- مسلح ملزمان نے سابق ڈی آئی جی کے بیٹے کی گاڑی چھین لی
- رضوان اور فخر کی شاندار بیٹنگ، پاکستان نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو ہرادیا
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے 6 اہم امور پر بریفنگ طلب کرلی
- نارتھ ناظم آباد میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر بھائی نے بہن کو قتل کردیا
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
کانگو میں جھیل میں کشتی الٹنے سے 129 افراد ہلاک، 232 کو بچالیا گیا
کنشاسا: وسطی افریقی ملک کانگو میں جھیل میں کشتی الٹنے کے نتیجے میں 129 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ 232 کو بچالیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وسطی افریقی ملک کانگو کے جنوب مشرق صوبے کٹنگا میں جھیل میں کشتی الٹنے سے 129 افراد ہلاک ہوگئے، ہلاک ہونے والوں میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے جب کہ بیشتر افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔ حکام کے مطابق 129 افراد کی لاشیں اب تک جھیل سے نکال لی گئی ہیں جب کہ 232 کو بچالیا گیا ہے تاہم مزید افراد کی تلاش کا کام جاری ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا بھی خدشہ ہے۔
حکام کا کہنا تھا حادثے کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے تاہم حادثہ موسم کی خرابی اور کشتی میں گنجائش سے زیادہ افراد کو سوار کرنے کے باعث پیش آیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔