- کھانسی جان لیوا کب ثابت ہوتی ہے؟
- بغیر پروں کے پُر تعیش طیارے کا ڈیزائن پیش
- ازدواجی زندگی نے مجھے سیلز بزنس میں ماہر بنا دیا، امریکی شہری
- عامر 15سال بعد ٹی20 ورلڈکپ ٹائٹل کی تاریخ دہرانے کے خواہاں
- غزہ میں اسرائیل کی جارحیت جاری رہی تو جنگ بندی معاہدہ نہیں ہوگا، حماس
- اسٹیل ٹاؤن میں ڈکیتی مزاحمت پر شہری کا قتل معمہ بن گیا
- لاہور؛ ضلعی انتظامیہ اور تندور مالکان کے مذاکرات کامیاب، ہڑتال موخر
- وزیراعظم کا 9 مئی کو شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے تقریب کے انعقاد کا فیصلہ
- موبائل سموں کی بندش کے معاملے پر موبائل کمپنیز اور ایف بی آر میں ڈیڈ لاک
- 25 ارب کے ٹریک اینڈ ٹریس ٹیکس سسٹم کی ناکامی کے ذمہ داروں کا تعین ہوگیا
- وزیر داخلہ کا ملتان کچہری چوک نادرا سینٹر 24 گھنٹے کھلا رکھنے کا اعلان
- بلوچستان کے مستقبل پر تمام سیاسی قوتوں سے بات چیت کرینگے، آصف زرداری
- وزیراعظم کا یو اے ای کے صدر سے ٹیلیفونک رابطہ، جلد ملاقات پر اتفاق
- انفرااسٹرکچر اور اساتذہ کی کمی کالجوں میں چار سالہ پروگرام میں رکاوٹ ہے، وائس چانسلرز
- توشہ خانہ کیس کی نئی انکوائری کیخلاف عمران خان اور بشری بی بی کی درخواستیں سماعت کیلیے مقرر
- فاسٹ ٹریک پاسپورٹ بنوانے کی فیس میں اضافہ
- پیوٹن نے مزید 6 سال کیلئے روس کے صدر کی حیثیت سے حلف اٹھالیا
- سعودی وفد کے سربراہ سے کابینہ کی تعریف سن کر دل باغ باغ ہوگیا، وزیر اعظم
- روس میں ایک فوجی اہلکار سمیت دو امریکی شہری گرفتار
- پاسکو کی گندم خریداری کا ہدف 14 لاکھ ٹن سے 18 لاکھ ٹن کرنے کی منظوری
چینائی میں پاکستانی 19 سالہ عائشہ کو بھارتی شخص کا دل لگادیا گیا
چینائی: بھارت میں پاکستانی لڑکی 19 سالہ عائشہ کو 69 سالہ شخص کا دل لگا دیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق عائشہ کو دل کا دورہ پڑنے اور دل کے کام کرنے کی صلاحیت نہ ہونے کے برابر ہونے پر پہلی بار 2019 میں پاکستان کے شہر کراچی سے چینائی لایا گیا تھا۔
چینائی کے سینئر کارڈیک سرجن نے ہارٹ ٹرانسپلانٹ کو مشورہ دیا تھا۔ عطیہ کردہ دل کے ملنے تک عائشہ کو ویٹنگ لسٹ میں رکھا گیا اور دل کو خون پمپ کرنے میں مدد کے لیے بائیں وینٹی کولر اسسٹ ڈیوائس لگائی گئی۔
عائشہ اس ڈیوائس کے ساتھ واپس آ گئی تھی لیکن 2023 میں اس کی طبیعت پھر سے بگڑ گئی کیونکہ ان کا دل دائیں جانب سے کام کرنے لگا اور دل کا پمپ بھی لیک ہو گیا۔ بھارتی ڈاکٹرز نے انھیں علاج کے لیے چینائی آنے کو کہا۔
عائشہ کے والد نہیں ہیں۔ دل کے ٹرانسپلانٹ کے اخراجات بہت زیادہ تھے اور پاکستان میں فی الوقت یہ سہولت دستیاب بھی نہیں ہے جس پر بھارتی ڈاکٹرز نے فنڈنگ کا انتظام کیا۔
ویزے کی وجہ سے عائشہ کے علاج میں کچھ تاخیر بھی ہوئی بالآخر ماں بیٹی بھارت پہنچیں جہاں 31 جنوری کو ایم جی ایم ہیلتھ کیئر کے انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹ اینڈ لنگز ٹرانسپلانٹ کے شریک ڈائریکٹر ڈاکٹر سریش راؤ نے عائشہ کو ایک 69 سالہ شخص کا دل لگادیا گیا۔
عائشہ بہت تیزی سے روبہ صحت ہوئی اور اسے 17 اپریل کو ڈسچارج کردیا گیا۔ ہارٹ ٹرانسپلانٹ کے تمام اخراجات ایک این جی او ’’ایشوریہ ٹرسٹ‘‘ کے ذریعے طبی پیشہ ور افراد اور سابق مریضوں کی مدد سے پورے ہوئے۔
عائشہ کراچی میں اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد فیشن ڈیزائنر کے طور پر اپنا کیریئر بنانا چاہتی ہیں۔
ایم جی ایم ہیلتھ کیئر کے انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹ اینڈ لنگ ٹرانسپلانٹ کے شریک ڈائریکٹر ڈاکٹر سریش راؤ نے بتایا کہ ہارٹ ٹرانسپلانٹ کا فیصلہ کرکے ہم نے جزوی طور پر خطرہ مول لیا تھا لیکن ہمارے پاس اس کے علاوہ کوئی اور راستہ بھی نہیں بچا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔