- جج کی دہری شہریت پر ایم کیو ایم، ن لیگ اور آئی پی پی اراکین قومی اسمبلی کی تنقید
- مولانا فضل الرحمٰن نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا
- فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس پر از خود نوٹس، سپریم کورٹ میں سماعت آج ہوگی
- خیبرپختونخوا میں لوڈشیڈنگ کا نیا شیڈول جاری کرنے پر اتفاق
- تاجر دوست اسکیم پر عملدرآمد کیلیے 6 بڑے شہروں کے ڈپٹی کمشنرز کو اہم مراسلہ جاری
- پاکستان معاشی استحکام کی جانب گامزن ہے، وزیر اعظم
- عرب ممالک کا سربراہی اجلاس، فلسطین میں جارحیت فوری روکنے کا مطالبہ
- ہاکی کےکھیل کی بہتری کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے، وزیراعظم شہباز شریف
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں ڈیڑھ کروڑ ڈالرز کا اضافہ
- بلوچستان حکومت کا نوجوانوں کی فلاح و بہبود کیلیے فیسلیٹیشن سینٹرز بحال کرنے کا فیصلہ
- سچن ٹنڈولکر کے سیکیورٹی گارڈ نے خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- ’فلسطینیوں کی ہولناک نسل کشی‘: عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقا کے دلائل مکمل
- بانی پی ٹی آئی کا اڈیالہ جیل میں طبی معائنہ، بشری بی بی نے خون دینے سے انکار کردیا
- نیلم جہلم پراجیکٹ کی لاگت میں اضافہ؛ ذمہ داروں کے تعین کیلئے کابینہ کمیٹی بنانے کا اعلان
- آزاد کشمیر میں ہونے والی کشیدگی میں ہمسایہ ملک کا تعلق نکل رہا ہے، وفاقی وزیرداخلہ
- میں اپنے قانونی پیسے سے جہاں چاہوں آج بھی سرمایہ کاری کروں گا، محسن نقوی
- غزہ پر فوجی حکمرانی کا خواب؛ اسرائیلی کابینہ میں پھوٹ پڑ گئی
- قومی اسمبلی اجلاس: طارق بشیر نے زرتاج گل کو نازیبا الفاظ کہنے پر معافی مانگ لی
- پاکستان کو بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ کی میزبانی مل گئی
- آئی او ایس اپ ڈیٹ کے بعد صارفین کو نئی مشکل کا سامنا
اب ممیاں تھری ڈی میں بھی
سویڈن کے ایک عجائب گھر نے کہا ہے کہ عجائب گھر میں موجود ممیوں کو تھری ڈی میں ڈیجیٹائز کردیا جائے گا تاکہ لوگ حنوط شدہ لاشوں یعنی ممیوں کے بارے میں زیادہ سے زیادہ معلومات حاصل کرسکیں۔
ایک تازہ ترین رپورٹ میں بتایا گیا کہ سویڈن کے دارالحکومت سٹاک ہوم کا میڈیٹرینین عجائب گھر ممیوں کو فوٹوز اور ایکسرے سکین کی مدد سے ڈیجیٹل فارم میں لے کر آئے گا اور ان تھری ڈی میں ممیوں کی نمائش اگلے سال کی جائے گی۔
عجائب گھر انتظامیہ نے اس سلسلے میں بتایا کہ انہیں امید ہے کہ تھری ڈی کی مدد سے لوگوں کو حنوط شدہ لاشوں کے بارے میں پہلے سے کہیں زیادہ معلومات فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔یہ عجائب گھر چھ ممیوں کو سکین کرے گا اور ان کے تھری ڈی ماڈل تیار کرے گا۔ اس طرح عجائب گھر کی سیر کو آنے والے شائقین اورمحققین کو ممیوں کے بارے میں بالکل ویسی معلومات ملیں گی جیسے قدیم آثار کی دریافت کے لیے ماہرین آثار قدیمہ معلومات حاصل کرتے ہیں۔
سویڈن کے انٹر ایکٹو انسٹیٹیوٹ سے وابستہ تھامس ریڈل نے اس سلسلے میں بتایا کہ وہ تھری ڈی عجائب گھر کا ایک نیا معیار مقرر کریں گے جبکہ اس پراجیکٹ میں وہ حنوط شدہ لاشوں پر کام کر رہے ہیں لیکن یہی طریقہ دیگر اشیا پر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔عجائب گھر کے مطابق لوگ ناووس پر لکھی گئی عبارتوں اور کشیدہ کاری کو نزدیک سے دیکھ پائیں گے۔ عجائب گھر آنے والے لوگ ممیوں پر سے ایک ایک کر کے پٹیاں بھی ہٹا سکیں گے اور اس میں لپٹی لاش کو دیکھ سکیں گے۔ تھامس ریڈل نے مزید بتایا کہ وہ تھری ڈی کو دیگر عجائب گھروں کیساتھ شریک کریں گے اور یوں اس سے تحقیق کے کام میں خاصی مدد ملے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔