روسی پارلیمنٹ کی امریکا کے ساتھ پلوٹونیم معاہدہ معطل کرنے کی منظوری

اے پی پی  جمعـء 21 اکتوبر 2016
واشنگٹن نے پابندیوں کو سخت کیا تو ایسے اقدامات کر سکتے ہیں جو امریکا کے لیے تکلیف دہ ہو سکتے ہیں، روسی نائب وزیر خارجہ۔ فوٹو: فائل

واشنگٹن نے پابندیوں کو سخت کیا تو ایسے اقدامات کر سکتے ہیں جو امریکا کے لیے تکلیف دہ ہو سکتے ہیں، روسی نائب وزیر خارجہ۔ فوٹو: فائل

ماسکو: روس کے ایوان زیریں ’’ ڈوما‘‘ نے امریکا کے ساتھ جوہری ہتھیار بنانے کی سطح کے پلوٹونیم کے استعمال سے متعلق معاہدے کی معطلی کے بارے میں صدر ولادی میر پوتن کے دستخطوں سے بھیجے گئے فرمان کی متفقہ منظوری دے دی ہے۔

پوتن نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ واشنگٹن کی غیر دوستانہ کارروائیوں کے نتیجے میں اسٹرٹیجک استحکام کیلیے خطرات ابھر رہے ہیں، انھوں نے کہا کہ اگر امریکا روس کی سرحدوں کے قریب تعینات کی جانے والی اپنی فورسز ہٹا لیتا ہے اور روس مخالف پابندیاں ختم کر دیتا ہے تو یہ معاہدہ بحال ہو سکتا ہے۔

روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے قانون سازوں کو بتایا کہ اگر واشنگٹن نے روس کے خلاف پابندیوں کو سخت کیا تو ماسکو ایسے اقدامات کر سکتا ہے جو امریکا کیلیے تکلیف دہ ہو سکتے ہیں، امریکا اور روس کے درمیان 2000 میں طے پانے والا معاہدہ جس کی 2010 میں تجدید کی گئی تھی۔

دونوں جوہری قوتوں سے اپنے دفاعی پروگراموں میں ہتھیاروں کی سطح کی پلوٹونیم کے غیر دفاعی استعمال سے متعلق ہے اس معاہدے میں یہ تقاضا کیا گیا ہے کہ دونوں ملک اعلیٰ معیار کے پلوٹونیم کی ایک خاص مقدار کو جسے ہتھیار بنانے میں استعمال کیا جا سکتا ہے غیر فوجی استعمال میں لانے کے پابند ہوں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔