازالے کیلئے شعبہ قائم کیا جانا چاہیے۔
سینیٹ فنکشنل کمیٹی معاشرے کے محروم طبقات کے کنونیئر سینیٹر نثار نے مالاکنڈ میں بے گھر بچوں سے متعلق پی سی بھوربن مری میں 26 ستمبرکوہونیوالے سیمینارکے حوالے سے قومی کمیشن انسانی حقوق کے چیئرمین کو سیمینار منسوخ کرنے کیلیے خط لکھ دیا۔
سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا اجلاس ملتوی کر دیا گیا جو اب 3 اکتوبرکوہوگا جب کہ قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی دفاعی پیداوار کا اجلاس آج کو دن دوبجے ہو گا، اجلاس میں کیے جانیوالے فیصلوں کی توثیق بھی جائے گی۔
سینیٹ فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس چیئرپرسن کمیٹی سینیٹرنسرین جلیل کی صدارت میں ہوا جس میں اراکین کمیٹی نے لاپتہ افرادکمیشن کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال اورحکام کی اجلاس میں عدم شرکت پرشدیدناراضی کا اظہار کیا۔
چیئرپرسن کمیٹی نے کہاکہ ہزاروں افراد لاپتہ ہیں ورثا، خاندان، کسمپرسی کی حالت میں ہیں کوئی شنوائی نہیں، امن وامان اورقانون نافذ کرنے کے ذمہ داراداروں پرالزام ہے کہ لوگ اٹھائے جاتے ہیں۔ انہی اداروں کوتحقیقات کیلیے کہا جاتاہے، لاپتہ افراد کو عدالتوں میں پیش نہیں کیا جاتا بعد میں تشدد شدہ لاشیں ملتی ہیں، قانون نافذ کرنیوالے ادارے ہی قانون کی پاسداری نہیں کریں گے توکون کریگا۔
فرحت اللہ بابرنے کہاکہ دسمبر2016 میں ایوان بالا نے مسودہ قانون تیار کیا تھا، کمیٹی صرف یہ تفصیلات حاصل کرناچاہتی ہے کہ کمیشن کی کا کردگی کیا ہے؟۔ تمام فریقین کیساتھ اجلاس منعقد ہونا چاہیے۔ این اے 120 لاہورکے ضمنی انتخابات میں ڈرامائی اندازسے اٹھائے جانیوالے افراد کا معاملہ لندن میں بھی اٹھایا گیا جس پر سینیٹر نثار محمد نے کہاکہ این اے 120 سے لاپتہ افراد کامعاملہ سیاسی ہے، کمیٹی نے لاپتہ افراد کمیشن کی رپورٹ پبلک کرنیکا مطالبہ کیا۔
جہانزیب جمال دینی نے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان میں بھی کسی بھی جرم یاشک میں گرفتارشخص کودس روزمیں عدالت کے سامنے پیش کرنالازم ہے ۔تین چارسال سے لاپتہ افرادکے لواحقین متواترکیمپوں میں بیٹھے ہیں جن میں چھوٹی عمرکی بچیاں بھی شامل ہیں۔ نثارمحمد نے کہاکہ آئندہ اجلاس میں تمام فریقین سے کمیٹی کی دی گئی ایک ایک سفارش پرجواب لیاجائے۔ کمیٹی نے سفارش کی کہ شکایات کے ازالے کیلئے شعبہ قائم کیا جانا چاہیے۔
سینیٹ فنکشنل کمیٹی معاشرے کے محروم طبقات کے کنونیئر سینیٹر نثار نے مالاکنڈ میں بے گھر بچوں سے متعلق پی سی بھوربن مری میں 26 ستمبرکوہونیوالے سیمینارکے حوالے سے قومی کمیشن انسانی حقوق کے چیئرمین کو سیمینار منسوخ کرنے کیلیے خط لکھ دیا۔
سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا اجلاس ملتوی کر دیا گیا جو اب 3 اکتوبرکوہوگا جب کہ قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی دفاعی پیداوار کا اجلاس آج کو دن دوبجے ہو گا، اجلاس میں کیے جانیوالے فیصلوں کی توثیق بھی جائے گی۔