- زہریلے کنکھجورے گردوں کی بیماری کے علاج میں معاون
- ناسا کا چاند پر جدید ریلوے سسٹم بنانے کا منصوبہ
- ایران کے صحرا میں بنایا گیا ویران شہر
- خشک دودھ کی درآمد پر پابندی، امپورٹ ڈیوٹی بڑھانے کا مطالبہ
- گندم اسکینڈل، کسانوں کا 10 مئی سے ملک گیر احتجاج کا اعلان
- جان بچانے والی 100 سے زائد دواؤں کی قلت پیدا ہوگئی
- اے ڈی بی؛ 100 ارب ڈالر کے اضافی فنڈز کے اجرا کا خیرمقدم
- نیپرا، اوور بلنگ پر افسران کو 3 سال کی سزا کا بل منظور
- ایشیائی اور بحرالکاہل کے ممالک معمر افراد کی فلاح و بہبود میں ناکام
- نیا قرض پروگرام، آئی ایم ایف مشن رواں ماہ پاکستان آئے گا
- پی ایس ایل کو مزید مسابقتی بنایا جائے گا
- تعریف کرنے پر حارث کوہلی کے شکرگزار، عامر سے سیکھنے کے منتظر
- موٹروے ایم نائن کے قریب ٹرالر اور وین میں تصادم، 3 مسافر جاں بحق
- دوستی نہیں ٹیم کا سوچیں
- ملک کو سنگین چیلنجز درپیش...انا پرستی چھوڑ کر مل بیٹھنا ہوگا!
- اسرائیل میں حکومت نے قطری نیوز چینل الجزیرہ کی نشریات بند کردی
- ایس ای سی پی نے پی آئی اے کارپوریشن لمیٹڈ کی تنظیم نو کی منظوری دے دی
- مسلم لیگ(ن)، پی پی پی کے درمیان پاور شیئرنگ، بلاول کی بطور وزیرخارجہ واپسی کا امکان
- تربیتی ورکشاپ کا انعقاد، 'تحقیقاتی، ڈیٹا پر مبنی صحافت ماحولیاتی رپورٹنگ کے لئے ناگزیر ہے'
- پی ٹی آئی نے 9 مئی کو احتجاج کا پلان ترتیب دے دیا
واردات سے پہلے ہی چوروں کی نشاندہی کرنے والا سافٹ ویئر
ٹوکیو: جاپانی کمپنی نے مصنوعی ذہانت (آرٹی فیشل انٹیلی جنس) کو استعمال کرتے ہوئے ایسے سافٹ ویئر بنانے کا اعلان کیا ہے جومارکیٹ یا سپراسٹور میں داخل ہونے والے کے چہرے، حرکات وسکنات اور بعض عادات کو دیکھ کر پیشگوئی کرتا ہے اور اسطرح چوری سے پہلے ہی واردات کو روکا جاسکتا ہے۔
2002 میں مشہور فلم مائنورٹی رپورٹ میں پہلے پہل یہ تصور پیش کیا گیا تھا۔ لیکن جاپانی ماہرین نے جدید کمپیوٹر ٹیکنالوجی کی باعث درست ثابت کردکھایا ہے۔ اس سافٹ ویئر کا نام واک آئی رکھا گیا ہے جسے جاپانی کمپنی واک نے تیارکیا ہے۔ سافٹ ویئر شاپنگ مال کیمرے سے لوگوں کی مشکوک حرکات اور رویے کو نوٹ کرتا رہتا ہے اور ان کی نشاندہی بھی کرتا رہتا ہے۔ اگر اس کا الگورتھم کسی شخص کی حتمی منظوری دیدے تو یہ مارکیٹ انتظامیہ کے اسمارٹ فون پر پیغام بھیج دیتا ہے۔
سب سے پہلے دسمبر 2018 میں اس سافٹ ویئر نے یوکوہاما کے ایک اسٹور میں ایک ایسے چور کو پکڑوایا جو بار بار واردات کرکے وہاں سے نکل چکا تھا۔ وہ ایک 80 سالہ شخص تھا جو اسی جگہ کچھ روز قبل ایک ہیٹ چرا چکا تھا۔ اب اسے کئی اسٹوروں میں آزمایا جارہا ہے اور تسلی کے بعد اسے مزید ایک لاکھ اسٹوروں تک پھیلادیا جائے گا۔
اس سافٹ ویئر اور الگورتھم کو معمولی نہ سمجھئے اس نے پیشگوئی کی تربیت کے لیے ایک لاکھ گھنٹے کی فوٹیج دیکھی ہے اور اس سے سیکھا ہے کہ چوراچکے کس طرح کا برتاؤ کرتےہیں۔ سافٹ ویئر نے پہلے 100 مختلف عوامل (فیکٹر) کا پتا لگایا جن کا کوئی چور ممکنہ طور پر ارتکاب کرسکتا ہے۔ اس میں شخص کا چہرہ، کپڑے، چلنے ، دیکھنے اور کھڑے ہونے کا انداز اور دیگر حرکات وسکنات کو نوٹ کیا جاتا ہے۔
کئی شاپنگ مراکز میں یہ سات چور کامیابی سے پکڑواچکا ہے۔ اسی بنا پر جاپانی ماہرین اس پر انحصار کرنے میں بہت سنجیدگی سے سوچ رہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔