افغانستان میں فورسز اور طالبان کی جھڑپوں میں 28 جنگجو ہلاک

خبر ایجنسیاں  منگل 31 مارچ 2015
افغان فورسز نے بڑی تعداد میں طالبان کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ بھی برآمد کرلیا۔فوٹو: رائٹرز/فائل

افغان فورسز نے بڑی تعداد میں طالبان کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ بھی برآمد کرلیا۔فوٹو: رائٹرز/فائل

کابل: افغانستان میں سیکیورٹی فورسز اور طالبان کے درمیان جھڑپوں، آپریشن میں9افغان فوجی اور28شدت پسند ہلاک جبکہ متعدد افراد زخمی ہو گئے جبکہ مزارشریف میں نا معلوم حملہ آوروں نے وزارت خارجہ کے افسر کو قتل کردیا۔

افغان وزارت دفاع کے بیان میں کہا گیاکہ سیکیورٹی فورسز نے6افغان صوبوں میں آپریشن کیے، اس دوران جھڑپوں میں 9افغان فوجی اور 11طالبان ہلاک جبکہ متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ افغان فورسز نے بڑی تعداد میں طالبان کو گرفتار بھی کر لیا اور بھاری مقدار میں اسلحہ بھی برآمد کیا گیا ہے۔ وزارت داخلہ کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران صوبے غزنی، قندھار، زابل، ہلمند، پکتیا، فراہ، میدان وردگ اور ہرات میں فوج اور پولیس نے مختلف کارروائیاں کیں۔ ان کارروائیوں کے دوران 17عسکریت پسند ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ کارروائی کے دوران بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا۔

دوسری جانب نامعلوم مسلح افراد نے مزید5 افراد کو اغواکرلیا، ضلعی گورنر سراج الدین کا کہنا ہے کہ مسلح افراد نے ان افراد کو ضلع شولاگرا سے اغوا کیا۔ واضح رہے کہ جنوبی صوبہ زابل میں گزشتہ ماہ مسلح افراد نے 31 افرادکواغواکرلیا تھا۔ دریں اثنا شمالی افغانستان کے صوبے بلخ میں نا معلوم حملہ آوروں نے وزارت خارجہ کے افسر کوقتل کردیا۔ وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق عہدے دار عزیزغنی کومزارشریف میں گولی مارکرہلاک کردیا گیا حملہ آور موٹر سائیکل پر سوار تھے۔ ابھی تک کسی تنظیم یا گروپ نے اس حملے کی ذمے داری قبول نہیں کی۔ دریں اثنا افغان صدر اشرف غنی نے کابل میںگزشتہ روز ہونے والے خودکش حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ ادھر جنوبی صوبہ ہلمند اور قندھار میں افغان سیکیورٹی فورسز اور طالبان جنگجوؤں کے درمیان لڑائی کے باعث علاقے کی بجلی منقطع ہوگئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔