تنقید کا جواب پرفارمنس سے دوں گا امام الحق
ناکامی سے نہیں ڈرتا، چچا چیف سلیکٹر ہیں تو میرا کیا قصور، ہرکسی کو جوابدہ نہیں، اوپنر
ظاہر ہے کہ اپنے پہلے ہی میچ میں سنچری کے قریب آ کر آؤٹ ہونے پر بہت برا محسوس کر رہا تھا، امام الحق۔ فوٹو : فائل
BARCELONA:
سری لنکا کیخلاف سیریز کے تیسرے ون ڈے میں ڈیبیو پر سنچری داغنے والے نوجوان پاکستانی اوپنر امام الحق نے کہا ہے کہ خود پر ہونیوالی تنقید کا جواب گراؤنڈ میں پرفارمنس سے دوں گا۔
امام الحق نے کہا کہ میں نے ذہنی طور پر مقابلہ کرنا یونس خان اور شعیب ملک سے سیکھا ہے، دوسری جانب انضمام الحق نے امام الحق کا چناؤ کرتے ہوئے واضح کیا تھا کہ اس سلیکشن کو رشتہ داری کی نظر سے نہیں بلکہ میرٹ کی نگاہ سے دیکھا جائے، تاہم اس حوالے سے ہونیوالی تنقید پر امام الحق نے کہا کہ اس میں میری کیا غلطی ہے کہ میں انضمام الحق کا بھتیجا ہوں، میں ہر کسی کو تو جوابدہ نہیں ہوں ، میں ناکامی سے نہیں ڈرتا کیونکہ دنیا کے ہر کرکٹر کے کیریئر میں ناکامیاں آتی ہیں، اچھا کرکٹر وہی ہے جو اس ناکامی سے خود کو نکالے اور پرفارمنس دے۔
اوپنر نے مزید کہا کہ مجھے تنقید سے فرق نہیں پڑتا کیونکہ مجھے خود پر بہت زیادہ بھروسہ ہے، میں اس فیملی کا حصہ ہوں لہٰذا مجھ میں بہت پختگی ہے۔ جو لوگ باتیں کرتے ہیں میں ان کی بھی عزت کرتا ہوں لیکن میرے نزدیک اس کا بہتر جواب میدان میں دکھائی جانے والی کارکردگی ہے۔ اگر اگلے میچ میں پرفارمنس نہ ہوئی تو پھر تنقید ہو گی جس پر میں زیادہ غور نہیں کرتا۔
واضح رہے کہ دوران اننگز امام کو 89 کے انفرادی اسکور پر امپائر احسن رضا نے وکٹ کیپر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ قراردیا تھا تاہم ٹی وی ری پلے کی وجہ سے وہ بچ نکلے، اس حوالے سے امام الحق نے کہا کہ ظاہر ہے کہ اپنے پہلے ہی میچ میں سنچری کے قریب آ کر آؤٹ ہونے پر بہت برا محسوس کر رہا تھا لیکن کپتان نے ڈریسنگ روم سے مجھے اشارہ کر کے بتادیا کہ گیند زمین سے لگ کر وکٹ کیپر کے پاس گئی تھی۔
سری لنکا کیخلاف سیریز کے تیسرے ون ڈے میں ڈیبیو پر سنچری داغنے والے نوجوان پاکستانی اوپنر امام الحق نے کہا ہے کہ خود پر ہونیوالی تنقید کا جواب گراؤنڈ میں پرفارمنس سے دوں گا۔
امام الحق نے کہا کہ میں نے ذہنی طور پر مقابلہ کرنا یونس خان اور شعیب ملک سے سیکھا ہے، دوسری جانب انضمام الحق نے امام الحق کا چناؤ کرتے ہوئے واضح کیا تھا کہ اس سلیکشن کو رشتہ داری کی نظر سے نہیں بلکہ میرٹ کی نگاہ سے دیکھا جائے، تاہم اس حوالے سے ہونیوالی تنقید پر امام الحق نے کہا کہ اس میں میری کیا غلطی ہے کہ میں انضمام الحق کا بھتیجا ہوں، میں ہر کسی کو تو جوابدہ نہیں ہوں ، میں ناکامی سے نہیں ڈرتا کیونکہ دنیا کے ہر کرکٹر کے کیریئر میں ناکامیاں آتی ہیں، اچھا کرکٹر وہی ہے جو اس ناکامی سے خود کو نکالے اور پرفارمنس دے۔
اوپنر نے مزید کہا کہ مجھے تنقید سے فرق نہیں پڑتا کیونکہ مجھے خود پر بہت زیادہ بھروسہ ہے، میں اس فیملی کا حصہ ہوں لہٰذا مجھ میں بہت پختگی ہے۔ جو لوگ باتیں کرتے ہیں میں ان کی بھی عزت کرتا ہوں لیکن میرے نزدیک اس کا بہتر جواب میدان میں دکھائی جانے والی کارکردگی ہے۔ اگر اگلے میچ میں پرفارمنس نہ ہوئی تو پھر تنقید ہو گی جس پر میں زیادہ غور نہیں کرتا۔
واضح رہے کہ دوران اننگز امام کو 89 کے انفرادی اسکور پر امپائر احسن رضا نے وکٹ کیپر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ قراردیا تھا تاہم ٹی وی ری پلے کی وجہ سے وہ بچ نکلے، اس حوالے سے امام الحق نے کہا کہ ظاہر ہے کہ اپنے پہلے ہی میچ میں سنچری کے قریب آ کر آؤٹ ہونے پر بہت برا محسوس کر رہا تھا لیکن کپتان نے ڈریسنگ روم سے مجھے اشارہ کر کے بتادیا کہ گیند زمین سے لگ کر وکٹ کیپر کے پاس گئی تھی۔