- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- پاکستان اور آئرلینڈ کا دوسرا ٹی ٹوئنٹی بارش کے باعث تاخیر کا شکار
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد جموں و کشمیر کی صوتحال پر گہری تشویش کا اظہار
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
- آئرلینڈ سے شکست کو کوئی بھی قبول نہیں کر رہا، چئیرمین پی سی بی
- یونان میں پاکستانی نے ہم وطن کو معمولی جھگڑے پر قتل کردیا
- لکی مروت میں جاری آپریشن 36 گھنٹوں بعد مکمل، دو دہشت گرد ہلاک
- صدر آصف زرداری کا آزاد کشمیر کی صورتحال کا نوٹس، اہم اجلاس طلب
- ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے سے کسی طور پیچھے نہیں ہٹیں گے، وزیر خزانہ
- انڈونیشیا میں سیلاب اور لاوے میں بچوں سمیت 14 افراد بہہ گئے
- دوسرا ٹی20؛ کیا عامر پلئینگ الیون کا حصہ ہوں گے؟
- کشمیر ایکشن کمیٹی قیادت کا پرتشدد واقعات سے اظہارِ لاتعلقی، بھارتی پروپیگنڈہ بے نقاب
- کراچی میں موٹرسائیکل چھیننے کے دوران فائرنگ سے شہری جاں بحق، ویڈیو سامنے آگئی
2030 تک سیلاب متاثرین کی تعداد میں تین گنا اضافہ ہوسکتا ہے، رپورٹ
واشنگٹن: بین الاقوامی ماہرین کی رپورٹ کے مطابق اگلے 15 سالوں کے دوران دنیا بھر میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے متاثرہ افراد کی تعداد میں تین گنا اضافہ ہوسکتا ہے۔
غیر ملکی ادارے ’’ورلڈ ریسورس انسٹیٹیوٹ‘‘ کی حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیاں اور بڑھتی ہوئی آبادی 2 اہم عوامل ہیں جو سیلابوں کا باعث بن رہے ہیں جب کہ اس وقت دنیا میں سالانہ 2 کروڑ افراد سیلاب سے متاثر ہو رہے ہیں جن کی تعداد بڑھ کر 2030 میں 5 کروڑ تک ہوسکتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اگر برطانیہ میں بھی سیلاب سے بچاؤ کے لئے احتیاطی تدابیر کو مزید بہتر نہ کیا گیا تو ہر سال سیلاب سے 76 ہزار افراد متاثر ہوسکتے ہیں جب کہ شہری علاقوں میں ایک ارب برطانوی پاؤنڈز تک کی املاک کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔