اتحاديوں پر حملے، افغان سكيورٹی اہلكاروں كی اسكريننگ كا فيصلہ

آئی این پی  جمعرات 23 اگست 2012
افغان حكام ان دونوں  رياستوں  كو اپنے ہاں  سلامتی اور معاشی مسائل كے ليے ذمہ دار ٹھہراتے ہيں ۔ فوٹو اے ایف پی

افغان حكام ان دونوں رياستوں كو اپنے ہاں سلامتی اور معاشی مسائل كے ليے ذمہ دار ٹھہراتے ہيں ۔ فوٹو اے ایف پی

کابل: افغانستان نے اپنے ساڑھے تين لاكھ فوجيوں اور پوليس اہلكاروں  كی ذاتی فائلوں  كا از سر نو جائزہ لينے كا اعلان كرديا، اس كا مقصد مقامی سكيورٹی اركان كی جانب سے نيٹو كے اہلكاروں  پر كيے جانے والے حملوں  پر قابو پانا ہے۔

افغانستان كے صدر حامد كرزئی نے  صدارتی محل ميں  سلامتی كے اعلی مشيروں  كے ساتھ ايک خصوصی ملاقات كی ۔

سكيورٹی حكام كی جانب سے اجلاس ميں  پيش كی گئی رپورٹوں  ميں غير ملكی خفيہ ايجنسيوں كی جانب سے افغان سكيورٹی فورسز كی صفوں  ميں  گھسنے كو فائرنگ كے بڑھتے ہوئے انفرادی واقعات كے ليے ذمہ دار قرار ديا گيا ہے۔

يہ اجلاس امريكی چيئرمين جوائنٹ چيفس آف اسٹاف مارٹن ڈيمپسی كے دورہ كابل كے ايک روز بعد ہوا۔ ان كے دورے كا مقصد بھی افغان سكيورٹی اہلكاروں  كے حملوں  كے بارے ميں  بات چيت كرنا تھا  جن كے نتيجے ميں  رواں  برس كے دوران اب تک 40 غير ملكی ہلاک ہو چكے ہيں ۔

صدارتی محل ميں اجلاس كے بعد غير ملكی صحافيوں كو دی گئی ايک بريفنگ ميں ايمل فيضی نے كہا كہ غيرملكی خفيہ ادارے افغان سكيورٹی ايجنسيوں كی خود مختاری سے خوفزدہ ہونے كی وجہ سے ايسا كر رہے ہيں ۔ انہوں  نے كہا كہ امريكی فوجيوں  كی جانب سے شدت پسندوں  كی لاشوں  پر پيشاب كرنے جيسے واقعات پر افغان عوام ميں  پايا جانے والا غم و غصہ بھی غير ملكی ايجنسيوں  كے ايجنڈے كے ليے مفيد ثابت ہوا ہے۔

انہوں  نے مزید كہا كہ ان خفيہ ايجنسيوں  كا تعلق ہمسايہ ملكوں  سے ہے۔

ادھربرطانوی ميڈيا كے مطابق ان كا اشارہ پاكستان اور ايران كی جانب ہے۔

افغان حكام ان دونوں  رياستوں  كو اپنے ہاں  سلامتی اور معاشی مسائل كے ليے ذمہ دار ٹھہراتے ہيں ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔