- وزیر داخلہ کا ملتان کچہری چوک نادرا سینٹر 24 گھنٹے کھلا رکھنے کا اعلان
- بلوچستان کے مستقبل پر تمام سیاسی قوتوں سے بات چیت کرینگے، آصف زرداری
- وزیراعظم کا یو اے ای کے صدر سے ٹیلیفونک رابطہ، جلد ملاقات پر اتفاق
- انفرااسٹرکچر اور اساتذہ کی کمی کالجوں میں چار سالہ پروگرام میں رکاوٹ ہے، وائس چانسلرز
- توشہ خانہ کیس کی نئی انکوائری کیخلاف عمران خان اور بشری بی بی کی درخواستیں سماعت کیلیے مقرر
- فاسٹ ٹریک پاسپورٹ بنوانے کی فیس میں اضافہ
- پیوٹن نے مزید 6 سال کیلئے روس کے صدر کی حیثیت سے حلف اٹھالیا
- سعودی وفد کے سربراہ سے کابینہ کی تعریف سن کر دل باغ باغ ہوگیا، وزیر اعظم
- روس میں ایک فوجی اہلکار سمیت دو امریکی شہری گرفتار
- پاسکو کی گندم خریداری کا ہدف 14 لاکھ ٹن سے 18 لاکھ ٹن کرنے کی منظوری
- نگراں دور میں گندم درآمد کی مکمل ذمہ داری لیتا ہوں، انوار الحق کاکڑ
- ایم کیوایم پاکستان نے پیپلزپارٹی سے 14 قائمہ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ مانگ لی
- پاک-ایران گیس پائپ لائن پر ہر فیصلہ پاکستان کے مفاد میں کیا جائے گا، نائب وزیراعظم
- ڈالر کے انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ ریٹ کم ہوگئے
- کور کمانڈر ہاؤس حملہ کیس؛ 9مئی کے 10ملزمان کی ضمانت منظور
- اذلان شاہ ہاکی کپ: پاکستان اور جاپان کا میچ سنسنی خیز مقابلے کے بعد برابر
- زیتون کا تیل ڈیمنشیا سے مرنے کے خطرے کو کم کرتا ہے، تحقیق
- ماحول سے کاربن کشید کرنے کے لیے نیا طریقہ کار وضع
- عورت کا بھیس بدل کر پولیس کو چکما دینے والا چور گرفتار
- کورنگی میں دو دوستوں کے قتل کی تحقیقات، برطرف پولیس اہلکار کا کرمنل ریکارڈ نکل آیا
بھارت میں سکھ رکشا ڈرائیور پر پولیس کا انسانیت سوز تشدد
نئی دلی: بھارتی دارالحکومت کی پولیس نے سکھ رکشا ڈرائیور اور اس کے بیٹوں کو سڑک پر گھسیٹ کر ڈنڈوں، بوٹوں اور لاتوں سے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔
بھارت میں جنونی نریندرا مودی کے دوبارہ اقتدارمیں آنے کے بعد سے جہاں مسلمانوں پر تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے اسی طرح دیگر اقلیتیں بھی محفوظ نہیں، نئی دہلی پولیس نے سر راہ معمولی غلطی پر سکھ رکشا ڈرائیور اور اس کے بیٹوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر زیر گردش ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مکھرجی پولیس اسٹیشن کے اہل کارو ں نے سکھ رکشا ڈرائیور اور اس کے سات سالہ بیٹے کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جس سے باپ بیٹے کی حالت بگڑ گئی۔
انسانیت سوز تشدد پر مقامی سکھ رہنما منجیت سنگھ مظاہرین کے ہمراہ تھانے پہنچے اور پولیس اہلکاروں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ پولیس نے رکشا ڈرائیور کو بھتہ نہ دینے کی پاداش میں تشدد کا نشانہ بنایا۔
سوشل میڈیا پر صارفین اور سماجی تنظیموں نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے مودی حکومت اوردہلی پولیس پرشدید تنقید کی جب کہ سماجی تنظیموں نے تھانے کے سامنے مظاہرہ بھی کیا جس کے بعد حکام تشدد میں ملوث 3 پولیس اہلکاروں کو معطل کرنے پر مجبور ہوئے۔
content.jwplatform.com
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔