- بانی پی ٹی آئی کا اڈیالہ جیل میں طبی معائنہ، بشری بی بی نے خون دینے سے انکار کردیا
- نیلم جہلم پراجیکٹ میں نقائص اور ذمہ داروں کے تعین کیلئے کابینہ کمیٹی بنانے کا اعلان
- سپریم کورٹ کا فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس پر از خود نوٹس
- آزاد کشمیر میں ہونے والی کشیدگی میں ہمسایہ ملک کا تعلق نکل رہا ہے، وفاقی وزیرداخلہ
- میں اپنے قانونی پیسے سے جہاں چاہوں آج بھی سرمایہ کاری کروں گا، محسن نقوی
- غزہ پر فوجی حکمرانی کا خواب؛ اسرائیلی کابینہ میں پھوٹ پڑ گئی
- قومی اسمبلی اجلاس: طارق بشیر نے زرتاج گل کو نازیبا الفاظ کہنے پر معافی مانگ لی
- پاکستان کو بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ کی میزبانی مل گئی
- آئی او ایس اپ ڈیٹ کے بعد صارفین کو نئی مشکل کا سامنا
- سائنس دانوں نے ریڑھ کی ہڈی کے علاج کے لیے نئی ڈیوائس بنالی
- کشتی کو چھپانے کیلئے باڑ لگانے کی ہدایت، شہری کا انوکھا طریقہ
- سعودی عرب؛ حج کے دوران اس غلطی پر ایک لاکھ ریال جرمانہ ہوسکتا ہے
- لوگوں کو لاپتا کرنے والوں کے خلاف سزائے موت کی قانون سازی ہونی چاہیے، اسلام آباد ہائیکورٹ
- مسائل کے حل کے لیے کراچی کے لوگوں کو آواز اٹھانا پڑے گی، گورنر سندھ
- موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات: تیسرے سال بھی آم کی پیداوار میں نمایاں کمی
- روسی صدر 6 ماہ میں دوسری بار چین کے دورے پر پہنچ گئے
- ملازمت پیشہ خواتین سے متعلق بیان؛ سعید انور تنقید کی زد میں
- فرقہ وارانہ قتل میں ملوث دو ٹارگٹ کلرز گرفتار، 13 افراد کے قتل کا اعتراف
- آئی ایم ایف کا غربت کے خاتمے کے پروگرامز میں توسیع کا مطالبہ
- سپریم کورٹ سے عمران خان کی تصویر وائرل، تحقیقات شروع
صرف چند سیکنڈوں میں چارج ہونے والی بیٹری میں اہم پیش رفت
اتھیکا، نیویارک: اس وقت بیٹریوں کی تیز رفتار چارجنگ سب سے بڑا چیلنج بنا ہوا ہے کیونکہ بیٹریاں وقت کے ساتھ ساتھ اپنی افادیت کھودیتی ہیں اور یوں ان کی چارجنگ کم سے کم ہوتی جاتی ہے۔ لیکن اب اس ضمن میں بیٹری میں بنیادی تبدیلی کرکے اسے سیکنڈوں میں چارج کرنے میں اہم کامیابی حاصل کی گئی ہے۔
کورنیل یونیورسٹی کے ماہرین نے تحقیق کے بعد بیٹری کے ڈیزائن میں اہم ترین تبدیلیاں کی ہیں جس سے بیٹریاں بہت دیر تک چلیں گی اور فوری طور پر چارج ہوسکیں گی۔
یونیورسٹی میں مٹیریل سائنس سے وابستہ پروفیسر ایلرخ وائزنر اور ان کے ساتھیوں نے ازخود منظم ہونے والی (سیلف اسمبلی) بیٹری تیار کی ہے جس کے اجزا تھری ڈی طرز پر تیار کیے گئے ہیں۔
’اگر بیڑی کے اندر کے حصوں کو تھری ڈی انداز میں ازخود منظم ہونے کے قابل بنایا جائے تو اس سے ان میں بجلی بھرنے اور اسے برقرار رہنے کی صلاحیت کو کئی گنا بہتر بنایا جاسکتا ہے،‘ محققین نے اپنی رپورٹ میں لکھا۔
اس ٹیکنالوجی کو تھری ڈی بیٹری آرکٹیکچر کا نام دیا گیا ہے جس سے چند سیکنڈوں میں بیٹری چارج کی جاسکتی ہے۔ تھری ڈی اسٹرکچر روایتی بیٹریوں کی ساری خامیوں کو دور کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اگرچہ اب تک اسے صرف تجربہ گاہ میں ہی آزمایا گیا ہے لیکن اس بنیاد پر اصل بیٹری کی تیاری کسی چیلنج سے کم نہیں۔
ماہرین نے اپنی ایجاد کے حقِ ملکیت یا پیٹنٹ کی درخواست بھی دیدی ہے اور اگر اس نئی ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے کوئی بیٹری تیار کر لی گئی تو وہ دنیا میں سب سے تیزی سے چارج ہونے والی ایسی بیٹری ہوگی جس پر وقت کے ساتھ ساتھ کوئی فرق بھی نہیں پڑے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔