کانگریس رکنیت کے سابق اُمیدوار کی جانب سے مسلمانوں کے قتلِ عام کے منصوبے کا انکشاف

ویب ڈیسک  منگل 26 مئ 2015
رابرٹ ڈوگارٹ نے ٹینیسی میں سال 2014  میں کانگریس کی ضلعی نشست میں ایک قدامت پسند اور آزاد امیدوار کی حیثیت سے حصہ لیا تھا، فوٹو:فائل

رابرٹ ڈوگارٹ نے ٹینیسی میں سال 2014 میں کانگریس کی ضلعی نشست میں ایک قدامت پسند اور آزاد امیدوار کی حیثیت سے حصہ لیا تھا، فوٹو:فائل

نیویارک: امریکا میں کانگریس رکنیت کے سابق اُمیدوار نے نیویارک میں مسلمانوں کی کالونی اور اسکول پر بم حملوں کی منصوبہ بندی کا اعتراف کیا ہے۔

غیرملکی خبررساں اداروں کے مطابق رابرٹ ڈوگارٹ نے عدالت کو نیویارک میں اسلام برگ نامی مسلم رہائشی علاقے اور وہاں موجود اسکول میں قتلِ عام کے ہولناک منصوبے کا انکشاف کرتے ہوئے بتایا اسے یہ خدشہ تھا کہ امریکی شہر چٹن نوگا کے اطراف مسلمانوں کی مضبوط آبادیاں موجود ہیں جہاں امریکا پر دہشت گرد حملے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔

خبر ایجنسی کے مطابق ایف بی آئی حکام کا کہنا تھا کہ ڈوگارٹ بم دھماکوں اور مسجد کو جلانے کی منصوبہ بندی بھی کرچکا تھا جب کہ شہرمیں مسلمانوں کے اسکول اور دیگر عمارتوں کو بھی جلانا چاہتا تھا جس کے لیے اس نے ایک اسالٹ رائفل، پسٹل اور ایک بڑا خنجر بھی رکھا تھا تاکہ بآسانی کسی پر حملہ کردیا جائے۔

فیڈرل کورٹ کی جانب سے مقدمے میں پیش کی جانے والی دستاویز کے مطابق رابرٹ ڈوگارٹ نے بارودی مواد بھی اکٹھا کررکھا تھا جب کہ اسے ٹیپ شدہ فون کالز میں قتل کرنے کے احکامات دیتے بھی سنا گیا جس کے بعد عدالت نے اسے 5 سال کی سزا سنائی تاہم اسے 30 ہزار ڈالر کے عوض ضمانت پر رہا کردیا گیا۔

رابرٹ ڈوگارٹ نے ٹینیسی میں سال 2014  میں کانگریس کی ضلعی نشست میں ایک قدامت پسند اور آزاد امیدوار کی حیثیت سے حصہ لیا تھا تاہم وہ ناکام ہوگیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔