- دوسرا ٹی ٹوئنٹی: آئرلینڈ کا پاکستان کو جیت کیلئے 194 رنز کا ہدف
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد جموں و کشمیر کی صوتحال پر گہری تشویش کا اظہار
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
- آئرلینڈ سے شکست کو کوئی بھی قبول نہیں کر رہا، چئیرمین پی سی بی
- یونان میں پاکستانی نے ہم وطن کو معمولی جھگڑے پر قتل کردیا
- لکی مروت میں جاری آپریشن 36 گھنٹوں بعد مکمل، دو دہشت گرد ہلاک
کانگریس رکنیت کے سابق اُمیدوار کی جانب سے مسلمانوں کے قتلِ عام کے منصوبے کا انکشاف
نیویارک: امریکا میں کانگریس رکنیت کے سابق اُمیدوار نے نیویارک میں مسلمانوں کی کالونی اور اسکول پر بم حملوں کی منصوبہ بندی کا اعتراف کیا ہے۔
غیرملکی خبررساں اداروں کے مطابق رابرٹ ڈوگارٹ نے عدالت کو نیویارک میں اسلام برگ نامی مسلم رہائشی علاقے اور وہاں موجود اسکول میں قتلِ عام کے ہولناک منصوبے کا انکشاف کرتے ہوئے بتایا اسے یہ خدشہ تھا کہ امریکی شہر چٹن نوگا کے اطراف مسلمانوں کی مضبوط آبادیاں موجود ہیں جہاں امریکا پر دہشت گرد حملے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق ایف بی آئی حکام کا کہنا تھا کہ ڈوگارٹ بم دھماکوں اور مسجد کو جلانے کی منصوبہ بندی بھی کرچکا تھا جب کہ شہرمیں مسلمانوں کے اسکول اور دیگر عمارتوں کو بھی جلانا چاہتا تھا جس کے لیے اس نے ایک اسالٹ رائفل، پسٹل اور ایک بڑا خنجر بھی رکھا تھا تاکہ بآسانی کسی پر حملہ کردیا جائے۔
فیڈرل کورٹ کی جانب سے مقدمے میں پیش کی جانے والی دستاویز کے مطابق رابرٹ ڈوگارٹ نے بارودی مواد بھی اکٹھا کررکھا تھا جب کہ اسے ٹیپ شدہ فون کالز میں قتل کرنے کے احکامات دیتے بھی سنا گیا جس کے بعد عدالت نے اسے 5 سال کی سزا سنائی تاہم اسے 30 ہزار ڈالر کے عوض ضمانت پر رہا کردیا گیا۔
رابرٹ ڈوگارٹ نے ٹینیسی میں سال 2014 میں کانگریس کی ضلعی نشست میں ایک قدامت پسند اور آزاد امیدوار کی حیثیت سے حصہ لیا تھا تاہم وہ ناکام ہوگیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔