سری لنکا سے ٹیسٹ سیریز شکست مایوس کن رہی مصباح الحق
ایک اسپنر کے ساتھ کھیلنا درست نہ رہا، اچھا آغاز ضروری ہوتا ہے، سابق کپتان
ایک اسپنر کے ساتھ کھیلنا درست نہ رہا، اچھا آغاز ضروری ہوتا ہے، سابق کپتان۔ فوٹو : فائل
لاہور:
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مصباح الحق نے کہا ہے کہ سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں شکست مایوس کن رہی، فتح کے ٹریک پر واپس آنے کیلیے اسپن کے شعبے کو مزید مضبوط بنانا ہوگا۔
قذافی اسٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں شکست کے سوال پر انھوں نے کہا کہ میرے اور یونس خان کی عدم موجودگی میں بھی توقع تھی کہ ٹیم نسبتاً کم تجربہ کار سری لنکن سائیڈ کو زیرکرنے میں کامیاب ہو جائے گی کیونکہ آئی لینڈرز کے سینئر بیٹسمین کمارا سنگا کارا اور مہیلا جے وردنے کی ریٹائرمنٹ کے بعد اینجلو میتھیوز بھی ٹیم میں شامل نہیں تھے۔
مصباح الحق نے کہا کہ ایک اسپنر کے ساتھ کھیلنا غلط حکمت عملی تھی اور زیادہ آپشنز بھی نہیں تھے، ٹیسٹ کرکٹ میں فتح کیلیے ٹیم کا اچھا آغاز ضروری ہوتا ہے تاکہ پہلی اننگز میں کم از کم 350 رنز اسکور کیے جاسکیں، ون ڈے اور ٹیسٹ کی کنڈیشنز میں فرق ہوتا ہے، طویل فارمیٹ میں رنز بنانے کے ساتھ وکٹ پر کھڑا ہونا بھی صبر آزما مرحلہ ہوتا ہے، انہوں نے کہا کہ قومی ٹیم کو اسپن کے شعبے میں اپنی حکمت عملی پر غور کرنے کی ضرورت ہے تاکہ دوبارہ جیت کے ٹریک پر واپس آسکیں۔
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مصباح الحق نے کہا ہے کہ سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں شکست مایوس کن رہی، فتح کے ٹریک پر واپس آنے کیلیے اسپن کے شعبے کو مزید مضبوط بنانا ہوگا۔
قذافی اسٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں شکست کے سوال پر انھوں نے کہا کہ میرے اور یونس خان کی عدم موجودگی میں بھی توقع تھی کہ ٹیم نسبتاً کم تجربہ کار سری لنکن سائیڈ کو زیرکرنے میں کامیاب ہو جائے گی کیونکہ آئی لینڈرز کے سینئر بیٹسمین کمارا سنگا کارا اور مہیلا جے وردنے کی ریٹائرمنٹ کے بعد اینجلو میتھیوز بھی ٹیم میں شامل نہیں تھے۔
مصباح الحق نے کہا کہ ایک اسپنر کے ساتھ کھیلنا غلط حکمت عملی تھی اور زیادہ آپشنز بھی نہیں تھے، ٹیسٹ کرکٹ میں فتح کیلیے ٹیم کا اچھا آغاز ضروری ہوتا ہے تاکہ پہلی اننگز میں کم از کم 350 رنز اسکور کیے جاسکیں، ون ڈے اور ٹیسٹ کی کنڈیشنز میں فرق ہوتا ہے، طویل فارمیٹ میں رنز بنانے کے ساتھ وکٹ پر کھڑا ہونا بھی صبر آزما مرحلہ ہوتا ہے، انہوں نے کہا کہ قومی ٹیم کو اسپن کے شعبے میں اپنی حکمت عملی پر غور کرنے کی ضرورت ہے تاکہ دوبارہ جیت کے ٹریک پر واپس آسکیں۔