- نان فائلرز کے موبائل بیلنس پر 100 میں سے 90 روپے ٹیکس کٹوتی کا فیصلہ
- خفیہ معلومات کی تشہیر اورپھیلانے والوں کو سزا دینے کا اعلان
- کراچی میں گرمی میں مزید اضافے کا امکان
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان
- پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغاز
- بابر اعظم دنیا کے کامیاب ترین ٹی 20 کپتان بن گئے
- شاہین کے 300 انٹرنیشنل شکار مکمل
- پاکستانی ایئرلائنز پر پابندی ختم کرنے کے تناظر میں پیش رفت کاامکان
- ہم ترقی یافتہ قوم کب بنیں گے؟
- اسلام آباد میں پی آئی اے پرواز خراب موسم کی زد میں آگئی، متعدد مسافر زخمی
- زہریلے کیمیکل کا استعمال، بھارتی غذائی اشیاء پرعالمی پابندیاں عائد
- اصلاحات کے ذریعے آئی ایم ایف پروگرام کو گیم چینجر بنانا ممکن
- پاکستان کیلیے چند سال آئی ایم ایف کے بغیر مشکل ہیں، برطانوی چیف اکانومسٹ
- انا چھوڑیں ٹیم کو دیکھیں
- استحکام کیلئے خودانحصاری کی طرف بڑھنا ہوگا!
- ہالا؛ قومی شاہراہ پر مسافر کوچ اور ٹرالر میں تصادم، 5 مسافر جاں بحق
- پکتیکا پر مبینہ حملہ، افغان طالبان نے پاکستانی وفد کا دورہ منسوخ کردیا
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- بار بی کیو بنانے کیلئے جھاڑن کا استعمال، سوشل میڈیا صارفین کی تنقید
- ڈیمنشیا کے مریض موت سے پہلے نارمل کیوں ہوجاتے ہیں؟
1992 ورلڈ کپ میں شکست سے سبق لیکر ٹائٹل اپنے نام کیا، انضمام الحق
لاہور: سابق کپتان انضام الحق کا کہنا ہے کہ 1992کے ورلڈ کپ میں6 میچز ہارنے کے باوجود ٹیم کا مورال ڈاؤن تھا، شکستوں سے سبق لیکر میگا ایونٹ کا ٹائٹل اپنے نام کرنے میں کامیاب رہے، عبدالقادر کے مطابق پی سی بی صرف چڑھتے سورج کی بات کرتاہے۔
انتخاب عالم کی رائے میں یکے بعد دیگرے شکستوں کے باوجود عمران خان نے ٹیم کو متحد رکھا اورہم ملکی تاریخ میں پہلی بار عالمی کپ اپنے نام کرنے میں کامیاب رہے ۔ وہ گزشتہ روز لاہور میں شیڈول عمران عثمانی کی کتاب ورلڈ کپ کی کہانی کی تقریب میں خطاب کر رہے تھے۔ تقریب میں سابق چیئرمین پی سی بی جنرل(ر) توقیر ضیا، سابق ٹیسٹ کرکٹرز انتخاب عالم اور عبدالقادر کے علاوہ شرکاکی بڑی تعداد نے شرکت کی، اس موقع پر 1992کے ورلڈ کپ کے سنہرے دور کی یاد کو تازہ کیا گیا اورامید کی گئی کہ گرین شرٹس ایک بار پھر ماضی کی سنہرے کارنامے کو دہرانے میں کامیاب رہے گی۔
تقریب سے خطاب میں انضمام الحق نے کہا کہ قومی ٹیم ہار کو ذہن پر سوار نہ کرے، کرکٹ میں ہار جیت کھیل کا حصہ ہے لیکن ہار سے کبھی بھی دلبرداشتہ نہیں ہونا چاہیے، 1992کے ورلڈ کپ میں 6میچز ہارنے کے باوجود ٹیم کا مورال ڈاؤن نہیں تھا،میرا موجودہ ٹیم کو بھی مشورہ ہے کہ وہ مثبت ذہن کے ساتھ ورلڈ کپ کے مقابلوں میں حصہ لیں تو کرکٹ ورلڈ کپ میں کامیابی حاصل کر سکتی ہے، انھوں نے کہا کہ سابق چیئرمین پی سی بی توقیر ضیا نے کرکٹ اکیڈمی بنا کر بہت بڑا کارنامہ سرانجام دیا ہے، سابق کرکٹر عبدالقادر کہتے ہیں پی سی بی صرف چڑھتے سورج کی بات کرتاہے۔
تقریب سے خطاب کے دوران سابق ٹیسٹ کرکٹر عبدالقادر پاکستان کرکٹ بورڈ پر برس پڑے ان کا کہنا تھا کہ بہت سے سابق کرکٹرز نے پاکستان کیلیے کھیلا اور قومی پرچم کو بلند کیا لیکن جب وہ بیمار پڑے تو ان کا کوئی پرسان حال نہیں تھا، عبدالقادر کا کہنا تھا کہ عمران خان سچا آدمی ہے اور صرف جیت کا جذبہ لیکر میدان میں اترتا، بطور اسپنر ان سے بہت کچھ سیکھا بھی تھا۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ لٹل ماسٹرحنیف محمد جیسا کھلاڑی دوبارہ پیدا نہیں ہوگا حنیف محمد ہیلمٹ پہنے بغیر فاسٹ بولرز کو کھیلتے تھے، عبدالقادر نے پی سی بی کے ساتھ ساتھ ٹیم کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اب ٹیم میں بدنیتی بہت زیادہ ہے۔
انھیں پاکستانی جھنڈے کے بجائے پیسے کی زیادہ فکر ہے ۔عالمی کپ 1992کی قومی ٹیم کے کوچ و منیجر انتخاب عالم کا کہنا تھا کہ یکے بعد دیگرے شکستوں کے باوجود عمران خان نے ٹیم کو متحد رکھا اور ہم ملکی تاریخ میں پہلی بار عالمی کپ اپنے نام کرنے میں کامیاب رہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔