- فوج کو متنازع بنانے کا ڈرامہ بند ہونا چاہئے، سینیٹر فیصل واوڈا
- وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات
- بھارت: شرپسندوں نے مسجد میں گھس کر امام کو شہید کردیا
- آئی ایم ایف نے 1.1 ارب ڈالر قسط کی منظوری دے دی
- پاکستان، آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کیلیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا، آصف زرداری
- کوئٹہ میں مرغی کے گوشت کی قیمت 1200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
- لاہور: گندم کی خریداری نہ ہونے پر احتجاج کرنے والے کسان گرفتار
- اسلام آباد میں غیرملکی خاتون سیاح کو لوٹنے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار
- کراچی پولیس کا اغوا برائے تاوان کا ایک اور کیس سامنے آگیا
- اے ایس پی شہر بانو نقوی شادی کے بندھن میں بندھ گئیں، تصاویر وائرل
- انتخابی نتائج کیخلاف جماعت اسلامی کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- ضلع خیبر: سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 4 دہشت گرد ہلاک
- وکیل کے قتل میں مطلوب خطرناک اشتہاری آذربائیجان سے گرفتار
- معیشت میں بہتری کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جارہے ہیں، وزیراعظم
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
- کراچی میں گرمی کی لہر برقرار، منگل کو پارہ 40 تک جانے کا امکان
- سعودی عرب میں لڑکی کو ہراساں کرنے پر بھارتی شہری گرفتار
- رجب طیب اردوان پاکستان کے سچے اور مخلص دوست ہیں، صدر مملکت
- کراچی: او اور اے لیول امتحانات میں بدترین بد انتظامی سے ہزاروں طلبہ اذیت کا شکار
- عجیب و غریب ڈیزائن کی حامل گاڑیاں
سائز بدلنے والے جار
باورچی خانے میں چینی، پتی اور مسالے وغیرہ رکھنے کے لیے پلاسٹک کے ہوا بند ڈبے یا جار عام استعمال ہوتے ہیں۔ ان کی گنجائش مختلف ہوتی ہے۔ کچھ جار چھوٹے اور کچھ بڑے ہوتے ہیں۔
ایک غیرملکی کمپنی نے باورچی خانے میں استعمال کے لیے ایسے جار ڈیزائن کیے ہیں جن کا سائز تبدیل کیا جاسکتا ہے۔ یعنی ان کی گنجائش میں حسب ضرورت کمی بیشی کی جاسکتی ہے۔ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ استعمال کے ساتھ ساتھ جار میں کسی شے مثلاً چینی کی مقدار کم ہوتی چلی جاتی ہے مگر جار اتنی ہی جگہ گھیرتا ہے کیوں کہ چینی کی مقدار کم ہونے کے ساتھ ساتھ اس کی جسامت میں کمی ممکن نہیں ہوتی۔
اگر کچن کیبنٹ میں بہت سارے جار رکھے ہوئے ہوں، ان میں سے کچھ آدھے خالی ہوں اور کچھ میں برائے نام چیزیں ہوں اور آپ کو مزید جار رکھنے کی پیش ضرورت آجائے تو یقیناً آپ کو خیال آئے گا کہ اگر اشیاء کی مقدار کے لحاظ سے ڈبوں کی جسامت کم ہوجاتی تو پھر انھیں ایک کے اوپر ایک رکھ دیا جاتا اور کیبنٹ میں خاصی جگہ نکل آتی۔ غیرملکی کمپنی کے تیارکردہ مخصوص جار اسی مشکل کا حل ہیں۔ ان میں آدھا کلوگرام سے لے کر ایک کلوگرام تک چینی، پتی اور دوسرا سامان بھرا جاسکتا ہے۔ جار کے دو حصے ہیں۔
فرض کیا ایک کلو چینی جار میں رکھنی ہو تو اسے کھینچ کر لمبا کرلیجیے اور اس میں چینی ڈال دیجیے۔ چینی کی مقدار جب آدھی رہ جائے تو جار کو اوپر سے دباکر چھوٹا کرلیجیے۔ یوں جسامت کم ہونے سے یہ ایک بار پھر بھرجائے گا۔ ان ہوا بند ڈبوں کے دو اہم فائدے ہیں۔ ایک تو یہ کہ ان کا سائز چھوٹا کرکے کیبنٹ میں حسب ضرورت اضافی جگہ پیدا کی جاسکتی ہے۔
دوسرے یہ کہ کھانے پینے کی بعض اشیاء اور مسالے وغیرہ اگر ہوا میں زیادہ عرصے رہیں تو خراب ہوجاتے ہیں۔ فرض کیا اگر ایک کلو گنجائش کے حامل جار میں ایک پاؤ دلیہ یا سرخ مرچ وغیرہ پڑی رہے تو یہ کچھ دنوں کے بعد خراب ہونے لگ جائے گی، لیکن اگر یہ اشیاء چھوٹے جار میں ہوں، جس کی گنجائش ان کی مقدار ہی کے برابر ہو تو اس صورت میں جار میں ہوا برائے نام رہ جائے گی، اور یہ چیزیں زیادہ عرصے تک قابل استعمال رہیں گی۔ بس تو پھر یہ جار لے آئیے یا منگوالیجیے اور پھر کچن کا استعمال آسان بنائیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔