برسلزمیں یکے بعددیگرے 7 دھماکوں میں 35 افراد ہلاک، 200 سے زائد زخمی

ویب ڈیسک  منگل 22 مارچ 2016
ائیرپورٹ پر فضائی آپریشن معطل کرتے ہوئے ایئرپورٹ کے اطراف چلنے والی میٹرو سروس کو بھی عارضی طور پر بندکردیا گیا۔ فوٹو: ٹوئٹر

ائیرپورٹ پر فضائی آپریشن معطل کرتے ہوئے ایئرپورٹ کے اطراف چلنے والی میٹرو سروس کو بھی عارضی طور پر بندکردیا گیا۔ فوٹو: ٹوئٹر

برسلز: بیلجئم کے شاہی محل، ایئرپورٹ، میٹرو اسٹیشن  اور یورپی یونین کے دفتر کے قریب 7 مختلف دھماکوں کے نتیجے میں 35 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے جب کہ دھماکوں کے بعد برسلز کا کنٹرول فوج نے سنبھال لیا۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بیلجئم کے دارالحکومت برسلز کے زیوینٹم ائیرپورٹ، رائل پیلس، میٹرواسٹیشن اور یورپی یونین کے دفتر کے قریب 7 مختلف دھماکوں میں 35 افراد ہلاک اور 200 سے زائد  زخمی ہوگئے جس کے بعد فوج نے شہر کا کنٹرول سنبھالتے ہوئے برسلز اور اس کے گرد و نواح میں کرفیو نافذ کردیا۔ حکومت نے نیشنل سیکیورٹی کونسل کا اجلاس بھی طلب کرلیا جو کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ طلب کیا گیا ہے، سیکیورٹی اداروں نے بیلجئم فرانس سرحد بند کرتے ہوئے ایئرپورٹ کی قریبی عمارتیں اور یورپی یونین کے دفاترخالی کرالئے اور موبائل فون سروس بھی معطل کردی۔

برسلزکے زیونٹم ایئرپورٹ کے ڈیپارچر ہال میں امریکی کاؤنٹر کے قریب 2 زورداردھماکے ہوئے جس کے نتیجے میں 17 افراد ہلاک اورمتعدد زخمی ہوگئے جب کہ ایئرپورٹ دھماکوں کے آدھے گھنٹے بعد یورپی یونین انسٹی ٹیوشن کے قریب میٹرومال بیک اسٹیشن پر بھی یکے بعدیگرے زور دار 2 دھماکے ہوئے جس میں 10 افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے، وقفے وقفے سے دھماکوں کا سلسلہ بڑھتا گیا اور یورپی یونین کے دفتر کے قریب دھماکے کے بعد صدارتی محل کے قریب بھی 2 دھماکے ہوئے۔ دھماکوں کے بعد ملک بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کرتے ہوئے تمام میٹرواسٹیشن اور فضائی آپریشن بند کردیئے گئے۔

حکام کے مطابق برسلز کے زیوینٹم ایئرپورٹ پر دونوں دھماکے ڈیپارچر ہال میں امریکی کاؤنٹر کے قریب ہوئے جس کے بعد بھگدڑ مچ گئی،دھماکوں کے بعد سیکیورٹی فورسزکی بھاری نفری ائیرپورٹ پہنچ گئی اوروہاں موجود افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے بعد سرچ آپریشن شروع کردیا گیا جب کہ فوج اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ایئرپورٹ کو گھیرے میں لے کر دیگر ہوائی اڈوں پر بھی ہائی الرٹ جاری کردی۔ مقامی میڈیا کے مطابق زیونٹم ایئرپورٹ سے دوران سرچ آپریشن 3 خودکش جیکٹس بھی برآمد کی گئیں جب کہ مقامی ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ ایئرپورٹ پر ہونے والا دھماکا خودکش تھا۔

دوسری جانب دھماکوں کے خطرے پیش نظر ایئرپورٹ کے اطراف چلنے والی میٹرو سروس کو بھی معطل کردیا گیا تھا تاہم ایئرپورٹ پر دھماکوں کے آدھے گھنٹے بعد میٹروٹرین کے مال بیک اسٹیشن پربھی یکے بعدیگرے 2 دھماکے ہوئے، حکومت نے عوام کے لئے ہدایت جاری کی ہیں کہ اگر وہ گھروں پر موجود ہیں تو وہیں رہیں اور اگر دفاتر میں ہیں تو بھگدڑ کے بجائے اپنے دفاتر میں موجود رہیں۔ بیلجئم کی وفاقی پولیس کے مطابق برسلز ایئرپورٹ دھماکوں کے بعد فرانک فرٹ ایئرپورٹ اور مصروف ترین مقامات کی سیکیورٹی مزید سخت کردی گئی جب کہ ٹرانسپورٹ حکام نے دھماکوں کے بعد میٹرو، ٹرام اور بس سروس معطل کردی۔

بیلجئم حکومت نے اب تک دھماکوں میں ہلاکتوں کی تصدیق نہیں کی تاہم برسلز کے ٹرانسپورٹ حکام کے مطابق میٹرو اسٹیشن پر دھماکے میں 15 افراد ہلاک اور 55 زخمی ہوئے جب کہ زخمیوں میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق ایئرپورٹ پر ہونے والے 2 دھماکوں میں 13 افراد ہلاک اور 81 زخمی ہوئے اور زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

بیلجیئم کے وزیراعظم چارلس مچل نے دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملے بزدلانہ فعل ہیں اور آج کا دن ملکی تاریخ کا افسوسناک دن ہے، ایسے لمحے میں پوری قوم سے یکجہتی کا مطالبہ کرتا ہوں۔

برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر برسلز دھماکوں کے حوالے سے کہا کہ برسلز ایئرپورٹ دھماکوں نے چونکا دیا ہے اور مشکل کی اس گھڑی میں جس طرح ممکن ہوسکا بیلجئم کی مدد کریں گے۔

دوسری جانب وزیراعظم نوازشریف اور صدر ممنون حسین کی جانب سے برسلز دھماکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔ صدر اور وزیراعظم کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ دنیا کو دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششیں کرنی چاہئیں، کوئی مذہب قتل عام کی ظالمانہ اور غیر انسانی کارروائیوں کی اجازت نہیں دیتا۔

واضح رہے کہ 4 روز قبل بیلجئم پولیس نے برسلز میں کارروائی کرکے پیرس حملوں کے مرکزی ملزم صالح عبدالسلام کو گرفتار کرلیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔