- خشک دودھ کی درآمد پر پابندی، امپورٹ ڈیوٹی بڑھانے کا مطالبہ
- گندم اسکینڈل، کسانوں کا 10 مئی سے ملک گیر احتجاج کا اعلان
- جان بچانے والی 100 سے زائد دواؤں کی قلت پیدا ہوگئی
- اے ڈی بی؛ 100 ارب ڈالر کے اضافی فنڈز کے اجرا کا خیرمقدم
- نیپرا، اوور بلنگ پر افسران کو 3 سال کی سزا کا بل منظور
- ایشیائی اور بحرالکاہل کے ممالک معمر افراد کی فلاح و بہبود میں ناکام
- نیا قرض پروگرام، آئی ایم ایف مشن رواں ماہ پاکستان آئے گا
- پی ایس ایل کو مزید مسابقتی بنایا جائے گا
- تعریف کرنے پر حارث کوہلی کے شکرگزار، عامر سے سیکھنے کے منتظر
- موٹروے ایم نائن کے قریب ٹرالر اور وین میں تصادم، 3 مسافر جاں بحق
- دوستی نہیں ٹیم کا سوچیں
- ملک کو سنگین چیلنجز درپیش...انا پرستی چھوڑ کر مل بیٹھنا ہوگا!
- اسرائیل میں حکومت نے قطری نیوز چینل الجزیرہ کی نشریات بند کردی
- ایس ای سی پی نے پی آئی اے کارپوریشن لمیٹڈ کی تنظیم نو کی منظوری دے دی
- مسلم لیگ(ن)، پی پی پی کے درمیان پاور شیئرنگ، بلاول کی بطور وزیرخارجہ واپسی کا امکان
- تربیتی ورکشاپ کا انعقاد، 'تحقیقاتی، ڈیٹا پر مبنی صحافت ماحولیاتی رپورٹنگ کے لئے ناگزیر ہے'
- پی ٹی آئی نے 9 مئی کو احتجاج کا پلان ترتیب دے دیا
- گندم اسکینڈل؛ تحقیقاتی کمیٹی آج رپورٹ پیش کرے گی
- اے آئی ٹیکنالوجی نایاب عوارض کی قبل از وقت تشخیص کرسکتی ہے، تحقیق
- لِنکڈ اِن نے صارفین کے لیے گیمز متعارف کرا دیے
افغان طالبان کا فراہ شہر پر حملہ ؛ 18 فوجی، درجنوں جنگجو جاں بحق
کابل / ہرات: افغان اور امریکی فضائیہ نے مغربی شہر فراہ میں طالبان کے ٹھکانوں کو شدید بمباری سے نشانہ بنایااس سے قبل طالبان نے فراہ شہر پر قبضہ کرنے کیلیے حملہ کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق لڑائی میں درجنوں افغان اہلکار اور طالبان جاں بحق ہوئے ہیں۔ افغان وزارت دفاع کے ترجمان کے مطابق لڑائی میں 2افغان فوجی اور 10جنگجو جاں بحق ہوئے ہیں۔ طالبان کی ایک بہت بڑی تعداد نے صوبائی دارالحکومت فراہ پر مختلف سمتوں سے دھاوا بولا اور وہ شہر کے متعددعلاقوں پر قابض ہیں۔ فراہ کی صوبائی کونسل کے ایک رْکن خیر محمد نور زئی نے بتایا کہ سیکڑوں طالبان نے 3مختلف اطراف سے شہر پر حملہ کیا۔ فراہ شہر کے علاقے عسکر آباد میں ہونے والے خودکش حملے میں 18 افغان فوجیوں کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ہے۔ نور زئی کے مطابق حملہ آوروں نے شہر سے باہر قائم تین سے چار چیک پوسٹوں کو تباہ کر دیا جس کی وجہ سے کافی تعداد میں ہلاکتیں ہوئیں اور صوبائی پولیس کے نائب سربراہ سمیت 10 افراد زخمی ہیں۔
صوبائی کونسل کی ایک اور رْکن جمیلہ امینی کے مطابق جانی نقصان کا درست اندازہ ابھی تک نہیں ہو سکا کیونکہ لڑائی ابھی تک جاری ہے۔ سیکڑوں خاندان گھر بار چھوڑ کر وہاں سے نکل گئے ہیں۔ صوبائی کونسل کے ارکان کے مطابق طالبان نے فراہ کے مضافات میں کم از کم 3 دیہات پر قبضہ کر لیا اور پھر مختلف چیک پوائنٹس کو آگ لگا دی۔ افغان وزارت دفاع کے ترجمان محمد ردمانش نے بتایا کہ اضافی فورسز کو وہاں بھیج دیا گیا ہے تاکہ اْن علاقوں کو واپس حاصل کیا جا سکے جہاں طالبان قبضہ کر چکے ہیں۔
وزارت داخلہ کے ترجمان نجیب دانش کا کہنا ہے کہ پولیس اسپیشل فورسز کے اہلکاروں کو بھی شہر میں تعینات کر دیا گیا ہے۔ اس دوران افغان فضائیہ کے طیارے جنگجوئوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ دوسری طرف طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں طالبان حملہ آوروں کو دیکھا جا سکتا ہے جبکہ اس دوران فائرنگ کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔ مجاہد نے حملے کی ذمے داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ طالبان نے شہر پر مختلف اطراف سے حملہ کیا اور کئی سیکیورٹی چیک پوسٹوں کو تباہ کر دیا۔ حملوں کے بعد شہر میں اسکول، دکانیں اور سرکاری دفاتر بند کردیے گئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔