- پیمرا کا پاکستان ڈی وارمنگ مہم کو میڈیا کی شراکت سے کامیاب بنانے کا عزم
- ڈرون کیمرہ کے ذریعے منشیات کی اسمگلنگ ناکام، دو منشیات فروش گرفتار
- کراچی؛ پولیس نے چھینے گئے موبائل فون برآمد کر کے مالکان کے حوالے کر دیے
- لبنان کی موجودہ صورتحال پر سلامتی کونسل کا خصوصی اجلاس منعقد
- پی ٹی آئی جلسہ سے متعلق حکومتی حکمت عملی سامنے آگئی، پولیس کو خصوصی ٹاسک دیے گئے
- ’IMFپروگرام کی شرائط کا اثر پاک ،چین معاشی تعلقات پر پڑرہا ہے‘
- سیاسی جلسے میں وقت کی اونچ نیچ ہوسکتی ہے، پی ٹی آئی وزیر
- کراچی میں دکاندار نے حاضر دماغی سے ڈکیتی کی کوشش ناکام بنادی
- لاہور میں مبینہ پولیس مقابلے کے دوران کانسٹیبل شہید
- کراچی: سیف سٹی پروجیکٹ کے پہلے مرحلے کا آغاز
- دوسرا ون ڈے: افغانستان نے جنوبی افریقا کو شکست دے کر سیریز جیت لی
- پارلیمان کا قانون سازی کا اختیار آئینی حدود کے تابع ہے، سپریم کورٹ
- کراچی: لیاقت آباد انڈر پاس کےقریب فائرنگ، دو خواتین زخمی
- رواں سال خیبرپختونخوا میں پہلا پولیو کیس رپورٹ، وزیراعلیٰ کا سخت نوٹس
- آئینی ترامیم پر جے یو آئی سے مشاورت نہ ہوئی تو بھی نمبرز پورے کریں گے، بلاول بھٹو
- ہزارہ ایکسپریس کے حادثے کے بعد معطل ہونےو الے 6 ریلوے ملازمین بحال
- وزیراعلیٰ سندھ کی سیلاب سے تباہ اسکولوں کی بحالی کا کام 2026 تک مکمل کرنے کی ہدایت
- لاہور میں پی ٹی آئی کارکنان کی گرفتاری پر مشتعل افراد کا احتجاج
- چین میں پیش کیے گئے ’پانڈا کتے‘
- اسرائیل کے فضائی حملے میں حزب اللہ کے اہم کمانڈرابراہیم عاقل شہید
پنجاب سے پھٹی کی بڑے پیمانے پر سندھ آمد، دام بڑھ گئے
کراچی: سندھ میں رواں سال کپاس کی پیداوار میں ریکارڈ کمی کے باعث پنجاب سے بڑے پیمانے پر سندھ کے لیے پھٹی کی ترسیل شروع ہوگئی ہے اور اس صورتحال کے پیش نظر پنجاب بھر میں پھٹی کی قیمت میں زبردست تیزی کا رجحان غالب ہوگیا ہے۔
چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ رواں سال کپاس کی کاشت کے وقت سندھ کے بڑے کاٹن زونز میں نہری پانی کی شدید کمی کے باعث کپاس کی کاشت میں غیر معمولی کمی واقع ہونے سے رواں سال سندھ میں کپاس کی پیداوار میں بھی ریکارڈ کمی کے خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں جس کے باعث کاٹن کراپ اسیسمنٹ کمیٹی (سی سی اے سی) نے چند روز قبل اپنے پہلے ہی اجلاس میں رواں سال سندھ میں کپاس کی پیداوار میں شدید کمی کی توقعات کے باعث سندھ میں کاٹن ایئر 2018.19کے دوران کپاس کی کل پیداوار کا تخمینہ صرف26 لاکھ بیلز (170کلوگرام)مختص کیا تھاجبکہ پچھلے سال سندھ میں کپاس کی کل پیداوار42لاکھ53 ہزاربیلز (160کلو گرام) ہوئی تھی۔
احسان الحق نے مزید بتایا کہ پاکستان میں رواں سال کپاس کی پیداوار توقعات سے کافی کم ہونے اور بھارت میں روئی کی قیمتوں میں غیر متوقع کمی کے باعث بعض پاکستانی ٹیکسٹائل ملز مالکان نے بھارت سے روئی کی درآمد کے لئے انکوائریاں شروع کر دیں ہیں اور خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات بہتر رہنے کی صورت میں پاکستانی ٹیکسٹائلزمستقبل قریب میں بھارت سے روئی درآمد کر سکتی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ چین اور امریکا کے درمیان جاری اقتصادی جنگ کے باعث توقع ظاہر کی جا رہی تھی کہ چین کی بھارت سے روئی درآمدات بہت بڑھ جانے سے روئی کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان سامنے آئے گا لیکن خلاف توقع چین نے ابھی تک بھارت سے روئی کی درآمدات شروع نہیں کیں جبکہ اس اقتصادی جنگ کے باعث امریکہ میں روئی کی قیمتیں کم ہونے سے اس کے اثرات پوری دنیا پر مرتب ہونے سے دنیا بھر میں میں روئی کی قیمتوں میں کمی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔
احسان الحق نے بتایا کہ پاکستان میں محرم الحرام کی تعطیلات کے بعد سے شروع ہونے والے ٹریڈنگ سیشنز میں روئی کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان سامنے آیا ہے اور پنجاب میں روئی کی قیمتیں ایک بار پھر 8 ہزار 300 اور سند ھ میں 8 ہزار 200 روپے فی من تک پہنچ گئیں اور آئندہ چند روزمیں مزید تیزی کا امکان ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔