- دبئی لیکس میں بھارتی سب سے آگے؛ مودی کے دوستوں کی جائیدادیں بھی نکل آئیں
- ورلڈکپ اسکواڈ کا اعلان کیوں نہیں ہوا؟ رمیز راجا سلیکشن کمیٹی پر برہم
- وزیراعلی پنجاب نے لاہور میں 36 ارب کے ترقیاتی کام روک دیے
- گورنر خیبرپختونخوا کے اپنی رہائشگاہ ’’کے پی کے ہاؤس‘‘ آنے پر پابندی
- حکومت نے آئی ایم ایف کو بجلی مزید مہنگی کرنے کی یقین دہانی کرادی
- نقل مافیا اور آپریشن راہ راست
- یونیورسٹیاں پاکستان کا مستقبل ہیں، منظم طریقے سے تباہ کیا جارہا ہے، چیف جسٹس
- پی ایس ایل سے آئی پی ایل کا ٹکراؤ؛ فرنچائزز نے مخالفت کردی
- حماس سے جھڑپوں، حزب اللہ کے راکٹ حملے میں اسرائیلی فوجی سمیت 2 ہلاک، 5 زخمی
- پی ایس ایل کا مذاق؛ بھارتیوں کے پیروں تلے زمین نکلنے لگی
- فلسطین کے حامی مظاہرین کا برطانیہ میں اسرائیلی ڈرون ساز فیکٹری کے باہر احتجاج
- تحریک انصاف کا 9 مئی مقدمات میں دہشت گردی کی دفعہ چیلنج کرنے کا فیصلہ
- اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ ساز تیزی، انڈیکس 75 ہزار کی سطح عبور کرگیا
- سیکورٹی خدشات؛ اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ کیس کی سماعت ملتوی کرنے کی درخواست منظور
- بابراعظم نے کوہلی کے ریکارڈ پر بھی قبضہ جمالیا
- کراچی میں نوجوان نے ڈاکو کو ماردیا، فائرنگ کے تبادلے میں خود بھی جاں بحق
- ایک اوور میں 25 رنز؛ بابراعظم کا ایک اور ریکارڈ
- 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن بنائیں یا ہمیں فوری سزائیں سنائیں، شیخ رشید
- وزن کم کرنے والے انجیکشن قلبی صحت کے لیے مفید، تحقیق
- ہوا سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کشید کرنے والا پلانٹ
شمالی کوریا کی امریکا کو ایٹمی حملے کی دھمکی
شمالی کوریا نے بدھ کے دن ڈرامائی طور پر انتباہ کیا ہے کہ اس نے امریکا کے اندر اہداف پر ایٹمی حملہ کرنے کے لیے ایک باضابطہ منصوبہ تیار کر لیا ہے، نیز شمالی کوریا کی فوج کی طرف سے اعلان کیا گیا ہے کہ ’’دھماکا کرنے کا لمحہ‘‘ بڑی تیزی سے نزدیک تر آ رہا ہے کیونکہ امریکا کی دھمکیاں اب مزید برداشت نہیں کی جا سکتیں۔ باور کیا جاتا ہے کہ شمالی کوریا کے پاس کم از کم 4 ایٹم بم بنانے کی صلاحیت موجود ہے جب کہ شمالی کورین فوج کا کہنا ہے کہ اسے امریکا پر جوہری حملہ کرنے کی حتمی منظوری مل گئی ہے اور امریکا پر کیا جانے والا یہ حملہ بہت بے رحمانہ ہو گا۔
ادھر امریکی محکمہ دفاع پینٹا گون نے اعلان کیا ہے کہ امریکا نے شمالی کوریا کی دھمکیوں کے بعد جنوبی کوریا کے علاقے گوام میں دفاعی میزائل نظام نصب کرا دیا ہے۔ امریکی دفتر خارجہ کے مطابق امریکی دفاعی نظام متحرک کر دیا گیا ہے اور تمام میزائلوں کا رخ اب شمالی کوریا کی جانب ہے جب کہ امریکا بھی اپنی تمام عسکری صلاحیتوں کے ساتھ شمالی کوریا کے خلاف جنگ کے لیے تیار ہو چکا ہے۔ ادھر امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ چین نے بھی علاقے میں متوقع جنگ کے پیش نظر شمالی مشرقی سمندر میں اپنی فوج ہائی الرٹ کر دی ہے۔
ان تمام باتوں سے ایسے لگتا ہے کہ اب امریکا کو اپنی حد سے زیادہ بڑھی ہوئی جنگی طاقت کی آزمائش کا ایک اور بہانہ مل گیا ہے۔ شمالی کوریا وہ ملک ہے جس کو امریکا کے سابق صدر بش جونیئر نے ’’ایکس آف ایول‘‘ یعنی برائی کی جڑ قرار دیا تھا۔ اس کے ساتھ ایران کو بھی نتھی کیا گیا تھا۔ وسیع تناظر میں دیکھا جائے تو شمالی کوریا سے امریکا کا اصل اختلاف وہی ہے جو اس کا چین سے تھا کیونکہ سن پچاس کی دہائی میں ہونے والی کوریا کی جنگ میں جہاں امریکا جنوبی کوریا کی حمایت کر رہا تھا وہاں چین نے شمالی کوریا کا ساتھ دیا تھا۔ جنوبی کوریا کو بھی امریکا نے خفیہ طور پر جوہری ہتھیار فراہم کر دیے ہوں گے، تبھی شمالی کوریا نے ایٹمی حملے کی دھمکی جنوبی کوریا کو نہیں دی بلکہ براہ راست اس کے سرپرست امریکا کو دی ہے جو اصل میں اس سارے فساد کی جڑ ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی نے شمالی کورین فوجی ذرایع کے حوالے سے یہ خوفناک انکشاف کیا ہے کہ ایٹمی جنگ ایک دو دن میں بھی شروع ہو سکتی ہے۔ ادھر امریکا نے اس علاقے میں پہلے سے نصب جوہری میزائلوں کی تعداد میں مزید اضافے کے ساتھ دو تباہ کن بحری جہاز بھی مشرق بعید کے سمندروں میں بھیج دیے ہیں۔ اور طبل جنگ کا آہنگ بلند سے بلند تر ہو رہا ہے۔ یہ صورتحال انتہائی خوفناک ہے۔ امریکا اور شمالی کوریا کی قیادت کو تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور جو بھی اختلاف یا تنازعہ ہے، اسے اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر حل کرنا چاہیے۔ اقوام متحدہ میں ویٹو پاور کی حامل قوتیں خصوصاً روس اور چین کو اس معاملے میں فوری طور پر مداخلت کرکے صورتحال کو پرامن بنانے کی کوشش کرنی چاہیے ورنہ دنیا ایک نئی جنگ کا شکار ہوسکتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔