- جوڑیا بازار میں مسلح ڈاکو نوجوان سے 50 لاکھ روپے چھین کر فرار
- آزادی صحافت کا عالمی دن، کراچی کے صحافیوں کا فلسطینی صحافیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی
- سائبر جرائم کی روک تھام کیلیے نئی ایجنسی قائم
- سیمابیہ طاہر نے پی ٹی آئی کی صدارت سے استعفیٰ دے دیا
- جعلی غیر ملکی پاسپورٹ پر بیرون ملک جانے کی کوشش میں دو مسافر اور ایجنٹ گرفتار
- کراچی میں گداگروں کے خلاف کریک ڈاؤن، متعدد گرفتار اور مقدمہ درج
- بھارت؛ ٹارچ کی روشنی میں آپریشن کے دوران حاملہ خاتون اور نومولود ہلاک
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مزید کمزور
- وزیراعظم کا سیٹلائٹ کی لانچنگ پراظہارمسرت، روانگی کے مناظر براہ راست دیکھے
- پاکستان چاند کے مدار میں سیٹلائٹ بھیجنے والا دنیا کا چھٹا ملک بن گیا ہے
- غزہ کی تعمیرِ نو میں 80 سال اور 40 ارب ڈالر لگ سکتے ہیں؛ اقوام متحدہ
- کم وقت میں 73 بار جلتی ہوئی تلوار گھمانے کا عالمی ریکارڈ
- حکومت کا پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں نئے گورنرز تعینات کرنے کا فیصلہ
- اسرائیلی بمباری میں 4 بچوں سمیت 26 افراد شہید اور51 زخمی
- چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں، عمران خان
- صدر نے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی منظوری دیدی
- جادوئی مشروم ڈپریشن کے لیے مفید قرار
- موٹر وے پولیس سے تلخ کلامی کرنیوالی خواتین کی ضمانت منظور
- گزشتہ ہفتے 15 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ، 18 کی قیمتوں میں کمی
- بیوی پر تیزاب پھینکنے والے شوہر کو 14 سال قید بامشقت، 10 لاکھ جرمانہ
چین کا تاحیات صدر رہنے کیلیے شی جن پنگ کو درپیش رکاوٹ ختم
بیجنگ: چین میں صدر کے عہدے کے لیے معیاد کو ختم کرنے سے متعلق قانون سازی کو بھاری اکثریت سے منظور کرلیا گیا ہے جس کے بعد موجودہ صدر شی جن پنگ کے تاحیات صدر بننے کی راہ ہموار ہوگئی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کی نیشنل پیپلز کانگریس نے صدارت کے عہدے کے لیے آئین میں درج مقررہ معیاد کی شق کو ختم کردیا ہے جس کے بعد کوئی بھی شخص تاحیات صدر رہ سکتا ہے اس کے لیے 2964 اراکین میں سے صرف دو نے ترمیم کی مخالفت کی جب کہ تین اراکین نے ووٹ کاسٹ نہیں کیا، ترمیم کے بعد موجودہ صدر شی جن پنگ تاحیات صدر رہ سکتے ہیں۔
چین میں 1990 سے صدارت کے عہدے کے لیے مدت کا تعین کیا گیا تھا تاہم موجودہ صدر شی جی پنگ کی مقبولیت اور جانشین تجویز نہ کرنے کے باعث یہ خیال تقویت پکڑتا جا رہا تھا کہ شی جی پنگ کی معیاد صدارت میں اضافے کے لیے غور کیا جارہا ہے ۔ صدر شی جی پنگ نے پارٹی روایات کے برعکس اکتوبر میں کمیونسٹ پارٹی کانگریس میں اپنے جانشین کا اعلان بھی نہیں کیا تھا۔
چین کے موجودہ صدر 2012 سے صدارت کے عہدے پر براجمان ہیں اور پارٹی روایات کے مطابق ان کی مدت صدارت 2023 میں ختم ہونے جا رہی ہے جس کے لیے انہیں اپنے جانشین کا اعلان بھی کرنا تھا لیکن عوامی دباؤ کے باعث وہ ایسا نہیں کرسکے تھے۔ موجودہ صدر کی مدت میں اضافے کے لیے چین کے آئین ساز ادارے نیشنل پیپلز کانگریس کے 2964 ارکان نے رائے دہی میں حصہ لیا۔
موجودہ صدر شی جن پنگ چین کے بانی ماؤزے تنگ کے بعد سب سے مقبول لیڈر کے طور پر سامنے آئے ہیں جن کے دور صدارت میں چین نے علاقائی سپر پاور بننے کے ہدف کو عبور کیا۔ کئی کرپٹ افسران اور وزرا سمیت پارٹی کے دس لاکھ کرپٹ افراد کو برطرف کرنے کے بعد موجودہ صدر ملک کی ہر دلعزیز شخصیت بن گئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔