- مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کے حامی ہیں، پولینڈ
- پاکستان کا سیٹلائٹ مشن 30 مئی کو خلا میں بھیجنے کا اعلان
- اورنگی ٹاؤن میں بچوں سے بدفعلی کرنے والے گروہ کے 6 کارندے گرفتار
- کراچی؛ بچوں سے بدفعلی کرنے اور ویڈیوز بنانے والا گروہ گرفتار
- فضل الرحمان نے حکومت مخالف تحریک کیلیے پی ٹی آئی سے گارنٹی مانگ لی
- پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کے باعث منسوخ
- برطانوی وزیراعظم کا 4 جولائی کو قومی انتخابات کے انعقاد کا اعلان
- وزیراعظم آج دو روزہ دورے پر متحدہ عرب امارات روانہ ہونگے
- گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں 6 دانش اسکولوں کے قیام کی منظوری
- بنگلہ دیشی حکمران جماعت کے رکن اسمبلی بھارت میں لاپتہ ہونے کے بعد قتل
- مولانا اگرپی ٹی آئی کے ساتھ بیٹھ سکتے ہیں توہمارے ساتھ کیوں نہیں، یوسف رضا گیلانی
- کیا آپ فالسے کے ان 10 فوائد کے بارے میں جانتے ہیں؟
- ایبٹ آباد میں مسافر جیپ کے خوفناک حادثے میں 6 افراد جاں بحق، 7 کی حالت تشویشناک
- وزیراعظم کی خامنہ ای سے ملاقات، صدر ابراہیم رئیسی کا وژن جاری رکھنے کا عزم
- بھارتی کبڈی ٹیم کے انٹرنیشنل ایونٹس میں شرکت پر پابندی عائد
- سپریم کورٹ میں 30 مئی کو میرا میچ ہے، عمران خان
- موبائل فون کا بے تحاشا استعمال؛ ماں کی مار سے بیٹی ہلاک
- بنوں میں فریقین کے درمیان فائرنگ سے تین افراد جاں بحق
- بلوچستان میں طالب علموں کیلیے قرآن مجید کی تعلیم لازمی قرار
- نیتن یاہو کے ممکنہ وارنٹِ گرفتاری؛ امریکا کا ردعمل سامنے آگیا
فل ہیوز کی موت کے بعد ہی ریٹائر ہوجانا چاہیے تھا، مائیکل کلارک کا اعتراف
سڈنی: آسٹریلیا کے سابق کپتان مائیکل کلارک نے اعتراف کیا ہے کہ انھیں اپنے ساتھی کھلاڑی فل ہیوز کی موت کے بعد ہی ریٹائر ہوجانا چاہیے تھا۔
سابق کپتان مائیکل کلارک نے اعتراف کیا ہے کہ انھیں اپنے ساتھی کھلاڑی فل ہیوز کی موت کے بعد ہی ریٹائر ہوجانا چاہیے تھا کیونکہ فل ہیوز کی دوران میچ المناک موت کے بعد سے وہ مسلسل جدوجہد ہی کرتے رہے اور ایک برس بعد جاکر کھیل سے الگ ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ فل ہیوز کی موت نومبر 2014 میں گردن پر گیند لگنے سے واقع ہوئی جبکہ کلارک نے 2015 میں ریٹائرمنٹ لی تھی۔
کلارک نے کہاکہ ہیوز کی موت کے بعد میرے لیے کھیلنا بہت ہی مشکل ہوگیا تھا، مجھے اس واقعے کے بعد مزید کوئی میچ کھیلے بغیر ہی اپنے کیریئر کا اختتام کردینا چاہیے تھا، خود میرے دل میں بھی خوف بیٹھ گیااور مجھے جدوجہد کرنا پڑی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔