مقبوضہ کشمیر کے باسیوں پر ایک اور ظلم، بھارت وادی میں فوج کی مزید 600 کمپنیاں تعینات کریگا

خبر ایجنسیاں  پير 20 اکتوبر 2014
واضح رہے یہ 600 کمپنیاں مقبوضہ کشمیر میں پہلے سے تعینات7 لاکھ بھارتی فوجیوں کے علاوہ ہونگی۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

واضح رہے یہ 600 کمپنیاں مقبوضہ کشمیر میں پہلے سے تعینات7 لاکھ بھارتی فوجیوں کے علاوہ ہونگی۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

سری نگر: بھارت مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد انتخابات کی آڑ میں فوج کی مزید600کمپنیاں تعینات کرنے کی تیاریاں کررہا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں کٹھ پتلی انتظامیہ نے انتخابات کے دوران ماحول کو پرامن رکھنے کے لیے بھارتی حکومت سے مزیدفوج فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ۔ یہ فوج نام نہاد اسمبلی انتخابات کا باضابطہ اعلان ہونے کے ساتھ ہی مقبوضہ علاقے میں بھیجی جائیگی۔

قابض انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بھارت کے پارلیمانی انتخابات کے دوران بھارتی فوج کی400اضافی کمپنیاں تعینات کی گئی تھیں لیکن اس دفعہ 600 اضافی کمپنیوں کی ضرورت پڑے گی کیونکہ مجاہدین کے حملوں میں اضافہ ہورہا ہے۔واضح رہے یہ 600 کمپنیاں مقبوضہ کشمیر میں پہلے سے تعینات7 لاکھ بھارتی فوجیوں کے علاوہ ہونگی۔بھارت ہرانتخابی عمل کی آڑ میں مقبوضہ کشمیرمیں فوج کی تعداد میں اسی طرح اضافہ کرتا آیا ہے۔ دریں اثنا مقبوضہ کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں بھارتی فوج کے ایک اہلکار نے خود کشی کرلی۔

آئی این پی کے مطابق مقبوضہ جموں کشمیر کے معاملات میں مداخلت کرنے پر بھارتی وزیر شام لال شرما اپنی ہی فوج پر برس پڑے۔بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کے وزیر برائے مقبوضہ کشمیر شام لال شرما نے سیلاب سے متاثرہ وادی میں بھارتی فوج کی جانب سے دریائے جہلم پر کندزال کے مقام پر بند توڑنے کے بیان پر فوجی حکام کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ فوج کا بیان حقائق پر مبنی نہیں، ہر کوئی آبی ماہر بننے کی کوشش نہ کرے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔