- پراپرٹی لیکس نئی بوتل میں پرانی شراب، ہدف آرمی چیف: فیصل واوڈا
- کراچی کے سمندر میں پُراسرار نیلی روشنی کا معمہ کیا ہے؟
- ڈاکٹر اقبال چوہدری کی تعیناتی کے معاملے پر ایچ ای سی اور جامعہ کراچی آمنے سامنے
- بیٹا امریکا میں اور بیٹی میڈیکل کی طالبہ ہے، کراچی میں گرفتار ڈکیت کا انکشاف
- ژوب میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، پاک فوج کے میجر شہید
- آئی ایم ایف کا ٹیکس چھوٹ، مراعات ختم کرنے کا مطالبہ
- خیبرپختونخوا حکومت کا اسکول طالب علموں کو مفت کتابیں اور بیگ دینے کا اعلان
- وفاقی کابینہ نے توشہ خانہ تحائف کے قوانین میں ترامیم کی منظوری دے دی
- پاکستان نے تیسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو شکست دیکر سیریز اپنے نام کرلی
- اسلام آباد میں شہریوں کو گھر کی دہلیز پر ڈرائیونگ لائسنس بنانے کی سہولت
- ماؤں کے عالمی دن پر نا خلف بیٹے کا ماں پر تشدد
- پنجاب میں چائلڈ لیبر کے سدباب کے لیےکونسل کے قیام پرغور
- بھارتی وزیراعظم، وزرا کے غیرذمہ دارانہ بیانات یکسر مسترد کرتے ہیں، دفترخارجہ
- وفاقی وزارت تعلیم کا اساتذہ کی جدید خطوط پر ٹریننگ کیلیے انقلابی اقدام
- رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں معاشی حالات بہترہوئے، اسٹیٹ بینک
- شاہین آفریدی پیدائشی کپتان ہے، عاطف رانا
- نسٹ کے طلبہ کی تیار کردہ پاکستان کی پہلی ہائی برڈ فارمولا کار کی رونمائی
- عدالتی امور میں مداخلت مسترد، معاملہ قومی سلامتی کا ہے اسے بڑھایا نہ جائے، وفاقی وزرا
- راولپنڈی میں معصوم بچیوں کے ساتھ مبینہ زیادتی میں ملوث دو ملزمان گرفتار
- دکی میں کوئلے کی کان پر دہشت گردوں کے حملے میں چار افراد زخمی
اروند کیجریوال کی گرفتاری سے متعلق امریکی بیان پر بھارت کا شدید ردعمل
نئی دہلی: بھارت کے اہم اپوزیشن رہنما اور دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کی گرفتاری سے متعلق امریکی ریمارکس پر بھارت نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
بھارت نے نئی دہلی میں امریکا کی قائم مقام ڈپٹی چیف آف مشن گلوریا بربینا کو بدھ کی سہ پہر دفتر خارجہ طلب کرکے امریکی محکمہ خارجہ کے بیان پر سخت احتجاج ریکارڈ کرایا۔
بعد ازاں بھارتی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ ریاستوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ دوسروں کی خودمختاری اور اندرونی معاملات کا احترام کریں، بھارت کا قانونی عمل ایک آزاد عدلیہ پر مبنی ہے جس پر الزامات لگانا غیر ضروری ہے۔
واضح رہے کہ نئی دہلی کا یہ اعتراض واشنگٹن کے بیان کے دو روز بعد سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ امریکا اروند کجریوال کی گرفتاری کی رپورٹس پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔
مزید پڑھیں: دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال گرفتار
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا تھا کہ انکا ملک صرف منصفانہ قانونی عمل کی حوصلہ افزائی کرتا ہے، انہوں نے نئی دہلی سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ جیل میں قید عام آدمی پارٹی کے سربراہ کیلئے بروقت اور فیئر ٹرائل کو یقینی بنائے۔
اس سے قبل جرمنی نے بھی بھارت پر زور دیا تھا کہ وہ اروند کیجریوال کو منصفانہ اور غیر جانبدارانہ ٹرائل کا حق فراہم کرے۔
بھارتی حکومت نے جرمنی کے اس بیان پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے جرمن سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرکے سخت احتجاج کیا تھا اور اسے بھارت کے اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیا تھا۔
بھارتی وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ ہم اس طرح کے ریمارکس کو بھارت کےعدالتی عمل میں مداخلت اور بھارتی عدلیہ کی آزادی کو نقصان پہنچانے کے طور پر دیکھتے ہیں۔
یاد رہے کہ بھارت کی عام آدمی پارٹی کے سربراہ اور دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کو 21 مارچ 2024 کو شراب پالیسی کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اروند کیجریوال پر بھارتی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے شراب پالیسی میں دھوکہ دہی کے ذریعے منی لانڈرنگ کے الزامات عائد کیے ہیں۔
واضح رہے کہ 2022 میں دہلی حکومت کی نافذ کردہ شراب پالیسی نے دارالحکومت میں شراب کی فروخت پر حکومتی کنٹرول ختم کر دیا تھا جس سے نجی خوردہ فروشوں کو ناجائز فائدہ پہنچا تھا بعد ازاں یہ پالیسی واپس لے لی گئی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔