- قومی اسمبلی میں آزاد اراکین کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم، فہرست جاری
- کلرکہار؛ موٹروے پولیس اور خواتین کے درمیان تلخ کلامی کی ویڈیو وائرل
- اپیکس کمیٹی سندھ کا ہنگامی اجلاس طلب
- کراچی میں پارہ 39.4 ڈگری تک پہنچ گیا، کل 40 ڈگری تجاوز کرنے کا امکان
- پنجاب میں مزید 31 اعلیٰ افسران کے تقرر و تبادلوں کے احکامات
- متحدہ اور پی پی میں ڈیڈ لاک ختم، ملکر قوم کی خدمت کرنے پر اتفاق
- علی ظفر سینیٹ میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر نامزد
- چیمپئنز ٹرافی: بھارت کے میچز ایک ہی شہر میں کرانے کی تجویز
- اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ؛ ملائیشیا میں فاسٹ فوڈ برانڈ کے ریسٹورینٹس بند ہوگئے
- حکومت اسٹیل مل بحال نہیں کرسکتی تو سندھ حکومت کے حوالے کردے، بلاول
- صدر مملکت کا کراچی اور کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم
- پالتو بلی کی ایک چھوٹی سی غلطی نے گھر کو آگ لگادی
- 200 سے زائد پُرانی کتب پر زہریلی دھاتوں کے نقوش دریافت
- وٹامن ڈی اور قوتِ مدافعت کے درمیان ممکنہ تعلق کا انکشاف
- ہم نے قائداعظم کا اسرائیل مخالف نظریہ سمجھا ہی نہیں، مولانا فضل الرحمان
- کے ٹو ایئرویز کو کارگو لائسنس جاری
- امریکی وزیر خارجہ اسرائیل پہنچ گئے؛ جنگ بندی کیلیے پُرعزم
- دورہ انگلینڈ کیلیے قومی ویمنز کرکٹ ٹیم کا اعلان، ندا ڈار کپتان برقرار
- توشہ خانہ تحقیقات؛ بشریٰ بی بی نے نیب طلبی کا نوٹس چیلنج کردیا
- پی آئی اے کی نجکاری میں غیر ملکی کمپنیوں کی عدم دلچسپی
اسپیشل اولمپکس ورلڈ گیمز کے لیے قومی مینز سائیکلنگ ٹیم کا تربیتی کیمپ جاری
لاہور: اسپیشل اولمپکس ورلڈ گیمز مارچ 2019 میں ابوظہبی میں ہورہی ہیں، جن کی تیاریوں کے لیے اسپیشل اولمپکس پاکستان کے زیر اہتمام قومی مینز سائیکلنگ ٹیم کا تربیتی کیمپ لاہور میں جاری ہے۔
اسپیشل کھلاڑیوں کے لیے ہونے والے کھیلوں کے اس سب سے بڑے میلے میں پاکستان سمیت 170 ممالک کے 7000 سے زیادہ اتھلیٹس 24 کھیلوں میں حصہ لے رہے ہیں۔ سائیکلنگ میں پاکستان کو میڈلز ملنے کے کافی امکانات ہیں، اس لیے تیاری بھی بھرپور طریقے سےجاری ہے۔ ہر روز دو مراحل میں دی جانے والی ٹریننگ میں ان کی مہارت اور فٹنس دونوں پر توجہ دی جارہی ہے۔
تربیتی کیمپ میں 10 سائیکلسٹس 28 نومبر تک پریکٹس کرکے کھیل میں نکھار لائِیں گے، ان بچوں کا کہنا ہےکہ پاکستان کے لیے میڈلز جیتنا ہدف ہے۔ پہلے بھی میڈلز جیت کر ملک کا نام نام روشن کیاہے، ورلڈ گیمز میں بھی سخت محنت کرکے اپنے ملک کی نیک نامی میں اضافہ کریں گے۔کوچ عائشہ زمان کے نزدیک یہ بچے ہماری خصوصی توجہ کےمنتظر ہیں، ان کی کوچنگ مشکل کام نہیں۔ان کو عام بچوں کی نسبت کچھ سکھانا زیادہ آسان ہے،ہر بچے کی خوبیوں اور کمزوریوں کو سامنے رکھتے ہوئے سکھانے کی کوشش کرتے ہیں، یہ بہت کوآپریٹو ہیں اور جلد ہدایات پر عمل کرنے لگتے ہیں۔
مینز ٹیم کے بعد ویمنز سائیکلنگ کا کیمپ بھی لگایا جائے گا، تمام کھیلوں کے کیمپ مختلف مقامات پر لگ رہے ہیں، ہر کیمپ کے بعد کچھ بریک بھی رکھی گئی ہے تاکہ یہ بچے دلچسپی اور لگن کے ساتھ ٹریننگ کی طرف فوکس رکھیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔