ایڈجیوڈکیشن میں ایل ای ڈی لائٹس کی غیرقانونی کلیئرنس ثابت

احتشام مفتی  جمعرات 27 اکتوبر 2016
پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کے دوران11کھیپوں میں بے قاعدگیاں نکلنے پر معاملہ بھیجا گیا تھا۔ فوٹو: فائل

پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کے دوران11کھیپوں میں بے قاعدگیاں نکلنے پر معاملہ بھیجا گیا تھا۔ فوٹو: فائل

کراچی: پاکستان کسٹمز ایڈجیوڈکیشن کلکٹریٹ نے ایل ای ڈی لائٹس کی غیرقانونی کسٹمزکلیئرنس پردرآمدکنندہ پرعائدکردہ الزامات کو درست قراردیتے ہوئے جرمانہ عائد کر دیا ہے۔

کسٹمز دستاویزات کے مطابق میسرز شاہد برادرز کی جانب سے مختلف واٹ کے پینل کی ایس ایم ڈی / ایل ای ڈی، سولر ڈرائی بیٹری، سولر ایل ای ڈی لائٹس، ایل ای ڈی لائٹ، سولرپینل کے 11 کنسائمنٹس کی کلیئرنس کی گئی تھی جس میں کسٹمزڈیوٹی، سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کے قانون میں موجودرعایت غلط طریقے سے حاصل کرتے ہوئے قومی خزانے کو مجموعی طور پر 3 کروڑ 52 لاکھ 31 ہزار 708 روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔

دستاویزات کے مطابق پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کی جانب سے کلیئرکیے جانیوالے کنسائمنٹس کی جانچ پڑتال کی گئی تو انکشاف ہواکہ مذکورہ درآمد کنندہ کی جانب سے مختلف واٹ کے پینل کی ایس ایم ڈی / ایل ای ڈی، سولر ڈائی بیٹری، سولر ایل ای ڈی لائٹس، ایل ای ڈی لائٹ، سولر پینل کے متعدد کنسائمنٹس کی کلیئرنس کرائی گئی جس میں کسٹمز ڈیوٹی، سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کے قانون میں موجود رعایت غلط طریقے سے حاصل کی گئی جس پر پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کی جانب سے درآمدکنندہ کو اپنی صفائی کا موقع دیا گیا لیکن درآمدکنندہ متعلقہ درآمدی دستاویزات مہیا کرنے میں ناکام رہا جس پر کنٹراونشن رپورٹ متعلقہ ایڈجیوڈکیشن کلکٹریٹ کو ارسال کردی گئی۔

اس کے بعد ایڈجیوڈکیشن کلکٹریٹ نے میسرز شاہد برادرز پر لگائے گئے الزامات کو درست قرار دے کر 4 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کرتے ہوئے چوری کیے جانیوالے 3 کروڑ 52 لاکھ 31 ہزار 708 روپے مالیت کے ڈیوٹی وٹیکسزکی ادائیگی کے احکام جاری کیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔