- سونے کے نرخ میں کمی
- لاہور سفاری زو میں پہلی بار نائٹ سفاری کیمپنگ کا انعقاد
- زمینداروں کے مسائل، وزیراعلیٰ آج وزیراعظم سے ملاقات کریں گے
- خیبر پختونخوا میں دو ماہ کے دوران صحت کارڈ پر ایک لاکھ افراد کا مفت علاج
- لاہور میں پرانی دشمنی پر ماں اور 17 سالہ بیٹا قتل
- بھارت میں انتخابات کے چوتھے مرحلے کا آغاز؛ 10 ریاستوں میں ووٹنگ
- غزہ جنگ کے خوفناک نفسیاتی اثرات، اب تک 10 اسرائیلی فوجیوں کی خودکشی
- گندم اسکینڈل؛ وزیراعظم کا ایم ڈی اور جی ایم پاسکو کی معطلی کا حکم
- نان فائلرز کے موبائل بیلنس پر 100 میں سے 90 روپے ٹیکس کٹوتی کا فیصلہ
- خفیہ معلومات کی تشہیر اورپھیلانے والوں کو سزا دینے کا اعلان
- کراچی میں گرمی میں مزید اضافے کا امکان
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان
- آئی ایم ایف اور وزارت خزانہ میں مذاکرات، غریب افراد کو ٹارگٹڈ سبسڈی دینے پر اتفاق
- بابر اعظم دنیا کے کامیاب ترین ٹی 20 کپتان بن گئے
- شاہین کے 300 انٹرنیشنل شکار مکمل
- پاکستانی ایئرلائنز پر پابندی ختم کرنے کے تناظر میں پیش رفت کاامکان
- ہم ترقی یافتہ قوم کب بنیں گے؟
- اسلام آباد میں پی آئی اے پرواز خراب موسم کی زد میں آگئی، متعدد مسافر زخمی
- زہریلے کیمیکل کا استعمال، بھارتی غذائی اشیاء پرعالمی پابندیاں عائد
- اصلاحات کے ذریعے آئی ایم ایف پروگرام کو گیم چینجر بنانا ممکن
انگلینڈ نے پاکستان کو تیسرے ون ڈے میں بدترین شکست دے کر سیریز اپنے نام کرلی
ناٹنگھم: انگلینڈ نے پاکستان کو 5 میچز پر مشتمل سیریز کے تیسرے میچ میں بدترین شکست دے کر سیریز اپنے نام کرلی۔
انگلینڈ کے شہر ناٹنگھم میں انگلینڈ نے پاکستان کے خلاف پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 50 اوورز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر کرکٹ کی تاریخ کا سب سے بڑا ٹوٹل 444 رنز بنائے جس کے جواب میں قومی ٹیم 42.4 اوورز میں 275 رنز بنا کرپویلین لوٹ گئی۔ شرجیل خان اور محمد عامر 58، 58 رنز بنا کر نمایاں بلے باز رہے جب کہ انگلینڈ کی جانب سے کرس ووکس نے 4، عادل رشید 2، مارک ووڈ، بین اسٹوک، معین علی اور لیام پلنکٹ نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
پہاڑجیسے ہدف کے تعاقب میں سمیع اسلم اور شرجیل خان نے اننگز کا آغاز کیا لیکن سمیع اسلم چوتھے ہی اوور میں 8 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے جس کے بعد کپتان اظہر علی خود بیٹنگ کے لیے آئے لیکن وہ بھی صرف 13 رنز ہی بناسکے۔ شرجیل خان نے 29 گیندوں پر 1 چھکے اور 12 چوکوں کی مدد سے 58 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلی لیکن وہ اپنی اننگز کو مزید آگے نہ بڑھا سکے اور باؤنڈری پر کیچ دے بیٹھے۔ بڑا ہدف دیکھ کر مڈل آرڈر کے پیر بھی لڑ کھڑا گئے بابراعظم 9، شعیب ملک صرف، سرفراز احمد 38، محمد نواز 34 ،حسن علی 4 اور وہاب ریاض 14 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ دسویں وکٹ پر یاسرشاہ اور محمد عامر نے شاندار بیٹنگ کی اور دونوں بلے بازوں نے سب سے زیادہ 76 رنز کی شراکت قائم کی۔
قومی ٹیم کے بلے بازوں نے تو مایوس کن کارکردگی کا مظاہرہ کیا لیکن محمد عامر نے بیٹسمینوں کی انداز سے بیٹنگ کرتے ہوئے 22 گیندوں پر اپنی نصف سنچری مکمل کی اور 58 رنز کی اننگز میں 4 چھکے اور 5 چوکے بھی لگائے جب کہ یاسر شاہ 26 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔
اس سے قبل انگلش کپتان این مورگن نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو الیکس ہیلز اور جیسن روئے نے اننگز کا آغاز کیا، جیس روئے 15 رنز پر حسن علی کا شکار بنے جس کے بعد جوئے روٹ نے الیکس ہیلز کے ہمراہ ملکر 248 رنز کی شاندار شراکت داری قائم کی اس دوران الیکس نے 22 چوکوں اور 4 چھکوں کی مدد سے 171 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلی جب کہ جوئے روٹ 85 رنز بنانے میں کامیاب رہے۔ جوز بٹلر اور کپتان مورگن نے چوتھی وکٹ کے لیے 161 رنز کی جارحانہ شراکت داری قائم کی جس میں بٹلر 51 گیندوں پر 90 اور مورگن 27 گیندوں پر 57 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے۔
پاکستان کی جانب سے وہاب ریاض سب سے مہنگے بولر ثابت ہوئے اور انہوں نے 10 اوورز میں بغیر کسی وکٹ کے 110 رنز دیے، محمد عامر نے بغیر کسی وکٹ کے 72، حسن علی نے 74 رنز دے کر 2 اور محمد نواز نے ایک وکٹ حاصل کی۔
واضح رہے کہ انگلینڈ کی جانب سے پاکستان کو دیا جانے والا 444 رنز کا ہدف کرکٹ کی تاریخ کا سب سے بڑا ہدف ہے جب کہ اس سے قبل سری لنکا نے 2006 میں ہالیڈ کو جیت کے لئے 443 رنز کا ہدف دیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔