- اسٹریٹجک مذاکرات؛ چین کی پاکستان کو خود مختاری و مسئلہ کشمیر پر حمایت کی یقین دہانی
- بانی پی ٹی آئی اور دوسری طرف سے ٹکراؤ ہوتا دیکھ رہا ہوں، منظوروسان
- لاہور: بیوٹی پارلر میں خواتین کی نیم برہنہ تصاویر بنانے پر مقدمہ درج
- سندھ میں رواں برس 5 ماہ میں بچوں سمیت 150 شہری اغوا
- جاپان میں چلتی ٹرین کے اندر سے سانپ نکل آیا
- آپریشن سے پیدا ہونے والے بچوں میں خسرہ کیخلاف قوتِ مدافعت کم ہوتی ہے
- ایپل نے صارفین کے لیے آئی او ایس کی اپ ڈیٹ جاری کردی
- تاجر دوست ایپ کے تحت رجسٹرڈ نہ ہونیو الے تاجروں پر بھاری جرمانہ و سزا کی تجاویز
- 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں عمران خان کی ضمانت منظور
- امریکی وزیر خارجہ کا دورۂ یوکرین؛ نائٹ کلب میں گانا گانے کی ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی جانتی ہے اسے کس کے پاؤں پکڑنے ہیں اسلیے وہ ہم سے مذاکرات نہیں چاہتی، بلاول
- ٹی20 ورلڈکپ؛ کیا پاکستان، انگلینڈ کی ٹیمیں وارم اَپ میچز گنواسکتی ہیں؟
- فیملی وی لاگنگ کے نام پر فحش مواد کے خلاف درخواست پر پی ٹی اے سے رپورٹ طلب
- چار سدہ انٹرچینج کے نزدیک فائرنگ، تین افراد جاں بحق ایک زخمی
- 400 کلومیٹر رینج کے حامل فتح II گائیڈڈ راکٹ سسٹم کا کامیاب تجربہ
- نجکاری کیلیے پیش کیے جانے والے 25 سرکاری اداروں کی فہرست قومی اسمبلی میں پیش
- عدلیہ میں مداخلت کا ثبوت ہے تو پیش کریں، ورنہ ابہام بڑھ رہا ہے، فیصل واوڈا
- حسن علی کو تیسرا ٹی20 کیوں کھلایا؟ بابر نے وجہ بتادی
- ہتک عزت قانون پر صحافیوں کو اعتراض ہے تو ہم سے رجوع کریں، پنجاب حکومت
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت بڑھ گئی
ماہرین نے سب سے بڑے ’ہاتھی پرندے‘ کا اعلان کردیا
لندن: زمین پر بہت سے پرندے ایسے گزرے ہیں جن کے متعلق سب سے بڑے پرندوں کا دعویٰ کیا جاتا رہا ہے لیکن اب ماہرین نے باقاعدہ طور پر ایک قسم کے فیل مرغ (ایلیفنٹ برڈ) کو زمین پر رہنے والا سب سے بڑا پرندہ قرار دیا ہے۔
لندن انسٹی ٹیوٹ آف زولوجی کے ماہرین نے کہا ہے کہ انہوں نے نہ اُڑنے والے ایک پرندے ’ورومبے ٹائٹن‘ کو دنیا کا سب سے بڑا پرندہ قرار دیا ہے جو ’ہاتھی پرندے‘ کی نسل سے تعلق رکھتا تھا اور مڈغاسکر میں پایا جاتا تھا۔ اس ضمن میں کئی عشروں سے تحقیق جاری تھی اور اب ماہرین نے 346 فیل مرغ (ہاتھی پرندوں) کی باقیات پر طویل تحقیق کی ہے جن میں سے 82 پرندوں کی ہڈیاں تقریباً مکمل حالت میں تھیں۔
ورومبے ٹائٹن کا وزن 860 کلوگرام اور اونچائی تین میٹر تھی جو ہزار سال پہلے زمین پر موجود تھا لیکن جب افریقا اور مڈغاسکر میں انسانوں نے بسنا شروع کیا تو ان کی آبادی دھیرے دھیرے کم ہونے لگی اور پھر مکمل طور پر ختم ہوگئی۔ اس وقت مڈغاسکر میں بڑے لیمور بندر، کچھوے اور دریائی گھوڑے بھی پائے جاتے تھے۔
تحقیقی ٹیم میں شامل سائنس داں جیمز ہنسفورڈ نے کہا کہ اتنے بڑے جانور قدرتی ماحول اور جنگل پر اہم اثرات مرتب کرتے ہیں، یہ پودوں اور گھاس کی بڑی مقدار کھا کر انہیں کنٹرول میں رکھتے ہیں۔ دوسری جانب وہ اپنے فضلے سے دور دور تک بیج بکھیرتے ہیں جس سے نئے پودے اور درخت اگتے ہیں۔ ان پرندوں کے ختم ہوتے ہی خود مڈغاسکر کی ماحولیات بھی تباہ ہوگئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔