جرمنی کے شاپنگ مال میں فائرنگ کا واقعہ امتیازی سلوک کا نتیجہ نکلا

ویب ڈیسک  اتوار 24 جولائی 2016
علی سنبلی نے اسکول میں امتیازی سلوک کا نشانہ بنانے والوں کو کھانے کے بہانے بلا کر فائرنگ کر دی۔ فوٹو: فائل

علی سنبلی نے اسکول میں امتیازی سلوک کا نشانہ بنانے والوں کو کھانے کے بہانے بلا کر فائرنگ کر دی۔ فوٹو: فائل

میونخ: گزشتہ روز جرمنی کے شاپنگ مال میں فائرنگ کر کے 10 افراد کو قتل کرنے والے ایرانی نژاد شہری سے متعلق انکشاف ہوا ہے کہ اس نے اسکول میں امتیازی سلوک کا نشانہ بنائے جانے کا بدلہ لیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمنی کے شہر میونخ کے شاپنگ مال میں 10 افراد کو موت کے گھاٹ اتارکرخود کشی کرنے والے شخص سے متعلق اہم انکشاف سامنے آیا ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: جرمنی کے شہر میونخ میں فائرنگ سے 10 افراد ہلاک

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی نژاد جرمن نوجوان کی شناخت علی سنبلی کے نام سے ہوئی ہے جسے اسکول میں برسوں امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا جاتا رہا جس نے اسے بدلہ لینے پر مجبور کیا۔ ایرانی نژاد شہری نے اسکول کے زمانے میں امتیازی سلوک کا نشانہ بنانے والوں کو مفت کھانا کھلانے کے بہانے بلایا اور پھر ان پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔ علی سنبلی کے پاس نائن ایم ایم پستول اور 300 گولیاں تھیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: جرمنی کے سینما گھر میں مسلح شخص کی فائرنگ سے 50 افراد زخمی

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بھی جرمنی میں ایک شخص نے سینما گھر میں فائرنگ کر کے 50 افراد کو زخمی کر دیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔