- زہریلے کنکھجورے گردوں کی بیماری کے علاج میں معاون
- ناسا کا چاند پر جدید ریلوے سسٹم بنانے کا منصوبہ
- ایران کے صحرا میں بنایا گیا ویران شہر
- خشک دودھ کی درآمد پر پابندی، امپورٹ ڈیوٹی بڑھانے کا مطالبہ
- گندم اسکینڈل، کسانوں کا 10 مئی سے ملک گیر احتجاج کا اعلان
- جان بچانے والی 100 سے زائد دواؤں کی قلت پیدا ہوگئی
- اے ڈی بی؛ 100 ارب ڈالر کے اضافی فنڈز کے اجرا کا خیرمقدم
- نیپرا، اوور بلنگ پر افسران کو 3 سال کی سزا کا بل منظور
- ایشیائی اور بحرالکاہل کے ممالک معمر افراد کی فلاح و بہبود میں ناکام
- نیا قرض پروگرام، آئی ایم ایف مشن رواں ماہ پاکستان آئے گا
- پی ایس ایل کو مزید مسابقتی بنایا جائے گا
- تعریف کرنے پر حارث کوہلی کے شکرگزار، عامر سے سیکھنے کے منتظر
- موٹروے ایم نائن کے قریب ٹرالر اور وین میں تصادم، 3 مسافر جاں بحق
- دوستی نہیں ٹیم کا سوچیں
- ملک کو سنگین چیلنجز درپیش...انا پرستی چھوڑ کر مل بیٹھنا ہوگا!
- اسرائیل میں حکومت نے قطری نیوز چینل الجزیرہ کی نشریات بند کردی
- ایس ای سی پی نے پی آئی اے کارپوریشن لمیٹڈ کی تنظیم نو کی منظوری دے دی
- مسلم لیگ(ن)، پی پی پی کے درمیان پاور شیئرنگ، بلاول کی بطور وزیرخارجہ واپسی کا امکان
- تربیتی ورکشاپ کا انعقاد، 'تحقیقاتی، ڈیٹا پر مبنی صحافت ماحولیاتی رپورٹنگ کے لئے ناگزیر ہے'
- پی ٹی آئی نے 9 مئی کو احتجاج کا پلان ترتیب دے دیا
ہر دوا کو بے اثر بنانے والے کینسر کے علاج میں پیش رفت
سان فرانسسكو: بعض اقسام کے کینسر ہر دوا کو بے اثر کرتے ہوئے اپنی رفتار سے بڑھتے رہتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ سرطان پھیلنے کے سگنل اور ان سے وابستہ حیاتی کیمیائی تعاملات کا مجموعہ (بایوکیمیکل پاتھ ویز) اتنا پیچیدہ ہوجاتا ہے کہ ان کا علاج محال ہوجاتا ہے۔ لیکن اب ایک نئی دوا سے کئی لاعلاج سرطانوں کے معالجے کی امید پیدا ہوئی ہے۔
سیل سگنلنگ کی پاتھ ویز (خلیوں کے درمیان پیغام رسانی کےلیے ہونے والے کیمیائی تعاملات یا کیمیکل ری ایکشنز) جو طبی زبان میں آر اے ایس اور ایم اے پی کے کہلاتے ہیں، وہ خلیات کی پیدائش، نشوونما اور ان کی ازخود موت کے ذمہ دار ہوتے ہیں۔ تقریباً نصف اقسام کے سرطان میں یہ سگنلنگ متاثر ہوکر پیچیدہ ہوجاتی ہے اور دوائیاں ان متاثرہ پاتھ ویز پر اثرانداز ہونے سے قاصر رہتی ہیں؛ اور یوں وہ دوائیں ان سرطانوں کے خلاف بے اثر ہوجاتی ہیں۔
اب یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، سان فرانسسکو نے ایک کمپنی کے تعاون سے آر اے ایس اور ایم اے پی کے کےلیے نئی معالجاتی تکنیک وضع کی ہے جسے ایم اے پی کے اور ای آر کے پاتھ وے کانام دیا گیا ہے۔ اس کی تفصیلات نیچر سیل بایولوجی میں شائع ہوئی ہیں۔
ماہرین کا تیارکردہ نیا مرکب آر ایم سی 4550 کہلاتا ہے جس نے تجربہ گاہ میں پھیپھڑوں، جلد، آنت اور لبلبے کے سرطانی خلیات پر مؤثر وار کرتے ہوئے رسولیوں کی افزائش کو کامیابی سے روکا ہے۔ اس کے علاوہ چوہوں میں کاشت کی گئی، انسانی پھیپھڑوں کی سرطانی رسولیوں کو بھی کامیابی سے تباہ کیا ہے۔
ماہرین اس پیش رفت پر بہت خوش ہیں کیونکہ اس سے نئے سگنلنگ پاتھ وے پر کام کرنے والی نئی دوا کی راہ ہموار ہوئی ہے۔ آخرکار یہ لاعلاج کینسر کو ختم کرنے میں مددگار ثابت ہوں گی۔
وجہ یہ ہے کہ نئے پاتھ وے کی دریافت سے کینسر خلیات کی تقسیم اور بڑھوتری کو مؤثر انداز میں ٹالا جاسکتا ہے۔ ماہرین نے یہ بھی نوٹ کیا کہ آر اے ایس طریقے سے وہ پروٹین بھی ختم ہوئے جو کینسر کو بڑھا رہے تھے۔
جب اس بنیاد پر بنائی جانے والی ایک دوا کو کینسر زدہ چوہوں پر آزمایا گیا تو ان میں سرطانی عمل بہت حد تک رک گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔