حصص مارکیٹ 41000 پوائنٹس کی حد سے نیچے آگئی
ایم ایس سی آئی ایمرجنگ مارکیٹ انڈیکس پرنظرثانی کے باعث فروخت، انڈیکس296 پوائنٹس کمی سے 40944ہوگیا
207کمپنیوں کی قیمتیں گرگئیں،54ارب45 کروڑکا نقصان،کاروباری حجم60فیصد بہتر،14 کروڑحصص کے سودے۔ فوٹو: فائل
ایم ایس سی آئی ایمرجنگ مارکیٹ انڈیکس میں شامل بڑی پاکستانی کمپنیوں کے اخراج کی اطلاع نے پاکستان اسٹاک ایکس چینج کی کاروباری سرگرمیوں پرمنگل کو منفی اثرات مرتب کیے اور مارکیٹ اتارچڑھاؤ کے بعد مندی سے دوچار رہی جس سے انڈیکس کی41000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد گرگئی جب کہ سرمایہ کاروں کے54 ارب45 کروڑ52 لاکھ2 ہزار 283 روپے ڈوب گئے۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا ہے کہ سیاسی افق پر غیریقینی صورتحال کی وجہ سے پہلے ہی کیپٹل مارکیٹ میں عدم اعتماد کی کیفیت پائی جارہی ہے جبکہ منگل کو ایم ایس سی آئی انڈیکس میں شامل بڑے حجم کی کمپنیوں کے اخراج نے سرمایہ کاری کے بیشترشعبوں کو مایوسی سے دوچار کردیا ہے، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 296.11 پوائنٹس کی کمی سے 40943.78 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 172.41 پوائنٹس کی کمی سے 20835.45 ، کے ایم آئی 30 انڈیکس852.42 پوائنٹس کی کمی سے 70549.61 اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس 171.78 پوائنٹس کی کمی سے 20677.31 ہو گیا۔
کاروباری حجم پیر کی نسبت 60.20 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر14 کروڑ 84 ہزار 690 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار373 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 139 کے بھاؤ میں اضافہ، 207 کے داموں میں کمی اور27 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا ہے کہ سیاسی افق پر غیریقینی صورتحال کی وجہ سے پہلے ہی کیپٹل مارکیٹ میں عدم اعتماد کی کیفیت پائی جارہی ہے جبکہ منگل کو ایم ایس سی آئی انڈیکس میں شامل بڑے حجم کی کمپنیوں کے اخراج نے سرمایہ کاری کے بیشترشعبوں کو مایوسی سے دوچار کردیا ہے، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 296.11 پوائنٹس کی کمی سے 40943.78 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 172.41 پوائنٹس کی کمی سے 20835.45 ، کے ایم آئی 30 انڈیکس852.42 پوائنٹس کی کمی سے 70549.61 اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس 171.78 پوائنٹس کی کمی سے 20677.31 ہو گیا۔
کاروباری حجم پیر کی نسبت 60.20 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر14 کروڑ 84 ہزار 690 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار373 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 139 کے بھاؤ میں اضافہ، 207 کے داموں میں کمی اور27 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔