سینیٹ کمیٹی کا داعش کے جھنڈے لہرانے کا نوٹس وزارت داخلہ سے جواب طلب
پاکستان میں داعش موجود نہیں، جھنڈا لگانا شرارت ہے، آئندہ اجلاس میں تفصیلات پیش کر دینگے، وزیر مملکت داخلہ کاوعدہ
اجلاس میں سینیٹر چوہدری تنویر کی جانب سے اقدام خودکشی پر سزا کیخلاف بل پر بحث کی گئی۔ فوٹو فائل
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے اسلام آباد ہائی وے پر داعش کے جھنڈے لہرانے کا نوٹس لیتے ہوئے وزارت داخلہ کے حکام کو تفصیلی بریفنگ کیلئے آئندہ اجلاس میں طلب کرلیا ہے۔
کمیٹی کا اجلاس گزشتہ روز کمیٹی کے چیئرمن رحمان ملک کی صدارت میں منعقد ہوا۔اجلاس کے دوران رحمان ملک نے اسلام آباد ہائی وے پر داعش کے جھنڈے لہرانے کا نوٹس لیتے ہوئے وزارت داخلہ سے آئندہ اجلاس میں بریفنگ طلب کی۔
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کمیٹی کو اگلی میٹنگ میں بریفنگ دینے کا وعدہ کرتے ہوئے بتایا پاکستان میں داعش کی موجودگی کی کوئی اطلاع نہیں، جھنڈا لگانا صرف ایک شرارت ہے، معاملہ کی ایف آئی آر درج ہوچکی ہے، تحقیقات جاری ہے، آئندہ اجلاس پر مزید تفصیلات کمیٹی کے سامنے پیش کر دیںگے۔
کاروباری مراکز اور دکانوں کے تحفظ کے حوالے سے منظور کردہ 'سیکیورٹی ترمیمی بل برائے کاروباری مراکز' میں کاروباری مراکز اور دکانوں میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے، کیمرے نصب نہ کرنیوالے دکانداروں پر بھاری جرمانہ عائد کیا جائیگا جبکہ ایک ماہ تک قید کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔
اجلاس میں سینیٹر چوہدری تنویر کی جانب سے اقدام خودکشی پر سزا کیخلاف بل پر بحث کی گئی۔ علاوہ ازیں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی ترقی واصلاحات میں آبی وسائل ڈویژن کی جانب سے بتایاگیا فروری 2018 سے نیلم جہلم منصوبے سے بجلی کی پیداوارشروع ہوجائیگی۔
کمیٹی کا اجلاس گزشتہ روز کمیٹی کے چیئرمن رحمان ملک کی صدارت میں منعقد ہوا۔اجلاس کے دوران رحمان ملک نے اسلام آباد ہائی وے پر داعش کے جھنڈے لہرانے کا نوٹس لیتے ہوئے وزارت داخلہ سے آئندہ اجلاس میں بریفنگ طلب کی۔
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کمیٹی کو اگلی میٹنگ میں بریفنگ دینے کا وعدہ کرتے ہوئے بتایا پاکستان میں داعش کی موجودگی کی کوئی اطلاع نہیں، جھنڈا لگانا صرف ایک شرارت ہے، معاملہ کی ایف آئی آر درج ہوچکی ہے، تحقیقات جاری ہے، آئندہ اجلاس پر مزید تفصیلات کمیٹی کے سامنے پیش کر دیںگے۔
کاروباری مراکز اور دکانوں کے تحفظ کے حوالے سے منظور کردہ 'سیکیورٹی ترمیمی بل برائے کاروباری مراکز' میں کاروباری مراکز اور دکانوں میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے، کیمرے نصب نہ کرنیوالے دکانداروں پر بھاری جرمانہ عائد کیا جائیگا جبکہ ایک ماہ تک قید کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔
اجلاس میں سینیٹر چوہدری تنویر کی جانب سے اقدام خودکشی پر سزا کیخلاف بل پر بحث کی گئی۔ علاوہ ازیں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی ترقی واصلاحات میں آبی وسائل ڈویژن کی جانب سے بتایاگیا فروری 2018 سے نیلم جہلم منصوبے سے بجلی کی پیداوارشروع ہوجائیگی۔