- فرقہ وارانہ قتل میں ملوث دو ٹارگٹ کلرز گرفتار، 13 افراد کے قتل کا اعتراف
- آئی ایم ایف کا غربت کے خاتمے کے پروگرامز میں توسیع کا مطالبہ
- سپریم کورٹ سے عمران خان کی تصویر وائرل، تحقیقات شروع
- ٹی20 ورلڈکپ کیلئے قومی اسکواڈ کا اعلان کب ہوگا، تاریخ سامنے آگئی
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- آزاد کشمیر کے لیے 23 ارب روپے کا پیکیج احسان نہیں ہمارا فرض ہے، وزیراعظم
- یا تو پورا سیزن کھیلو ورنہ نہ آؤ! عرفان پٹھان نے کرکٹرز کو ذاتی ملازم سمجھ لیا
- خفیہ اداروں کے اہلکاروں کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں داخلے پرپابندی عائد
- بھارتی فوج نے جعلی مقابلے میں مزید 2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا
- پاک بھارت ٹاکرا؛ ڈراپ اِن پچز کیوں؟ ہربھجن نے تنقید کے نشتر چلادئیے
- غزہ میں اسرائیلی ٹینک کی گولہ باری سے 5 اسرائیلی فوجی ہلاک، 7 زخمی
- بجلی صارفین پر 310 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالنے کی تیاری
- ٹی20 ورلڈکپ؛ آئی سی سی نے بھارت کو پہلے ہی سیمی فائنل سلاٹ الاٹ کردی
- اسپتال مالک کے اغوا برائے تاوان میں ملوث 3 سابق سرکاری ملازم گرفتار
- عمران خان نیب ترامیم کیس میں وڈیو لنک پر سپریم کورٹ میں پیش
- لکی مروت؛ خواتین اساتذہ کو ہراساں کرنے والے محکمہ تعلیم کے اہلکار سمیت 2 گرفتار
- اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیراعظم تقرری کیخلاف درخواست خارج
- جج بننے کے لیے دہری شہریت کی ممانعت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- جمہوریت ہی دے دو
- ٹی20 ورلڈکپ؛ پاک بھارت مقابلے کی میزبانی کرنے والا اسٹیڈیم تیار
مہنگائی کے پیش نظر مزدور کی تنخواہ 30 اور پنشن 15 ہزار کی جائے، ایکسپریس فورم
لاہور: مہنگائی کی وجہ سے محنت کش طبقہ مشکلات کا شکار ہے لہٰذا اس عالمی دن کے موقع پر مزدور کی کم از کم تنخواہ 30 ہزار روپے جبکہ پنشن 15 ہزار روپے کی جائے۔
ملک میں 72 سے زائد لیبر قوانین موجود ہیں مگر ان پر عملدرآمد نہ ہونے کی وجہ سے مزدور استحصال کا شکار ہیں، غیر رسمی شعبے میں کام کرنے والوں پر لیبر قوانین کا اطلاق نہیں ہوتا،انھیں سوشل سیکیورٹی و تنظیم سازی کا حق دینا چاہیے۔
مزدور خواتین دہرے استحصال کا شکار ہیں، ان کی حالت بہتر کرنے کیلیے انھیںسرکاری اداروں و ٹریڈ یونینز کی فیصلہ سازی میں شامل کرنا ہوگا، اس عالمی دن کے موقع پر تمام مزدور تنظیموں کو متحد ہوکر اپنے حقوق کیلیے جدوجہد کرنا ہوگی۔
ان خیالات کا اظہار مزدور رہنماؤں نے ’’مزدوروں کے عالمی دن‘‘ کے موقع پر منعقدہ ’’ایکسپریس فورم‘‘ میں کیا۔ آل پاکستان ورکرز فیڈریشن کے جنرل سیکریٹری خورشید احمد نے کہاکہ تنظیم سازی سے مزدور اپنا تحفظ کرسکتے ہیں مگر بدقسمی سے پاکستان کے بے شمار سرکاری اداروں میں ٹریڈ یونینز پر پابندی ہے جبکہ نجی اداروں میں بھی اس کی اجازت نہیں ،مزدور کی کم از کم تنخواہ 30 ہزار روپے اور پنشن 15 ہزار روپے مقرر کی جائے۔
نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم میں سب سے پہلے مزدوروں کے ان کے اس فنڈ سے گھر بنائے جائیں۔ آل پاکستان پیپلز لیبر بیورو کے چیئرمین عبدالقادر شاہین نے کہا کہ مہنگائی کے باعث مزدور کی کمر ٹوٹ گئی ہے، سوشل سیکیورٹی کا نظام مضبوط کیا جائے۔
مسلم لیگ (ن) لیبر ونگ پنجاب کے صدر سید مشتاق حسین شاہ نے کہا کہ ملکی تاریخ میں مزدوروں کی ویلفیئر و ترقی کے حوالے سے جتنا کام میاں نواز شریف اور شہباز شریف نے کیا، مزدوروں کے لیے اسمبلیوں میں کوٹہ مختص کیا جائے۔
آل پاکستان ٹریڈ یونین فیڈریشن کی مرکزی جنرل سیکریٹری آئمہ محمود نے کہا کہ مزدور خواتین اپنے حقوق سے محروم ہیں، انھیں مردوں کے برابر معاوضہ اور سہولیات دی جائیں، خواتین کو فیصلہ سازی کے عمل کا حصہ بنایا جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔