بھتیجے نے چچا کی لاج رکھ لی

واقعی امام الحق نے تیسرے ون ڈے میں بہت عمدہ اننگز کھیلی اور اپنے چچا کی لاج رکھ لی

امام الحق نے پریس کانفرنس میں اپنی سنچری کا کریڈٹ حفیظ کو دیا۔ فوٹو : فائل

LOS ANGELES:
''ممکن ہے آج امام الحق سنچری بنا دیں مگر انھیں فاسٹ ٹریک سے قومی ٹیم میں لانے کی بات ہمیشہ یاد رکھی جائے گی،کئی دیگر زیادہ باصلاحیت کرکٹرز بھی موجود ہیں مگر بدقسمتی سے ان کے چچا سلیکٹر نہیں'' ابوظبی اسٹیڈیم میں سری لنکن بیٹنگ کے دوران میں نے یہ ٹویٹ کی تو مجھے نہیں پتا تھا کہ واقعی امام ڈیبیو پر سنچری بنا دیں گے مگر ایسا ہوگیا، بعد میں میرے ایک فالوور طاہر خان نے اس حوالے سے مذاقاً لکھا کہ ''آپ کی پیشگوئی درست ثابت ہو گئی''۔

واقعی امام الحق نے تیسرے ون ڈے میں بہت عمدہ اننگز کھیلی اور اپنے چچا کی لاج رکھ لی، ان کی صلاحیت پر کبھی کوئی سوال نہیں تھا، وہ ڈومیسٹک کرکٹ میں اچھا کھیل پیش کر چکے، بات صرف یہ تھی اور ہے کہ آصف ذاکر اور فواد عالم جیسے کئی باصلاحیت کرکٹرز چانس کے انتظار میں ضائع ہو رہے ہیں ان کی فریاد کوئی سننے کو تیار نہیں لیکن بھتیجے کو چونکہ انضمام شروع سے جانتے ہیں لہٰذا ان پر اعتماد کیا اور موقع دیا جس کا بیٹسمین نے بھی بھرپور فائدہ اٹھایا، امید ہے کہ وہ کارکردگی میں تسلسل برقرار رکھتے ہوئے مستقبل میں بھی ٹیم کے کام آتے رہیں گے۔ ورنہ ڈیبیو پر سنچری تو سلیم الٰہی نے بھی بنائی تھی آج وہ کہاں ہیں؟

انضمام کو اب دیگر اچھے کھلاڑیوںکو بھی موقع دینا چاہیے، فواد کو بھی اپنا بھتیجا سمجھیں عالم صاحب کے بارے میں بھی تصور کریں کہ وہ آپ کے بھائی ہیں شاید پھر آنکھوں پر لگی عینک اتر جائے، میرٹ پر پلیئرز منتخب کریں گے تو اس سے ٹیم کا ہی فائدہ ہوگا۔

ٹیسٹ سیریز کے برعکس ون ڈے میں سری لنکن ٹیم بالکل کمزور دکھائی دے رہی ہے، اس کی بیٹنگ نہ ہی بولنگ میں کوئی دم ہے اسی لیے پاکستان کو آسانی سے حاوی ہونے کا موقع ملا، بیچارہ احمد شہزاد ہی کمزور بولنگ کے خلاف کچھ نہ کر سکا، اگر وہ اپنا نیچرل کھیل پیش کرتا تو شاید اسکور بنا دیتا، ویسے میں نے چند روز قبل ہی احمد سے کہہ دیا تھا کہ تم نے جلدی پرفارم نہ کیا تو امام الحق کسی بھی وقت کھیل سکتا ہے بعد میں یہی ہوا، البتہ سینئر سینئر ہی ہوتا ہے ہمیں احمد شہزاد کو یکسر نظرانداز نہیں کرنا چاہیے۔

یہ درست ہے کہ وہ گزشتہ چند ون ڈے اننگز میں ناکام رہے مگر جس دن انھوں نے اپنے اصل انداز سے کھیلنا شروع کر دیا دوبارہ رنز بنانے سے کوئی نہیں روک سکتا، اس وقت احمد کا واحد مسئلہ اعتماد کی کمی کا ہے جو امید ہے جلد حل ہو جائے گا، سیریز میں بابر اعظم نے بھی اب تک بہترین پرفارم کیا ہے، گزشتہ دنوں دبئی کے ہوٹل میں ان کا انٹرویو کیا تو بلا کا اعتماد دکھائی دیا، وہ اپنے کزن عمر اکمل سے بالکل مختلف اور طویل عرصے ملک کیلیے خدمات انجام دے سکتے ہیں، شاداب خان اور حسن علی جیسے دیگر نوجوانوں کے ساتھ شعیب ملک اور محمد حفیظ جیسے سینئرز بھی اچھا پرفارم کر رہے ہیں، سب سے بڑی بات یہ ہے کہ یہ جونیئرز کی بھی حوصلہ افزائی کرتے ہیںْ


امام الحق نے پریس کانفرنس میں اپنی سنچری کا کریڈٹ حفیظ کو دیا، انھوں نے شعیب ملک کو بھی سراہا، اگر اسی طرح سینئرز جونیئرز کو سپورٹ کرتے رہے تو اس سے ٹیم کا ہی فائدہ ہوگا، سرفراز احمد نے عمدہ قیادت کا سلسلہ برقرار رکھتے ہوئے ٹیم کو ایک اور ٹرافی کا حقدار بنا دیا، وہ بہترین انداز میں فرائض نبھا رہے ہیں، اس دوران کبھی سختی بھی دکھاتے ہیں لیکن ٹیم کا ماحول بڑا اچھا ہے۔

گرین شرٹس سیریز جیت گئے مگر افسوس تیسرے ون ڈے کے موقع پر بھی کھلاڑیوں کے عمدہ کھیل کو سراہنے کیلیے چند سو یا ہزار شائقین ہی موجود تھے، مجھے پورے شہر میں کہیں کوئی ایسا ہورڈنگ یا اشتہاری مہم نظر نہ آئی جس سے اندازہ ہوتا کہ یہاں میچز ہو رہے ہیں، مارکیٹنگ ڈپارٹمنٹ مکمل طور پر ناکام ثابت ہوا مگر مجھے پتا ہے کہ چیئرمین نجم سیٹھی اپنی پسندیدہ شخصیات سے کوئی سوال نہیں کریں گے۔

اسٹیڈیم میں پی سی بی کے سابق سربراہ ڈاکٹر نسیم اشرف سے بھی ملاقات ہوئی، ان سے کافی دیر تک ملکی کرکٹ کے معاملات پر گفتگو ہوتی رہی، یو اے ای اور امریکا میں رہائش پذیر ہونے کے باوجود وہ پاکستان میں کھیل کے معاملات سے بخوبی واقف اور امارات کرکٹ کیلیے بھی کام کر رہے ہیں، پریس باکس میں نجم سیٹھی کی کراچی میں پریس کانفرنس کا بھی ذکر ہوتا رہا، سیٹھی صاحب کی یہ عادت ہے کہ باتیں زیادہ کرتے ہیں، کبھی کبھی جوش میں آ کر وہ ایسے ایسے دعوے کر جاتے ہیں جنھیں پورا کرنا ناممکن نہیں تو بہت مشکل ہوتا ہے، جیسے انھوں نے کراچی میں بھی بلند وبانگ دعوے کیے، دیکھتے ہیں۔

ان میں سے کتنے پورے ہوتے ہیں، بھارت کیخلاف قانونی چارہ جوئی کا معاملہ ایک بار پھر لٹک چکا، حالانکہ وہ بڑی بڑی باتیںکر کے وکلا سے ملاقات کیلیے انگلینڈ گئے تھے، سری لنکن بورڈ پر زور ڈال کر ٹیم کو لاہور آنے پرتیار تو کرلیا اب دیکھنا یہ ہے کہ کتنے اسٹار کرکٹرز آتے ہیں، ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی ضروری مگر ہمیں احتیاط سے پھونک پھونک کر قدم اٹھانا پڑیں گے، امید ہے اس میچ کا احسن انداز سے انعقاد ہوگا اس سے ہمیں مستقبل میں خاصا فائدہ بھی ہو سکتا ہے، البتہ تجوری کا منہ جتنا زیادہ کھولیں گے لوگوں کی لالچ اتنی ہی بڑھتی جائے گی، ویسٹ انڈیز کو پیسہ دے کر بلائیں گے، پی ایس ایل یا ورلڈ الیون کے کرکٹرز کو بھاری رقوم دیں گے تو کل کو کوئی بھی بغیر ڈالرز لیے آنے کو تیار نہ ہو گا، یہ بات ذہن میں رکھنا ہوگی۔

نجم سیٹھی کی پریس کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا مجھے کافی افسوس ہوا کئی سوال ان سے پوچھنا تھے جو رہ گئے البتہ پی سی بی کا میڈیا ڈپارٹمنٹ ضرور خوش ہوگا کہ مجھ سمیت یحییٰ حسینی اور مرزا اقبال بیگ یو اے ای میں ہیں ورنہ تلخ سوالات ان کیلیے ماحول خراب کر سکتے تھے، میں فواد عالم کے بارے میں سیٹھی صاحب کے جواب سے بالکل متفق نہیں، وہ کہتے ہیں کہ میں سلیکشن کمیٹی کے کام میں دخل نہیں دیتا، اگر ایسی بات ہے کہ تو شان مسعود اور جاہد علی کیسے مختلف قومی ٹیموں میں شامل ہو جاتے ہیں، شاید وہ اس کا جواب دینا پسند نہیں کریںگے۔
Load Next Story