چین نے بھارت کے نقشے سے اروناچل پردیش اورمقبوضہ کشمیر کو نکال ڈالا

ویب ڈیسک  جمعـء 15 مئ 2015
چین کے سرکاری ٹی وی نے بھارتی ریاست اروناچل پردیش کو چین اور بھارت کے نقشے کو مقبوضہ کشمیر کے بغیر ظاہر کیا

چین کے سرکاری ٹی وی نے بھارتی ریاست اروناچل پردیش کو چین اور بھارت کے نقشے کو مقبوضہ کشمیر کے بغیر ظاہر کیا

بیجنگ: چین کے سرکاری ٹی وی نے بھارتی وزیراعظم کے دورے کے موقع پر خبروں میں بھارت کے نقشے کو ارونا چل پردیش اورمقبوضہ کشمیر کے بغیر دکھایا جب کہ  فیس بک کے بانی نے بھی کشمیر کو پاکستان میں شامل کردیا۔

بھارتی وزیراعظم کے دورے کے دوران چین کے سرکاری ٹی وی نے خبروں میں جب چین اور بھارت کے نقشے دکھائے تو اس میں بھارتی ریاست اروناچل پردیش کو چین اور بھارت کے نقشے کو کشمیر کے بغیر ظاہر کیا اور یہ نقشے سرکاری بلیٹن کے پس منظر میں اس وقت دکھائے گئے جب نریندر مودی چین کے قدیم شہر ژائی پہنچے تھے ۔

دوسری جانب فیس بک کے بانی مارک زکربرگ  نے internet.org کی ویب سائٹ پر اپنی نئی سہولیات فراہم کرنے والے ممالک کے گرافکس میں بھارت کے زیرِتسلط کشمیر کا نصف حصہ پاکستان میں شامل کیا ہے، اس نقشے کے فوری بعد بھارتی عوام کے پیٹ میں مروڑ اٹھنا شروع ہوگئی اور فیس بک کے اس ذیلی منصوبے پر اپنی روایتی ہرزہ سرائی کرتے ہوئے نقشہ درست کرنے کا کہا کہ جب کہ اس حوالے سے  ویب سائٹ پر پاکستانی اور بھارتی باشندوں کے درمیان تبصروں کی ایک جنگ چھڑگئی ہے،  ایک پاکستانی کا کہنا تھا کہ کشمیر پاکستان کا حصہ ہے جس پر بھارت نے 1948 سے قبضہ کررکھا ہے۔

واضح رہے کہ چین اوربھارت کے  درمیان 1962 میں سرحدی تنازعات پر جنگ بھی ہوچکی ہے جب کہ چین  بھارتی ریاست اروناچل پردیش کو اپنا علاقہ قرار دیتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔