- ویسٹ انڈیز کی ویمن ٹیم نے پاکستان کو آخری ٹی ٹوئنٹی میں بھی شکست دے دی
- نوشہرہ میں بدبخت بیٹے کی فائرنگ سے باپ اور بھائی جاں بحق
- میں نے فارم 47 کی بات کی تو ن لیگ منہ نہیں چھپا سکے گی، انوارالحق کاکڑ
- صدر مملکت نے ٹیکس قوانین ترمیمی بل کی منظوری دے دی
- جوڑیا بازار میں مسلح ڈاکو نوجوان سے 50 لاکھ روپے چھین کر فرار
- آزادی صحافت کا عالمی دن، کراچی کے صحافیوں کا فلسطینی صحافیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی
- سائبر جرائم کی روک تھام کیلیے نئی ایجنسی قائم
- سیمابیہ طاہر نے پی ٹی آئی کی صدارت سے استعفیٰ دے دیا
- جعلی غیر ملکی پاسپورٹ پر بیرون ملک جانے کی کوشش میں دو مسافر اور ایجنٹ گرفتار
- کراچی میں گداگروں کے خلاف کریک ڈاؤن، متعدد گرفتار اور مقدمہ درج
- بھارت؛ ٹارچ کی روشنی میں آپریشن کے دوران حاملہ خاتون اور نومولود ہلاک
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مزید کمزور
- وزیراعظم کا سیٹلائٹ کی لانچنگ پراظہارمسرت، روانگی کے مناظر براہ راست دیکھے
- پاکستان چاند کے مدار میں سیٹلائٹ بھیجنے والا دنیا کا چھٹا ملک بن گیا ہے
- غزہ کی تعمیرِ نو میں 80 سال اور 40 ارب ڈالر لگ سکتے ہیں؛ اقوام متحدہ
- کم وقت میں 73 بار جلتی ہوئی تلوار گھمانے کا عالمی ریکارڈ
- حکومت کا پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں نئے گورنرز تعینات کرنے کا فیصلہ
- اسرائیلی بمباری میں 4 بچوں سمیت 26 افراد شہید اور51 زخمی
- چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں، عمران خان
- صدر نے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی منظوری دیدی
صرف 10 کلوگرام وزنی انجن جو مکمل ایندھن پر کار کو 1200 کلومیٹر چلاسکتا ہے
تل ابیب، اسرائیل: اسرائیلی انجینیئر نے دنیا کے سب سے چھوٹے مگر طاقتور ترین کار انجن بنانے کا دعویٰ کیا ہے ۔ ان کے مطابق صرف 22 پونڈ یا 10 کلوگرام وزنی انجن ایک عام ٹنکی بھرے ایندھن کے ساتھ فورڈ فیئسٹا جیسی کار کو 1200 کلومیٹر دور تک لے جاسکتا ہے۔
تل ابیب کےرہائشی شول یعقوبی نے برسوں کی محنت سے یہ انجن بنایا ہے جسے ایک بیگ میں رکھ کر کمر کے پیچھے باندھا جاسکتا ہے۔ اسے ایکوائرس انجن نے تیار کیا ہے جبکہ اس کے صرف ایک درجن کے لگ بھگ حرکتی پرزے ہیں۔ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ دنیا کے تمام جدید ترین انجنوں سے بھی 10 فیصد مؤثر ہے۔ کہ فی الحال یہ کڑی آزمائش سے گزر رہا ہے اور 2020 کے آخر تک تجارتی طور پر تیار ہوگا اور 2022 تک اسےگاڑیوں میں لگایا جاسکے گا۔
شول یعقوبی کے مطابق سادہ احتراقی (کمبسشن) انجن 150 سال سے نہیں بدلا گیا اور ہم نے اسے اہم امور تک محدود کرکے صرف 10 کلووزن تک محدود کردیا ہے اور اس کے 20 پرزے ملکر اسے 200 کلوگرام والے انجن کی طاقت دیتے ہیں۔ یعقوبی کے مطابق ہم گاڑیوں میں فالتو کا سینکڑوں کلوگرام وزن لے کر گھوم رہے ہیں جو ایندھن اور رفتار میں مزاحم ہے ۔ اس ضمن میں نیا انجن کم خرچ بالانشین کے مصداق پر ایک ماحول دوست، کم خرچ اور بہترین کارکردگی والا ایجاد ہے۔
ایکوائرس انجن کے سربراہ گیل فرائیڈمان نے کہا ہے کہ اس چھوٹے سے انجن کو جنریٹر میں بھی بدلا جاسکتا ہے اور یہ ایک مرتبہ چارج یا ایندھن بھرنے کے بعد 15 دن تک ایک اوسط اپارٹمنٹ کو بجلی فراہم کرسکتا ہے۔ ماہرین نے اسے ماحول دوست انقلابی ایجاد قرار دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔