- پاکستان کو بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ کی میزبانی مل گئی
- آئی او ایس اپ ڈیٹ کے بعد صارفین کو نئی مشکل کا سامنا
- سائنس دانوں نے ریڑھ کی ہڈی کے علاج کے لیے نئی ڈیوائس بنالی
- کشتی کو چھپانے کیلئے باڑ لگانے کی ہدایت، شہری کا انوکھا طریقہ
- سعودی عرب؛ حج کے دوران اس غلطی پر ایک لاکھ ریال جرمانہ ہوسکتا ہے
- لوگوں کو لاپتا کرنے والوں کے خلاف سزائے موت کی قانون سازی ہونی چاہیے، اسلام آباد ہائیکورٹ
- مسائل کے حل کے لیے کراچی کے لوگوں کو آواز اٹھانا پڑے گی، گورنر سندھ
- موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات: تیسرے سال بھی آم کی پیداوار میں نمایاں کمی
- روسی صدر 6 ماہ میں دوسری بار چین کے دورے پر پہنچ گئے
- ملازمت پیشہ خواتین سے متعلق بیان؛ سعید انور تنقید کی زد میں
- فرقہ وارانہ قتل میں ملوث دو ٹارگٹ کلرز گرفتار، 13 افراد کے قتل کا اعتراف
- آئی ایم ایف کا غربت کے خاتمے کے پروگرامز میں توسیع کا مطالبہ
- سپریم کورٹ سے عمران خان کی تصویر وائرل، تحقیقات شروع
- ٹی20 ورلڈکپ کیلئے قومی اسکواڈ کا اعلان کب ہوگا، تاریخ سامنے آگئی
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- آزاد کشمیر کے لیے 23 ارب روپے کا پیکیج احسان نہیں ہمارا فرض ہے، وزیراعظم
- یا تو پورا سیزن کھیلو ورنہ نہ آؤ! عرفان پٹھان نے کرکٹرز کو ذاتی ملازم سمجھ لیا
- خفیہ اداروں کے اہلکاروں کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں داخلے پرپابندی عائد
- بھارتی فوج نے جعلی مقابلے میں مزید 2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا
- پاک بھارت ٹاکرا؛ ڈراپ اِن پچز کیوں؟ ہربھجن نے تنقید کے نشتر چلادئیے
واٹس ایپ پر اسپائی ویئر کا حملہ، صارفین کو اپ گریڈ کرنے کا مشورہ
واٹس ایپ نے اپنے ڈیڑھ ارب سے زائد صارفین سے کہا ہے کہ وہ اس مشہور ایپ کا جدید ترین ورژن انسٹال کرلیں کیونکہ وائس کال کے ذریعے اس میں اسپائی ویئر یا جاسوس ایپس انسٹال ہونے یا فون پر نقب زنی کا خطرہ موجود ہے اور استعمال کرنے والے کو اس کی خبر تک نہیں ہوتی۔
واٹس ایپ کے ترجمان نے کہا کہ ہم افزائی کرتے ہیں کہ صارفین ایپ کو اپ گریڈ کرلیں تاکہ وہ اپنے موبائل آپریٹنگ سسٹم کے ساتھ ساتھ حملہ آور پروگراموں سے بھی بچ سکیں۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ وہ مسلسل اس صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور اسے بہتر بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔
اصل خبر یہ ہے کہ ایک اسرائیلی سائبر سیکیورٹی کمپنی(این ایس او) نے فون کال کی آڑ میں کئی اہم صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کے فون کی ہیکنگ کی ہے یا ان کےفون میں اپنے اسپائی ویئر اتار دیئے ہیں۔
دوسری جانب این ایس او نے مؤقف پیش کیا ہے کہ اس کا خاص مقصد جرائم اور دہشت گردی سے لڑنا ہے اور ان کی کمپنی باقاعدہ حکومتی لائسنس یافتہ ہے تاہم یونیورسٹی آف ٹورنٹو میں قائم ’دی سٹیزن لیب‘ نامی ایک ادارے نے کہا ہے کہ اسرائیلی کمپنی نے انسانی حقوق سے وابستہ ایک وکیل کو بھی ہدف بنایا ہے۔ حملوں کا یہ سلسلہ اس اتوار سے شروع ہوا ہے۔
واضح رہے کہ 2016 میں این ایس او گروپ پر متحدہ عرب اماراتی باشندوں کی جاسوسی اور ان کے فون سے ڈیٹا چرانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ ان کا بنایا ہوا کوڈ اتنا مؤثر ہے کہ اگر کوئی فون کال کا جواب نہ بھی دے تب بھی وہ فون کو اپنا ہدف بنالیتا ہے، بسا اوقات اجنبی نمبر سے آنے والی یہ کال لاگ سے ازخود غائب بھی ہوجاتی ہے۔
اس واقعے کے بعد سائبر سیکیورٹی کمپنیوں اور تجزیہ کاروں نے واٹس ایپ پر شدید تنقید کرتے ہوئے اس کے ’اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن‘ اور محفوظ تر ہونے کے دعووں پر شکوک کا اظہار کیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔